خبریں

ہندوستان چھوڑو تحریک کے مقصد کو یاد رکھنے کی ضرورت۔ کلدیپ نیر

نئی دہلی، 13اگست (یو این آئی))’ ہندوستان چھوڑو تحریک‘ کے مقصد کو یاد کرتے ہوئے مشہور صحافی کلدیپ نیر نے کہا ’’اگست کرانتی کے مقصد کو یاد رکھے کی ضرورت ہے اور یہ پورے ہندوستانیوں کی لڑائی تھی جس میں پھوٹ ڈالنے والی طاقتیں اس تحریک سے الگ ہوگئی تھیں۔
یہ بات انہوں نے ہندوستان چھوڑو تحریک کے موقع منعقدہ سوشلسٹ پارٹی آف انڈیا کی ’بھارت چھوڑو تحریک‘ کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر’آئین مخالف اقتدار چھوڑو‘ ریلی کو ہر جھنڈی دکھاکر روانہ کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہاکہ سوشلسٹ پارٹی نے اگست کرانتی کے مشعل کو لوگوں کے درمیان لے جانے کاکام کیا ہے اس کی میں تعریف کرتا ہوں اور عوام کو اس کی اہمیت بتانے اور عوام میں بیداری پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔
سوشلسٹ پارٹی (انڈیا) کے قومی صدر ڈاکٹر پریم سنگھ نے کہا کہ کسی بھی جماعت کے افراد اہم نہیں ہوتے بلکہ ان کا نظریہ کیا ہے یہ اہم ہوتا ہے۔ اس لئے تعداد پر نہیں جانا چاہئے بلکہ ہمیشہ اس پر دھیان دینا چاہئے کہ وہ کس طرح کا نظریہ پھیلا رہا ہے۔ انہوں نے کہاکہ تبدیلی کے لئے بھیڑ کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ چند افراد ہی کافی ہوتے ہیں اور ہمیشہ چند افراد نے ہی انقلاب لایا ہے۔
انہوں نے مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ اس ملک کی حکومتیں ہم وطنوں کی جائیداد کی حفاظت کرنے کی بجائے اس کو کارپوریٹ کو سونپنے میں مصروف ہے۔نقلی سماج وادیوں پر حملہ کرتے ہوئے انہوں Kuldip_Nayar-2 نے کہاکہ 1975کے بعد حکومت بننے کے اصل سماج وادی غائب ہوگئے۔
ڈاکٹر پریم سنگھ نے کہا کہ اب ہمارے سامنے جمہوریت، سوشلزم اور سیکولر اقدار کو بچانے کا چیلنج ہے۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہا کہ اگر گاندھی، لوہیا اور جے پرکاش کے خوابوں کا ہندوستان نہیں بن پایا تو اس کے لئے سماج وادی پرچم تھام کر چلنے والے لیڈر بھی کم ذمہ دار نہیں ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اگر سوشلزم کا نام لینے والی جماعتوں اور لیڈروں نے اپنے کردار مناسب طریقے سے ادا کیا ہوتا تو نہ تو لبرلائزیشن کے سامنے اس ملک کی سیاست گھٹنے ٹیک پاتی اور نہ ہی بابری مسجد کی شہادت ہوتی۔انہوں نے کہا کہ حقیقی سوشلسٹ وہی ہے جو بے خوف ہو اور چیلنجوں سے جدوجہد کرنے کے لئے ہر لمحے تیار رہتا ہو۔
ڈاکٹر پریم سنگھ نے عوام سے ملنے جلنے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں اس وقت کامیابی ملے گی جب عوام میں ہماری جڑیں مضبوط ہوں گی۔انہوں نے جدوجہد کی اپیل کرتے ہوئے کسی کا نام لئے بغیر کہاکہ جب نقلی کھیل دکھانے والے کامیاب ہوسکتے ہیں تو ہم اصلی کھیل دکھاکر کامیابی کیوں نہیں حاصل کرسکتے۔
سوشلسٹ پارٹی کے سینئر رہنما پنا لال سرانا نے کہاکہ ہم اقتدار تک اپنی آواز پہنچانے کے لئے آئے ہیں تاکہ وہ لوگوں کی بدحالی کی طرف توجہ دے سکے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ آج ملک کی صورت حال بہت خراب اور ہر شخص پریشان ہے۔سوشلسٹ یو جن سبھا کے صدر گوتم کمار پریتم نے اس موقع اپنی شاعری کے ذریعہ لوگوں تک اپنے جذبات پہنچائے۔جنرل سکریٹریو جن سبھا وندنا پانڈے کی آج کی صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے کہاکہ ملک کے موجودہ صورت حال کا مل کر ہم سب کو مقابلہ کرنا ہوگا۔ یوں ہم لوگ ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے نہیں رہ سکتے۔
جنتر منتر کی جلسہ عام میں سوشلسٹ پارٹی (انڈیا) پارٹی کے نائب صدر بلونت سنگھ کھیڑا، سندیپ پانڈے، شیام گھمبیر، رینو گھمبیر، چرن سنگھ راجپوت اور پارٹی کے خزانچی اور گجرات سے آئے جیتنی بھائی پانچال نے شرکت کی۔ اس کے ساتھ ہی کیرل یونٹ کے صدر راج شیکھرن نائر، بہار یونٹ کے صدر ڈاکٹر سشیل کمار، پارٹی کی تنظیم سکریٹری فیصل خان، دہلی پردیش کے ایگزیکٹو چیئرمین تحسین احمد، پنجاب یونٹ کے صدر کرندر سنگھ منس،، سماجوادی جنتا پارٹی کی نوجوان یونٹ کے صدر سادات انور اور پارٹی کی دوسری ریاستی اکائیوں دوسرے لیڈروں نے جلسے سے خطاب بھی کیا۔