خبریں

یوگی آدتیہ ناتھ بہ حیثیت اڈمنسٹریٹر پوری طرح ناکام ہوگئے: اویسی

وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنے مہنت کے فرائض انجام دینے کے لئے سرکاری خزانہ سے رقم حاصل کی ہے۔

OwaisiYogiحیدرآباد: رکن پارلیمنٹ و صدرکل ہندمجلس اتحاد المسلمین اسدالدین اویسی نے کہا ہے کہ اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ بہ حیثیت اڈمنسٹریٹر پوری طرح ناکام ہوچکے ہیں۔ انہوں نے پارٹی ہیڈ کوارٹرس دارالسلام میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے یوگی آدتیہ ناتھ کی طرف سے وزیراعلی کے مقابلے خود کو مہنت پہلے کہے جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے نے کہا کہ یوگی آدتیہ ناتھ مہنت کی حیثیت سے  بدقسمتی سے وزیراعلی کے عہدے پر حاوی ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنے مہنت کے فرائض انجام دینے کے لئے سرکاری خزانہ سے رقم حاصل کی ہے۔سپریم کورٹ نے حال ہی میں فیصلہ دیا ہے کہ مذہبی مقاصد کے لئے عوامی رقومات کا استعمال نہیں کیا جاسکتا۔انہوں نے کہاکہ مہنت کے طور پر فرائض انجام دینے کے لئے یوگی آدتیہ ناتھ نے عوامی رقوما ت کا بیجا استعمال کیا ہے۔ وزیراعلی کا دستوری عہدہ پر برقرار رہتے ہوئے سرکاری خزانہ سے رقم کا استعمال کرنا افسوس کی بات ہے ۔یہ سرکاری خزانہ پر بوجھ ہے۔ایک طرف یو پی میں سینکڑوں بچے آکسیجن کی کمی سے ہلاک ہوگئے ہیں لیکن دوسری طرف وزیراعلی نے اپنے مہنت کے فرائض انجام دینے کے لئے سرکاری خزانہ کا بیجا استعمال کیا ۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ محرم کے جلوس کے دوران فرقہ وارانہ تصادم کے دس واقعات پیش آئے ہیں ۔

ریاست میں بجلی کی سپلائی بھی مناسب نہیں ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ یوگی آدتیہ ناتھ عوام الناس کے مفاد میں مستقبل میں ایسی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہوں گے جس سے ان کے دستوری فرائض ٹکراتے ہوں۔ بیرسٹر اویسی نے آسام کے ریٹائرڈ فوجی افسراجمل حق سے شہریت سے متعلق دستاویزات پیش کئے جانے کے آسام حکومت کے اقدامات کی مذمت کی۔ انہوں نے کہاکہ تیس سال تک ہندوستانی فوج میں خدمات انجام دینے والے افسرکو ملک کا شہری ثابت کرنے کے لئے دستاویزات طلب کرنا باعث افسوس ہے۔ یہ ملک کے لئے خدمات انجام دینے والے ہر فوجی کے لئے تکلیف دہ بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ فارینرس ٹریبوبل نے گزشتہ تین سالوں میں کئی افراد سے خواہش کی ہے کہ وہ اپنی ہندوستانی شہریت ثابت کریں ۔اس کی ایک بڑی مثال اجمل حق کی ہے جنہوں نے تیس سال تک فوج میں خدمات انجام دیں۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ آسام کی بی جے پی حکومت اس طرح کی سرگرمیوں پر روک لگائے گی ۔یہ آسام میں پُر امن زندگی گزارنے والے ہندوستانی شہریوں کو نشانہ بنانے کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