خبریں

بہار: افتتاح سے 24گھنٹے پہلے ٹوٹ گیا باندھ ،سرکار نے دیا جانچ کا حکم

بھاگلپور میں کروڑوں کی لاگت سے بنے اس باندھ کا افتتاح 20ستمبر کو وزیر اعلی ٰ نتیش کمار کے ہاتھوں ہونا تھا۔

Bhagalpur-Dam-photo-by-ANI

نئی دہلی :بہار کے بھاگلپور ضلع کے کہلگاؤں میں لگ بھگ 400کروڑ روپے کی لاگت سے بنا باندھ منگل کو اچانک پانی چھوڑے جانے کی وجہ سے تباہ ہوگیا۔خبررساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق ،باندھ کے اس طرح ٹوٹ جانے سے آس پاس کے علاقوں میں پانی بھر گیا ہے ،جس کی وجہ سے سیلاب جیسی صورت حال پید اہوگئی ہے۔

بٹیشور گنگا پنپ یوجنا کے تحت بن رہے اس باندھ کا افتتاح 20ستمبر کو وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ہاتھوں ہونا تھا۔حکومت بہار نے تکنیکی وجہ کا حوالہ دیتے ہوئے یہ پروگروم ملتوی کردیا ہے۔

نیوز 18کے مطابق بھاگلپور بٹیشور استھان میں جب ٹرائل رن کے لیے گنگا کا پانی چھوڑا گیا ،تب اس کے تیز دباؤکی وجہ سے باندھ کا ایک حصہ ٹوٹ گیا۔باندھ ٹوٹنے کے بعد کہلگاؤں اور این ٹی پی سی کی ٹاؤن شپ سمیت کئی نزدیکی علاقوں میں پانی جمع ہوگیا ہے۔محکمہ آبی وسائل کے سکریٹری، ارون کمار سنگھ بھاگلپور کے ضلع مجسٹریٹ اور ایس پی کے ساتھ ان علاقوں میں حفاظتی انتظامات کا جائزہ لیا ہے۔ساتھ ہی ایس ڈی آر ایف کی ٹیم وہاں پہنچ گئی ہے۔

ارون سنگھ نے بتایا کہ پانی کے بہاؤ کو روکنے کے لیے بالو کی بوریا ں رکھی جارہی ہیں ۔واضح ہوکہ اس باندھ کی تعمیر بہار اور جھارکھنڈ میں سینچائی کو بہتر بنانے کے لیے کی جارہی تھی۔

خبررساں ایجنسی اے این آئی سے بات کرتے ہوئے ریاست کے محکمہ آبی وسائل کے وزیر للن سنگھ نے کہا کہ اس حادثے سے باندھ کے نئے بنے حصے کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے۔

نتیش کمار حکومت نے بھاگلپور ضلع میں گزشتہ منگل کو ٹرائل کے دوران پانی کے زیادہ دباؤکی وجہ سے گنگا ندی پنپ نہر یوجنا کے باندھ کی دیوار کے اچانک ٹوٹ جانے کے معاملے کی جانچ کا حکم دیا ہے۔آبی وسائل کے وزیر راجیو رنجن سنگھ عرف للن سنگھ نے 20ستمبر کو خبر رساں ایجنسی بھاشا کو بتایا کہ متعلقہ محکمہ کے سکریٹری کو معاملے کی جانچ کا حکم دیا گیاہے۔

للن نے بتایا کہ باندھ کے ٹوٹنے والے حصے کی کل ہی بلاتاخیر مرمت کردی گئی تھی ۔باندھ کے ٹوٹنے پر پانی کے بہاؤسے کہلگاؤں این ٹی پی سی ٹاؤن شپ کے ساتھ آبادی والے علاقے اور کہلگاؤں کےسول جج اور سب جج کی رہائش میں پانی داخل ہوگیا تھا۔

وزیر نے بتایا کہ نہر کی تعمیر 1985-88کے بیچ کی گئی تھی اور ہم نے گنگا ندی کے پانی سے سینچائی کے لیے پچھلے سال پنپ اسٹیشن کی تعمیر کی گئی تھی ،لیکن افسروں کو اس کے افتتاح سے قبل اس کی جانچ کرنی چاہیے تھی ۔

