خبریں

کابینی رد و بدل : منیمم گورنمنٹ، میکسیمم گورننس؟

نئی دہلی، :  وزیر اعظم نریندر مودی نے آج اپنی وزارت میں نو (9) نئے وزیر شامل کیے اور چار وزیروں بشمول پیوش گوئل (توانائی) اور نرملا سیتا رمن (صنعت و تجارت) کو ترقی دے کر شامل کابینہ کیا۔  نئے وزیروں کو صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے حلف دلایا۔ حلف برداری کی تقریب راشٹر پتی بھون میں منعقد کی گئی تھی۔

مرکزی کابینہ میں شامل ہونے والے نئے وزیروں میں شیو پرتاپ شکلا، اشونی چوبے، ویریندر کمار، راج کمار سنگھ ، اننت کمار ہیگڑے ، ہردیپ سنگھ پوری، گجیندر سنگھ شیخاوت ، ستیہ پال سنگھ اور الفونس کننتنم شامل ہیں۔جن چار وزرائے مملکت کو شامل کابینہ کیاگیا ہے ان میں محترمہ سیتا رمن، مسٹر گوئل، مختار عباس نقوی اور دھرمیندر پردھان شامل ہیں۔ بظاہر یہ تبدیلیاں ایک سے زیادہ ریاستوں میں آئندہ ہونے والے اسمبلی انتخابات اور 2019 کے عام انتخابات کے پیش نظر کی گئی ہیں۔

مرکزی کابینہ میں شامل ہونے والے نئے وزیروں میں مسٹرشیو پرتاپ شکلااتر پردیش سے راجیہ سبھا کے رکن ہیں، مسٹر اشونی چوبے بہار کے بکسر سے لوک سبھا کے رکن ہیں،ویریندر کمار مدھیہ پردیش ٹیکم گڑہ سے لوک سبھا کے رکن ہیں،راج کمار سنگھ بہار کے آرہ سے لوک سبھا کے ممبر ہیں،اننت کمار ہیگڑے کرناٹک سے لوک سبھا کے رکن ہیں، ہردیپ سنگھ پوری سابق آئی ایف ایس افسر ہیں، گجیندر سنگھ شیخاوت جودھ پور سے لوک سبھا کے ممبر ہیں، ستیہ پال سنگھ باغپت سے لوک سبھا کے رکن ہیں اور الفونس کننتنم کیرالہ کیڈر کے آئی اے ایس افسر ہیں۔

 اس پھیر بدل کے ساتھ وزرا کی تعداد73  سے بڑھکر 77 ہو گئی ہے  ۔  جو کی دستور ہند کے آرٹیکل  72 میں طے شدہ تعداد سے صرف 4 کم ہے. جبکی نریندمودی حکومت کا آغاز46   وزیروں کے ساتھ ہوا تھا اور اس وقت یہ دعوا کیا گیا تھا کی ایسا کر کے مودی ایک نیی مثال پیش کر رہے ہیں. جسے ‘ ‘منیمم گورنمنٹ، میکسیمم گورننس’  کا نام بھی دیا گیا تھا. پر  اس حساب سے دیکھا جائے تو آج کے  پھیر بدل اور توسیع  کے بعد یہ دعوا کھوکھلا معلوم ہوتا ہے.  ۔

(نیوز ایجنسی کے ان پٹ کے ساتھ)