خبریں

برج بھوشن نے زبردستی گلے لگایا، کھلاڑیوں کو غلط طریقے سے چھوا اور دھمکایا: ایف آئی آر

دہلی پولیس کی جانب سے بی جے پی ایم پی  اور ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف درج ایف آئی آر کی تفصیلات میں سنگین الزامات سامنے آئے ہیں۔ اپنی شکایت میں ایک میڈلسٹ پہلوان نے کہا ہے کہ سنگھ نے انہیں ‘سپلیمنٹس’ دلانے کے عوض میں ان سےجنسی تعلقات کا مطالبہ کیا تھا۔

برج بھوشن شرن سنگھ۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/@brijbhushansharan)

برج بھوشن شرن سنگھ۔ (فوٹو بہ شکریہ: فیس بک/@brijbhushansharan)

نئی دہلی: بی جے پی ایم پی  اور ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف28 اپریل کو دہلی پولیس کے ذریعے درج کی گئی دو ایف آئی آر میں بہت سنگین الزامات سامنے آئے ہیں۔

انڈین ایکسپریس نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ ایف آئی آر میں سنگھ کے خلاف ‘پیشہ ورانہ مدد کے عوض’ سیکسوئل فیور کے کم از کم دو معاملے؛ جنسی طور پر ہراساں کرنے کے کم از کم 15 واقعات، جن میں غلط طریقے سے چھونے کے تقریباً دس واقعات ، چھیڑ چھاڑ– جس میں  کھلاڑیوں کی چھاتیوں پر ہاتھ پھیرنا، ناف کو چھونا شامل ہے؛ ڈرانے –دھمکانے کی متعدد مثالیں ،جن میں پیچھا کرنا بھی شامل ہے–کا ذکر کیا گیا ہے۔

یہ ایف آئی آر ایک نابالغ سمیت سات خواتین پہلوانوں کی شکایت پر آئی پی سی کی دفعہ 354 (خاتون  کی عزت  پر حملہ)، 354اے(جنسی طور پر ہراساں کرنا)، 354جی (پیچھا کرنا) اور 34 (مشترکہ ارادہ) ؛اور نابالغ کے والد کی شکایت پر پاکسوکی دفعہ 10 کے تحت درج کی گئی ہیں۔

اخبار کے مطابق، نابالغ کی شکایت پرمشتمل ایف آئی آر میں کہا گیا ہے، اسے کس کر پکڑتے ہوئےفوٹوکھنچوانے کے بہانے ملزم (سنگھ) نے انہیں اپنی طرف کھینچا، کندھے کو دبایا اور پھر جان بوجھ کر اس کی چھاتیوں پر ہاتھ پھیرا…کھلاڑی نے ملزم کو صاف کہا کہ انہیں کسی بھی طرح  کے جسمانی تعلقات میں دلچسپی نہیں ہے اور ملزم کو ان کا پیچھا کرنا بند کر دینا چاہیے…

دوسری ایف آئی آر میں بالغ خواتین کی شکایت میں بھی انہیں دبوچنے ،غلط  طریقے سے چھونے اور ان کے ساتھ زبردستی جسمانی قربت کی کوشش کے کئی واقعات درج کیے گئے ہیں۔ کئی خواتین نے کہا ہے کہ پریکٹس کے دوران برج بھوشن سانس لینے کے پیٹرن کی  جانچ کرنے کے بہانے ان کی چھاتی اور پیٹ کو چھوتا تھا۔

ایک خاتون نے یہ بھی کہا کہ جب انہوں نے سنگھ کی بات ماننے سے انکار کیا تو اس نے انہیں دھمکی دی۔ خاتون کے مطابق، ‘میرے ساتھ فوٹو کھنچوانے کے بہانے اس نے مجھے کندھے سے پکڑکر اپنی طرف کھینچا… خود کو بچانے کے لیے  میں اس سے دور ہو گئی… میں اس کے برتاؤ سے پریشان تھی، اس لیے اس کی گرفت سے باہر رہنے کے لیےمیں نے اس کی مسلسل کی کوششوں  کی مخالفت کرتے ہوئے الگ دھکیلنے کی کوشش کی، اس پر اس نے مجھے دھمکی دی کہ…زیادہ اسمارٹ بن رہی ہوکیا… آگے کوئی کمپٹیشن نہیں کھیلنے کیا تونے؟