انہو ں نے اس حادثے کے سبھی پہلوؤں کی جانچ کی بات کرتے ہوئے بتایا کہ یہ بات روشنی میں آئی ہے کہ این ٹی پی سی کے ذریعے قبل میں اس نہر کے نیچے ایک راستہ زمین کے اندر بنایا گیا تھا،شاید اسی وجہ سے نہر کی دیوار کمزور ہوئی ہوگی ۔

وہیں بھاگلپور میں موجود آبی وسائل کے سکریٹری ارون کمار سنگھ نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ محکمہ کی غلطی ہے کہ افتتاح سے قبل نہر کی جانچ نہیں کی گئی ،جس کی وجہ سے ہم خود محکمہ کی جانب سے اپنے رنج وغم کا اظہار کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ معاملے کی جانچ میں محکمہ کے جو بھی ملازمین قصوروار پائے جائیں گے ان کے خلاف سخت کارروائی ہوگی ۔سنگھ نے کہا کہ این ٹی پی سی کے ذریعے نہر کے نیچے راستہ بنانے کے لیے این او سی لیا گیا تھا یا نہیں ،اس کی جانچ بھی کی جائے گی ۔ انہوں نے کہا کہ سبھی کمیوں کو دور کرکے اس نہر پنپ کا افتتاح اب دو مہینے بعد کیا جائے گا۔

محکمہ آبی وسائل کے سکریٹری سے ملاقات کرنے آئے کہلگاؤں واقع این ٹی پی سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹرراکیش سیموئل نے کہا کہ اس راستے کی تعمیر بہت پہلے کی گئی تھی جس کے دستاویز کو وہ دیکھیں گے،لیکن این ٹی پی سی ، بنا این او سی کے کوئی کام نہیں کرتا۔

دریں اثنا حزب اختلاف کے لیڈروں نے اس حادثے پر حکومت کو گھیر لیاہے۔میڈیا میں آئی خبروں کے مطابق راجد نے حکومت پر بدعنوانی کا الزام عائد کرتے بھاگلپور میں وزیراعلیٰ اور آبی وسائل کے وزیر کا پتلا نذر آتش کیا ہے۔باندھ ٹوٹنے پر ریاست میں حزب اختلاف کی اہم پارٹی راجد کو نتیش سرکار کے خلاف ایک ہتھیار مل گیا ہے۔

راجد سپریمو لالو پرساد یادو نے نہر کی تعمیر ڈھنگ سے نہیں کرائے جانے کا الزام لگاتے کہا کہ یہ نتیش سرکار کی بدعنوانی کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔انہوں نے بہار سرکار کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ باندھ میں چوہوں کے ذریعے سوراخ کر دیے جانے کی وجہ سے اس سال اچانک سیلاب آیا اور اب کیا مگر مچھ نے اپنے منھ سے نہر کی دیوار توڑ دی۔

لالویادو کے آبی وسائل کے وزیر کے استعفیٰ کے مطالبے پر للن سنگھ نے کہا کہ انہیں دوسروں کواخلاقیات کا سبق نہیں پڑھانا چاہیےاپنی اخلاقیات کی بات کرنی چاہیے۔

جد یو کے باغی لیڈر شرد یادو نے اس معاملے پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے ۔انہوں نے پوچھا کہ کیا کبھی ایسا حادثہ ہوا ہے کہ کسی پری یوجنا کے افتتاح کے ایک دن پہلے ہی باندھ ٹوٹ گیا اور اس وجہ سے اس کا افتتاح نہیں ہوپایا۔

واضح ہو کہ بہار اور جھارکھنڈ کے اس مشترکہ پری یوجنا کے ذریعے بھاگلپور میں 18620ہیکٹر اور جھارکھنڈ کے گوڈا ضلع کی 4038ہیکٹر زمین کی سینچائی ہوگی ۔اس نہر کے ذریعے 27603ہیکٹر زمین کی سینچائی کی جاسکتی ہے جس میں 22816ہکیٹر بہار اور 4887ہیکٹر جھارکھنڈ کی زمینیں شامل ہیں ۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)