حقوق انسانی

آہنگر اور امروز کو حقوق انسانی کے شعبے میں خدمات کے لیے انٹرنیشنل ایوارڈ

کمیٹی نے اس ایوارڈ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ؛پروین آہنگر اور امروز پرویزبرسوں سےتشدد،عسکریت پسندی اور بین الاقوامی کشیدگی کے خلاف جدوجہدکر رہے ہیں۔

Pervez_Parveenaنئی دہلی: پروینا آہنگر جو عام طور سے کشمیر کی آئرن لیڈی کے طور پر جانی جاتی ہیں،ان کو Norway Rafto Prizeسے نوازا گیا ہے ۔ واضح ہو کہ 2017کے انسانی حقوق کے لیے ان کو یہ ایوارڈدیا گیا ہے ۔آہنگر کشمیر میں ہر سال گمشدہ بچوں اور نوجوانوں کے لیے کام کر رہی ہیں۔ان کے ساتھ یہ ایوارڈ پیشہ سے وکیل اور ہیومن رائٹس کارکن پرویز امروز کو بھی دیا گیا ہے ۔

یہ ایوارڈ انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے لوگوں کے لیے مخصوص ہے ۔کمیٹی نے اس ایوارڈ کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ؛پروین آہنگر اور امروز پرویزبرسوں سےتشدد،عسکریت پسندی اور بین الاقوامی کشیدگی کے خلاف جدوجہدکر رہے ہیں۔ آہنگر کو یہ اعزاز جبراً گمشدگی کے معاملے اور مجرمو ں کے تشدد کو چیلنج کر نے کے لیے دیا گیا ہے۔پرویزامروز جے کے سی سی ایس کے بانی ہیں ،جو انسانی حقوق کے لیے کام کرتی ہے ،اس سلسلے میں ایوارڈ کمیٹی کا کہنا ہے کہ وکیل پرویز امروز نے قانونی طور پر حقوق انسانی اور مساوی حقوق کے لیے کشمیر میں جد و جہد کی ہے۔

پرویز نے کئی قانونی لڑائیا ں لڑی ہیں ،جس میں جے کے سی سی ایس کے پروگرام کورڈینیٹر خرم پرویزوالی قانونی لڑائی بھی شامل ہے۔واضح ہو کہ  مرکز نے خرم پرویز کو اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے کاؤنسل میٹنگ میں جینوا میں شریک ہونے کی اجازت نہیں دی تھی اور سرینگر میں پچھلے سال گرفتار کر لیا تھا۔ایوارڈ یافتگان کا کہنا ہے کہ ایک دوسرے کے کام میں تعاون دینا ،الگ الگ طبقوں کے لیے مواقع فراہم کرنا اور انسانی حقوق کے مقاصد کی تکمیل کے لیے مکالمہ ،امن وسکون کی بحالی ،تشدد اور تعصب کے خلاف جد و جہد کرنا ہی دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے۔

حقوق انسانی کے لیے دیا جانے والا یہ ایوارڈ پروفیسر Thorolf Raftoکی یاد میں سال میں ایک بار جاتا ہے۔2016میں عراق میں جنگ کے دوران عورتوں کے حقوق کے لیے جد و جہد کرنے کے لیے Yanar Mohammedکو دیا گیا تھا۔ ماضی میں ہندوستان میں این سی ڈی ایچ آرکے تحت ہندوستان میں دلت حقوق کے لیے کام کرنے والے منوہرن ،ڈاکٹر ومل اور پاؤل دواکر کو مل چکا ہے۔

(دی وائر کے گورووویک بھٹناگرکے ان پٹ کے ساتھ)