خبریں

بی جے پی حکومت اقلیت کواسکالرشپ سے محروم رکھنا چاہتی ہے،کانگریس لیڈر کا الزام

بی جے پی حکومتوں کی یہ کوشش محض فرقہ پرستی بنیاد پر ہے، ان کی کوشش ہے کہ مسلمانوں کو ہر سطح پر محروم کیا جائے۔

MaulanaAzad_Scholarship

ممبئی:مرکزی حکومت کے تحت اقلیتی طالبا ت کے لئے جاری مولانا آزاد نیشنل اسکالرشپ اسکیم کے لئے آمدنی سرٹیفیکٹ نیز اسے انگریزی یا ہندی زبان میں لازمی قرار دیئے جانے کی سابق ریاستی وزیراور کانگریس کے سینئر مسلم لیڈر محمد عارف نسیم خان نے سخت مذمت کرتے ہوئے اسے اقلیتی طالبات کو مذکورہ اسکیم سے محروم رکھنے کی بی جے پی حکومت کی سازش قرار دیا ہے اور مرکزی اقلیتی امور کے وزیر مختار عباس نقوی سے مطالبہ کیا ہے کہ سابقہ یو پی اے حکومت کے دور میں جس طرح والدین کے حلف نامہ کو آمدنی کا ثبوت تسلیم کیا جاتا تھا، وہی طریقہ دوبارہ رائج کیا جائے نیز اس کے لئے انگریزی یا ہندی زبان کی قید کو ختم کیا جائے۔

انہوں نے کہا ہے کہ اقلیتی طالبات کو مالی امداد دینے کے لئے سابقہ کانگریسی حکومت نے مولانا آزاد نیشنل اسکالر شپ اسکیم شروع کی تھی ۔جس کے تحت پورے ملک میں 9وی، 10ویں، 11ویں اور 12؍ویں جماعت کی طالبات کو پانچ اورچھ ہزار روپے کی اسکالرشپ دی جاتی تھی۔ اس کے حصول کی شرائط میں طالبات کے والدین کی آمدنی کی تصدیق لازمی تھی مگر اس کے لئے ذاتی حلف نامہ داخل کرنا کافی ہوتا تھا۔ مگر جب سے مرکزمیں بی جے پی کی حکومت آئی ہے، وہ کسی نہ کسی بہانے اقلیتوں کی تعلیمی سہولیات ختم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اقلیتی طالبات کے تعلیمی مستقبل کے ساتھ کھلواڑ ہے اور انہیں مذکورہ اسکیم سے محروم رکھنے کی ایک منصوبہ بند سازش ہے۔

محمد عارف نسیم خان نے یہ الزام بھی عائد کیا ہے کہ سابقہ مرکرزی وریاستی حکومتوں نے مختلف کمیشنوں کی شفارشات کی بنیاد پر اقلیتوں کی فلاح وبہبود کے لئے جو اسکیمیں شروع کی تھیں،انہیں مرکزوریاست کی بی جے پی حکومتیں کبھی کوئی سرکیولر نکال کر تو کبھی تفتیش کے نام پر ٹھنڈے بستے میں ڈالنے کی کوشش کررہی ہیں تاکہ اقلیتوں کو ان فلاحی اسکیموں کا فائدہ نہ مل سکے۔

بی جے پی حکومتوں کی یہ کوشش محض فرقہ پرستی بنیاد پر ہے، ان کی کوشش ہے کہ مسلمانوں کو ہر سطح پر محروم کیا جائے تاکہ ان کے لئے ترقی کے تمام راستے مسدود ہوجائیں۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی مرکزی وریاستی حکومتیں انتقامی جذبے کے تحت کام کررہی ہیں،ان کی کوشش ہے کہ وہ کانگریس کی بنائی ہوئی اسکیموں کو ناکام کریں۔ اسی سوچ کی بنیاد پر مولانا آزاد نیشنل اسکالرشپ کی تفتیش اور اس کے لئے حکومتی اتھارٹیزکے انکم پروف کو لازم بنایا گیا ہے۔