خبریں

سعودی عرب میں عورتوں کو ڈرائیونگ کی اجازت، خواتین میں خوشی کی لہر

 روزنامہ انڈین ایکسپریس نے اس خبر کو صفحہ اول پر جگہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ سعودی عورتوں میں اس فیصلے کے بعد خوشی کی لہر دیکھی جارہی ہے۔

saudi-arabia-women-driving

نئی دہلی : سعودی عرب کے بادشاہ شاہ  سلمان نے ایک تایخ ساز فیصلے میں اس بات کی اجازت دے دی ہے کہ اب وہاں عورتیں بھی ڈرائیو کر سکتی ہیں ۔ یہ اعلان سعودی حکومت کی آفیسل میڈیا جانب سے کیا گیا اور ٹوئٹر کے ذریعے پوری  دنیا یہ خبر دی گئی ۔واضح ہو کہ پوری دنیا میں سعودی عرب واحد ملک ہے جہاں عورتوں کے ڈرائیونگ پر پابندی تھی ۔

آج انگریزی روزنامہ انڈین ایکسپریس نے اس خبر کو صفحہ اول پر جگہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ سعودی عورتوں میں اس فیصلے کے بعد خوشی کی لہر دیکھی جارہی ہے۔امریکی صدر ٹرمپ نے بھی اس فیصلے کا استقبال کیا ہے۔سعودی پریس ایجنسی کے مطابق اس اعلان کے بعد ٹریفک قوانین میں تبدیلی کی جائے گی ،اس کے بعدعورت مرد دونوں کے لیے یکساں ڈرائیونگ لائسنز جاری کیے جائیں گے۔

اس اعلان کا خیرمقدم اس لیے بھی کیا جارہا ہے کہ سعودی حکومت نے عورتوں کوقومی دن کے سلسلے میں منعقدتقریبات میں شرکت کی اجازت کے بعد یہ دوسرا اہم فیصلہ لیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق سعودی حکومت نے ریاض کے کنگ فہداسٹیڈیم میں ہونے والی تقریب میں عورتوں کو ‘فیملی سیکشن’میں بیٹھنے کی جگہ بھی مخصوص کی تھی ۔اس بات کو لے کر حکومت کو سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔سعودی عرب میں 1990 سے عورتوں  کی ڈرائیونگ پر پابندی تھی۔حالاں کہ یہ قانون کا حصّہ نہیں تھا۔سعودی حکومت کے اس فیصلے کو عورتوں کے حقوق کے اعتراف کے ساتھ ساتھ ملک کی معیشت کے لیے بھی اہم قرار دیا جا رہا ہے۔

(خبررساں ایجنسی رائٹرس کے ان پٹ کے ساتھ)