خبریں

سادھوی عصمت دری معاملے میں رام رحیم قصوروار قرار

پنچکولہ  : مرکزی جانچ بیورو (سی بی آئی) کی خصوصی عدالت نے یہاں تقریباً 15 برس پرانے سرخیوں میں رہنے والے سادھوی عصمت دری معاملے میں سرسا میں واقع ڈیرہ سچا سودا کے سربراہ گرمیت رام رحیم سنگھ کو آج قصوروار قرار دیا ہے۔ عدالت اس معاملے میں سزا کا اعلان 28 اگست کو کرے گی۔ سی بی آئی جج جگدیپ سنگھ نے ڈیرہ سربراہ کی موجودگی میں اپنا فیصلہ سنانے کے ساتھ ہی کہاکہ قصوروار کو اس معاملے میں کتنی سزا ہو، اس پر 28 اگست کو دونوں فریقوں کی بحث ہوگی۔ بحث کے بعد ہی عدالت سزا کا اعلان کرے گی۔ عدالت کا فیصلہ سنانے کے وقت ڈیرہ سربراہ ہاتھ جوڑے کٹگھڑے میں کھڑے تھے۔ ان کی نظریں نیچے تھیں۔ فیصلہ سنائے جانے کے بعد پولیس نے ڈیرہ سربراہ کو حراست میں لے لیا اور فوراً عدالت کے احاطے سے نکل گئی

ڈیرہ سربراہ کو انبالہ سنٹرل جیل لے جایا گیا ہے، جہاں انہیں رکھنے کی پوری تیاریاں کی جا چکی ہیں۔ پوری جیل کو چھاونی میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ یہیں سے پولیس اب ڈیرہ سربراہ کو 28 اگست کو پنچکولہ میں سی بی آئی عدالت کے سامنے پیش کرے گی جب انہیں اس معاملے میں سزا سنائی جائے گی۔ قانون دانوں کے مطابق اس معاملے میں ڈیرہ سربراہ کو سات سال تک ہی سزا ہوسکتی ہے اور کم از کم ایک تہائی سزا کاٹنےکے بعد ہی ان کی ضمانت کی عرضی پر غور کیا جاسکے گا۔
اس سے قبل اسی عدالت نے گزشتہ 17 اگست کو اس معاملے میں دونوں فریقوں کی جرح مکمل ہونے کے بعد فیصلہ سنانے کیلئے 25 اگست کی تاریخ طے کی تھی۔ اس سے قبل ڈیرہ سربراہ عدالت میں پیش ہونے کیلئے صبح تقریباً سوا نو بجے سرسا سے سڑک کے راستے پنچکولہ کیلئے روانہ ہوئے۔ تقریباً دو بجے وہ عدالت کے احاطہ میں پہنچے۔ عدالت کے احاطہ کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے ان کے چہرے پر ہوائیاں اڑ رہی تھیں حالانکہ اس کے ساتھ چل رہے ان کے معاون انہیں حوصلہ دے رہے تھے

جسٹس جگدیش سنگھ نے بعد دوپہر تقریباً ڈھائی بجے عدالتی کارروائی شروع کی اور تقریباً دو بج کر 50 منٹ تک اپنا فیصلہ پڑھ لیا۔ ڈیڑہ سربراہ کو ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہونے کا حکم گزشتہ 17 اگست کو دیا گیا تھا۔  عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد پنچکولہ میں ڈیرہ عقیدتمند بھڑک گئے اور انہوں نے وہاں لگائی گئی رکاوٹوں کو توڑ دیا اور کوریج کیلئے موجود کئی نیوز چینلوں کی او بی وین پر حملے اور پتھراؤ کرکے انہیں نقصان پہنچایا۔ کالکا اور منسا دیوی نے سڑکوں پر موجود ڈیرہ عقیدت مند بھی پرتشدد ہوگئے اور دو گاڑیوں کو آگ لگا دی۔ پولیس نے ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے کئی جگہوں پر آنسو گیس کے گولے چھوڑے لیکن اس کا ان پر اثر نہیں ہوا۔

پنجاب اور ہریانہ کے وزرائے اعلی نے لوگوں خصوصی طور پر ڈیرہ حامیوں سے امن اور شانتی برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ ہریانہ کے وزیر اعلی منوہر لال کھٹر نے اپنے بیان میں کہا کہ حکومت عدالت کا فیصلہ نافذ کرنے کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہاکہ ٖفیصلے کے بعد پیدا ہونے والے حالات سے نمٹنے کیلئے پوری تیاری کی ہے اور جان و مال کی سیکورٹی کیلئے سخت سیکورٹی بندوبست کئے گئے ہیں۔ پنجاب کے مکتسر سے موصولہ اطلاعات کے مطابق وہاں ڈیرہ حامیوں نے ملوٹ ریلوے اسٹیشن کو آگ لگانے کی کوشش کی۔ ریاست کے دیگر علاقوں میں ان کی پولیس کے ساتھ جھڑپیں ہونے کی اطلاع ہے۔ ہریانہ کے سرسا شہر میں فوج بھی پہنچ چکی ہے اور وہاں سناٹا پھیل گیا ہے۔   سرسا میں ہی گرمیت رام رحیم کا ڈیرہ سچا سودا ہے۔