خبریں

گجرات فسادادت : نرودا گام میں واردات کے دن ایوان اسمبلی میں تھیں مایا کوڈنانی : امت شاہ

گجرات میں سال 2002 میں ہوئے سانحہ میں سابق وزیر کوڈنانی کی جانب سے بطور گواہ پیش ہوئے بی جے پی صدر امت شاہ۔

Amit Shah_Maya Kodnani

احمد آباد/نئی دہلی : سال 2002 میں نرودا گام میں ہوئے سانحہ  میں گجرات کی سابق وزیر اور بی جے پی لیڈر مایا کوڈنانی کے فریق دفاع کے گواہ کے طور پرپیر کو بی جے پی صدر امت شاہ خصوصی ایس آئی ٹی عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔شاہ نے جج پی بی دیسیائی کے سامنے اپنا بیان درج کروایا۔ گزشتہ منگل کودیسائی نے کوڈنانی کی درخواست پر  شاہ کو طلب کیا تھا۔

امت شاہ نے احمد آباد عدالت کو بتایا کہ 28 فروری 2002 کو نرودا گام فسادات کے دوران مایا کوڈنانی گجرات اسمبلی میں موجود تھیں۔انہوں نے کہا کہ وہ سانحے کے دن سولا سول اسپتال میں مایا کوڈنانی سے ملے تھے۔سال 2002 کےاس کیس کی سماعت کر رہی عدالت کو امت شاہ نے بتایا کہ پولیس ان کے اور مایا کوڈنانی کو محفوظ مقام پر لے گئی تھی، کیونکہ مشتعل بھیڑ نے انہیں اسپتال میں گھیر لیا تھا۔احمد آباد عدالت کو امت شاہ نے بتایا کہ انہیں اس بات کی جانکاری نہیں ہے کہانہیں اور محترمہ کوڈ نانی کو اپنی گاڑی میں بیٹھا کر نکالا تھا۔تاہم انہیں اس بات کی معلومات نہیں کہ پولیس کے ذریعے سول اسپتال سےنکالے جانے کے بعد مایا کوڈنانی کہاں گئیں۔

غور طلب ہے کہ عدالت نے اس سال اپریل میں کوڈنانی کے، اپنے دفاع میں شاہ اور کچھ دیگر گواہوں کو بلائے جانے کی درخواست کو منظوری دے دی تھی۔مایا کوڈنانی نے کہا ہے کہ احمد آباد کے قریب نرودا گام میں ہوئے فسادات کے دوران وہ اسمبلی کے سیشن میں حصہ لینے کے بعد سولا سول اسپتال گئی تھیں۔ مایا کے مطابق، وہ اس جگہ پرنہیں تھی جہاں سانحے ہوئے۔

انہوں نے کہا تھاکہ سولا اسپتال میں اس وقت ایم ایل اے امت شاہ بھی موجود تھے۔سابرمتی ٹرین کی بوگی میں آگ لگانے کے واقعہ میں ہلاک کارسیوکوں کی لاشیں گودھرا سے سولا سول اسپتال لائے گئے تھے۔شاہ کی گواہی ان کے بیان  کی تصدیق کرے گی کہ وہ جرم کے دوران کہیں اور موجود تھی۔سال 2002 میں رکن اسمبلی رہی کوڈنانی کو اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کی حکومت میں 2007 میں جونیئر وزیر بنایا گیا تھا۔سپریم کورٹ نے چار مہینے کے اندر کیس کی سماعت کو مکمل کرنے کے لئے تین ہفتتے قبل خصوصی ایس آئی ٹی  کورٹ سے مطالبہ کیا۔ اس وقت کےجسٹس جے ایس كھیہر کی صدارت والی بنچ نے نچلی عدالت سے کہا کہ وہ دو ماہ کے اندر اندر گواہوں کا بیان درج کرنے کا کام مکمل کرے۔

نرودا گام 2002 میں ہوئے نو بڑے فرقہ وارانہ فسادات کے مقدمات میں سے ایک ہے جن کی جانچ سپریم کورٹ کی طرف سے مقرر خصوصی تفتیشی ٹیم نے کی ہے۔سپریم کورٹ کی تشکیل کردہ ایس آئی آئی کی خصوصی عدالت نے 2012 میں محترمہ کوڈنانی اور بجرنگ دل کے لیڈر بابو بھائی پٹیل عرف بابو بجرنگی سمیت 30 ملزمان کو قصوروار ٹھہرایا تھا۔ محترمہ کوڈنانی کو 28 سال قید کی سزاسنائی گئی تھی۔ جولائی 2014 میں خراب صحت کی وجہ سے اور ان کی ضمانت کی ا پیل پر سماعت میں تاخیر کی وجہ سے ا نہیں ضمانت دی گئی تھی۔

(نیوز ایجنسی بھاشا اور یواین آئی اردوکےان پٹ کے ساتھ)