خبریں

بھاجپا بھگاؤ ‘ملک کو بچاؤ ریلی : جانئے، کس نے کیا کہا ؟

پٹنہ : مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی نے اتوار کو  بہار کی راجدھانی پٹنہ میں راشٹریہ جنتادل کی ’’بھاجپا بھگاؤ ملک کو بچاؤ‘‘کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے  کہا ہے کہ وزیر اعظم مودی اور بی جے پی نے عوام سے جھوٹے وعدے کیے ہیں اور تین سالہ دور حکومت مکمل ناکامی سے عبارت ہے اور عوام سے کیے گئے وعدے کو پورا نہیں کیا گیا ہے ۔انہوں نے دعوی کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ہر محاذ پر ناکام ہے ۔ ممتا بنرجی جن کی مادر زبان بنگلہ ہے مگر یہاں انہوں نے ہندی میں خطاب کرکے ریلی میں شریک لاکھوں افراد کی تالیاں بٹوریں ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ مودی حکومت کے ساڑھے تین سال ہوچکے ہیں اور مگر اچھے دن جس کا وعدہ انہوں نے وعدہ کیا گیا تھا اب تک پورا نہیں ہوا ہے ۔ وزیر اعظم مودی لمبے لمبے دعویٰ کرتے ہیں مگر زمینی حقائق مختلف ہیں ۔کسان خودکشی کررہے ہیں ، نوجوانوں میں بے روزگاری بڑھ رہی ہے،اس سے قبل ملک میں اتنی بے روزگاری نہیں تھی۔عام   آدمی مہنگائی کی وجہ سے پریشان ہے ۔

ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی نے کہا کہ آج ملک میں ایسی جماعت حکومت کررہی ہے جس نے جمہوریت کے مفہوم و معانی کو تبدیل کردیا۔یہ حکومت ایجنسی کے بدولت چل رہی ہے ۔ایجنسی کیلئے اور ایجنسی سے یہ حکومت چل رہی ہے۔مودی اور بی جے پی کھلے عام اپوزیشن جماعتوں کے لیڈروں کے خلاف ایجنسیوں کا استعمال کررہی ہے ۔جو بھی لیڈر مودی کے خلاف آوازبلندکرتے ہیں ان کے پیچھے ایجنسی کو لگادیا جاتا ہے ۔تاہم ممتابنرجی نے کہا کہ وہ ایجنسیوں سے خوف زدہ نہیں ہونے والی ہے ۔کیوں کہ وہ سیاست میں جد و جہد پر یقین رکھتی ہیں ۔کیوں کہ جدو جہد کے بدولت ہی پارلیمنٹ اور اسمبلی میں پہنچی ہیں ۔

ممتا بنرجی نے کہا کہ مودی اور بی جے پی ملک کو جس راہ پر لے جارہی ہے وہ بہت ہی زیادہ خطرناک ہے ۔سی بی آئی کی مدد سے اپوزیشن جماعتوں کو بدنام کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔اس کے علاوہ یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے بی جے پی کے علاوہ تمام سیاسی جماعتیں اورلیڈران بدعنوان ہیں ۔اپوزیشن لیڈروں کی آواز کو خاموش کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ممتا بنرجی نے کہاکہ ہریانہ میں بی جے پی کی حکومت ہے وہ ڈیڑہ سچا سودا کے چیف گرمیت رام رحیم کی گرفتاری کو لے کر جو کچھ ہوا وہ یہ ثابت کرتا ہے کہ بی جے پی لا اینڈآرڈر کو قائم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔

ممتا بنرجی نے کہا کہ 2019میں بی جے پی اقتدار میں واپس نہیں آنے والی ہے ۔مودی حکومت کا خاتمہ یقینی ہے۔خیال رہے کہ راشٹریہ جنتادل کی ریلی میں کئی اپوزیشن جماعتوں کے نمائندے جس میں کانگریس کے غلام نبی آزاد، سماج وادی کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو، جنتادل یو کے باغی لیڈر شرد یادو، راشٹریہ لوک دل ،کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا اور جھارکھنڈ متی مورچہ، جھار کھنڈ وکاس مورچہ، اے یوڈی ایف ، ڈی ایم کے لیڈروں نے ریلی میں شرکت کی اور بی جے پی کے خلاف مہا گٹھ بندھن بنانے کا عزم کیا۔

یہ ریلی حکمراں جماعت اور ان کی ناپاک حکومت کے ارادوں کو اجاگر کر دے گی : راہل گاندھی

ریلی میں کانگریس نائب صدر راہل گاندھی کا بھی پیغام پڑھ کر سنایا گیا۔ مسٹر گاندھی نے اپنے پیغام میں کہا کہ بی جے پی دولت اور طاقت کااستعال کر رہی ہے۔ اسے جہاں مینڈیٹ نہیں ملا ہے وہاں بھی اقتدار پر قابض ہونے میں مصروف ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ریلی ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب ملک کے بنیادی ڈھانچے کی اس بنیاد پر حملہ ہو رہا ہے، جس پر ہماری تکثیری جمہوریت  کی عمارت کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت 2014 کے وعدوں کو بھول گئی ہے۔ حکومت کے چند قریبی لوگوں کے سوا ہر طبقہ عوام مخالف اور غریب مخالف پالیسیوں کا شکار ہو رہا ہے۔ خواتین، کسانوں اور نوجوانوں کا مستقبل تاریک نظر آرہاہے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ یہ ریلی حکمراں جماعت اور ان کی ناپاک حکومت کے ارادوں کو اجاگر کر دے گی۔ انہوں نے کہا کہ ناروے کے دورے پر ہونے کی وجہ سے، وہ ریلی میں شرکت نہیں کر پارہے ہیں۔

راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے رہنما غلام نبی آزاد نے کہا کہ آج یہاں پورے ملک کے لیڈروں کا اجتماع ہے۔ گزشتہ 3-4 سالوں کے دوران، حزب اختلاف کی جماعتوں کی ملاقاتیں ہو تی رہی ہیں۔ ہمیشہ 17-18 جماعتوں کے رہنماؤں نے اس میں حصہ لیا ہے۔ یہ ملک کا پہلا عوامی اجلاس ہے، جہاں دہلی کے بعد اتنی پارٹیوں کے رہنماایک سا تھ ایک پلیٹ فارم پر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حزب اختلاف کی پارٹیوں کے اتحادکی بنیاد بہار سے رکھی گئی تھی۔ یہی ڈائس تھا اور یہی لوگ تھے۔کانگریس کی صدر اور  نائب صدر بھی موجود تھے۔ بہار کے عوام سے وعدہ کیا گیا تھا کہ بہار کی 11 کروڑ عوام کی جانب سے حلف لیتے ہیں کہ عوام کو انصاف دینے کے لئے مهاگٹھ بندھن بنائیں گے۔

آر جے ڈی کی ریلی فلاپ:سشیل مودی

بہار کے نائب وزیر اعلی اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر سشیل کمار مودی نے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کی ریلی کو مکمل طور فلاپ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس ریلی میں مسٹر لالو پرساد یادو کی ہی غریب ریلی میں آئی بھیڑ کا دسواں حصہ بھی جمع نہیں ہوپایا۔ مسٹر مودی نے ٹوئٹر پر ٹویٹ کر تے ہوئے کہا کہ مسٹر یادو نے ریلی میں 25 لاکھ لوگوں کی بھیڑ جمع ہونے کا دعوی کیا تھا لیکن اس ریلی میں غریب ریلی میں آئی بھیڑ کا دسواں حصہ بھی جمع نہیں ہو پایا اور گاندھی میدان آدھا بھی نہیں بھر پایا۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر یادو کے بیٹے نے ریلی میں ایک بار بھی نہیں بتایا کہ 26 سال کی عمر میں وہ 26 بے نامی پراپرٹی کے مالک کیسے بن گئے۔

بی جے پی کے رہنما نے کہا کہ لالو خاندان اس ملک کا واحد خاندان ہے جس میں دو نسلیں بدعنوانی میں ملوث ہیں۔ مسٹر یادو کے بیٹے کو بتانا چاہئے تھا کہ مسٹر رگھوناتھ جھا اور محترمہ کانتی دیوی سمیت کئی دیگر لوگوں نے کروڑوں روپے کی املاک انہیں کیوں عطیہ کردی ۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر یادو نے چارہ گھوٹالہ میں سزاکے بعد بھی سبق نہیں سیکھا۔ مسٹر مودی نے کہا کہ ریلی میں محترمہ ممتا بنرجی کے علاوہ تمام سابق لوگ ہی آئے تھے جو سابق ہی بنے رہیں گے۔ مسٹر یادو کو بتانا چاہئے کہ کانگریس صدر سونیا گاندھی، نائب صدر راہل گاندھی، بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) سربراہ مایاوتی اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال کہاں ہیں؟ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کو بھگانے والے آج سڑک پر ہیں۔بی جے پی۔جے ڈی یو نے 2010 میں آرجے ڈی کو 22 سیٹوں تک پہنچا دیا تھا۔ آج بی جے پی حکومت 18 ریاستوں میں برسراقتدار ہے۔

شرد یادو نے خود ہی پارٹی چھوڑی، راجیہ سبھا کی رکنیت بھی كھوئیں گے:کے سی تیاگی

جنتا دل یونائٹیڈ (جے ڈی یو) کے قومی جنرل سکریٹری کے سی تیاگی نے کہا کہ پارٹی کے سینئر لیڈر شرد یادو نے راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کی ریلی میں شامل ہوکر راجیہ سبھا کے رکن بنے رہنے کی اہلیت کھو دی ہے ۔ مسٹر تیاگی نے کہا کہ مسٹر یادو نے پارٹی کی اجازت کے بغیر آر جے ڈی کی ریلی میں شرکت کی جس سے یہ واضح ہے کہ انہوں نے اپنی مرضی سے پارٹی چھوڑ دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں مسٹر یادو کے راجیہ سبھا کا رکن بنے رہنے کی اہلیت نہیں رہ گئی ہے۔

سکریٹری جنرل نے کہا کہ ان کی پارٹی جلد ہی اس معاملے پر فیصلہ لے کر راجیہ سبھا کے چیئرمین ایم وینكيا نائیڈو کو رپورٹ بھیجے گی۔ انہوں نے کہا کہ قوانین کے مطابق اگر کوئی لیڈر اپنی مرضی سے اپنی پارٹی چھوڑ دیتا ہے اور وہ کسی ایوان کا رکن ہے تو اس کی رکنیت ختم ہو جاتی ہے۔