گولڈ میڈل جیتنے والی کھلاڑی کو کمرے میں بلا کر زبردستی گلے لگایا’

انڈین ایکسپریس نے اس سے قبل مئی کے مہینے میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں ایف آئی آر میں درج دو خواتین کی شکایتوں کی تفصیلات بتائی تھیں۔ اب اس اخبار نے تیسری خاتون پہلوان کی شکایات شائع کی ہیں، جس میں بتایا گیا ہے کہ اس پہلوان، جو ایک میڈلسٹ بھی ہیں، سے برج بھوشن شرن سنگھ نے غذائی سپلیمنٹس کے عوض جنسی تعلقات کا مطالبہ کیا تھا۔

بتایا جاتا ہے کہ ایک بڑی چیمپئن شپ میں گولڈ میڈل جیتنے کے دن سنگھ نے انہیں اپنے کمرے میں بلایا اور خاتون کی مرضی کے بغیر انہیں زبردستی گلے لگایا۔ رپورٹ کے مطابق، سالوں تک، سنگھ کی ‘مسلسل جنسی ہراسانی کی کوششوں اور بار بار کی جانے والی فحش حرکات’ کی وجہ سےخاتون انتہائی پریشان اور خوفزدہ رہیں۔

اپنی شکایت میں خاتون نے کہا ہے کہ گولڈ میڈل جیتنے والی رات سنگھ کے’ زبردستی گلے لگانے’ کے واقعہ پر وہ صدمے میں تھیں اور انہوں نے اس کے بارے میں ایک سینئر ریسلر کو بتایا تھا، لیکن کچھ نہیں بدلا۔ خاتون نے سنگھ کے رویے کے بارے میں اپنی ماں سے بھی بات کی تھی۔ خاتون نے الزام لگایا کہ سنگھ ان کے واضح انکار کے باوجود ان کی ماں سے رابطہ کرتا رہا۔ خاتون نے بتایا کہ انہیں اپنا ذاتی موبائل نمبر تبدیل کرنا پڑا۔

‘زبردستی گلے ملنے’ کے واقعے کے بارے میں خاتون نے بتایا کہ وہ ان کی  جیت کے بعد اپنے کمرے میں آرام کر رہی تھیں، جب ایک فزیو تھراپسٹ نے انہیں کہا کہ سنگھ اپنے کمرے میں  ان سے ملنا چاہتے ہیں۔ خاتون کو لگاکہ شاید وہ انہیں  مبارکباد دینے کے لیے بلا رہے ہیں، اس لیے وہ وہاں چلی گئیں۔ ان کے والدین سے بات کروانے کے بعد سنگھ نے انہیں  بیڈ پر بلایا اور زبردستی گلے لگایا۔ خاتون نے شکایت میں بتایا ہے کہ اس کے بعد وہ رونے لگی تھیں۔

اس کے ساتھ ہی الزام ہیں کہ سنگھ مبینہ طور پر فون کے ذریعےان کی ماں کو میڈیم کے طور پر استعمال کرتے ہوئےانہیں اسٹاک کرتا رہا۔ ایسی ہی ایک فون کال میں انہوں نے سپلیمنٹس کے بدلے سیکس کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے بتایا کہ جنسی ہراسانی کے ایسے واقعات نے ان کی ذہنی صحت کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ اس سے جوجھتے ہوئے انہیں سالوں ہو گئے، جس نے ان کی ٹریننگ اور مقابلوں پر توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت کوبھی متاثر کیا۔ خاتون نے اپنی شکایت میں کہا کہ وہ ان جگہوں پر جانے سے گریز کرتی تھیں، جہاں سنگھ کے ہونے کی امید تھی، کیونکہ جب بھی وہ  اسے دیکھتی تھیں، انہیں ان کی آپ بیتی یاد آ جاتی تھی۔

اپنی شکایت میں خاتون نے یہ بھی الزام لگایا کہ سنگھ نے دوسری خواتین پہلوانوں کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے کی کوشش اور فحش تبصرے کرنا جاری رکھا، اور ان کے اسی طرح کے برتاؤ نے انہیں اور دیگر خواتین پہلوانوں کو شکایت درج کرانے پرمجبور کیا۔

قابل ذکر ہے کہ شکایات کی یہ تفصیلات ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب حکومت کے وزراء احتجاج کرنے والے پہلوانوں سے دہلی پولیس کی جانچ پر بھروسہ کرنے کو کہہ رہے ہیں۔

برج بھوشن شرن سنگھ پر ایک نابالغ سمیت کئی خواتین کھلاڑیوں کے ساتھ جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام ہے۔ الزامات لگانے والوں میں میڈلسٹ وینیش پھوگاٹ کے ساتھ اولمپک میڈلسٹ ساکشی ملک اور بجرنگ پونیا شامل ہیں۔

سپریم کورٹ میں عرضی داخل کرنے کے بعدگزشتہ28 اپریل کو سنگھ کے خلاف دو ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔ سنگھ نے ان الزامات کی تردید کی ہے اور گزشتہ بدھ کو کہا تھا کہ اگر ان کے خلاف ایک بھی الزام ثابت ہو گیا تو وہ ‘خود کو پھانسی’ پر لٹکا لیں گے۔ دریں اثنا، بی جے پی ایم پی کی حمایت میں سنتوں نے پاکسو قانون کوہلکا کرنے کے لیے ترمیم کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

واضح ہو کہ منگل (30 مئی) کو ایک ماہ سے زائد عرصے سے احتجاج کرنے والے پہلوانوں نے حکومت کے رویے سے ناراض ہو کرکہا تھا کہ وہ اپنے میڈل گنگا میں پھینک دیں گے۔ وہ اسی دن ہری دوار میں ہر کی پوڑی گھاٹ بھی پہنچے تھے، تاہم کسان رہنماؤں کی جانب سے انہیں سخت اقدامات نہ کرنے کے لیے راضی کرنے کے بعد پہلوانوں نے اپنےمیڈل گنگا میں پھینکنے کا فیصلہ بدل لیا۔

کسان رہنماؤں نے ان کی شکایات کے ازالے کے لیے پانچ دن کا وقت بھی مانگا ہے۔ اسی دن پہلوانوں نے انڈیا گیٹ پر غیر معینہ مدت کے لیے بھوک ہڑتال کا اعلان بھی کیا تھا، لیکن دہلی پولیس نے انھیں وہاں پراحتجاج  کرنے کی اجازت نہیں دی ہے۔

اس سے قبل 28 مئی کواس وقت  ساکشی ملک، بجرنگ پونیا، وینیش پھوگاٹ اور دیگر پہلوانوں کو دہلی پولیس نے حراست میں لے لیا تھا، جب انہوں نے جنتر منتر روڈ پر اپنے دھرنے کے 35 ویں دن نئے پارلیامنٹ ہاؤس کی طرف مارچ کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔ پولیس نے ان پرسیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ کے بعددنگا کرنے کا الزام لگاتے ہوئے ایک مقدمہ بھی درج کیا ہے۔

اس دن نئے پارلیامنٹ ہاؤس کا افتتاح ہوا  تھااور برج بھوشن شرن سنگھ نے تقریب میں شرکت کی تھی۔ پارلیامنٹ کے افتتاح سے پہلے وینیش پھوگاٹ نے کہا تھا کہ ‘اس سب کے بعد بھی اگر وہ اتوار کو پارلیامنٹ میں موجود ہوتے ہیں تو آپ سمجھ سکتے ہیں کہ ملک کس طرف جا رہا ہے۔’

معلوم ہو کہ جنوری کے مہینے میں ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا کے صدر اور بی جے پی کے رکن پارلیامنٹ برج بھوشن شرن سنگھ پر جنسی ہراسانی کا الزام لگاتے ہوئے پہلوانوں نے دہلی کے جنتر منتر پر احتجاجی  مظاہرہ شروع کیا تھا۔

کئی ہفتوں کے احتجاج کے بعد 23 جنوری کو معاملے کی تحقیقات کے لیے مرکزی وزارت کھیل کی طرف سے یقین دہانی اوراولمپک میڈلسٹ باکسر میری کوم کی سربراہی میں چھ رکنی کمیٹی کی تشکیل کے بعد پہلوانوں نےاپنی ہڑتال ختم کر دی تھی۔

اس دوران برج بھوشن کو فیڈریشن کے صدر کے عہدے کی ذمہ داریوں سے الگ کر دیا گیا تھا۔

تاہم، کوئی کارروائی نہ ہونے کے بعد 23 اپریل کو بجرنگ پونیا، ونیش پھوگاٹ اور ساکشی ملک سمیت دیگر پہلوانوں نے اپنا احتجاج دوبارہ شروع کیا۔