خبریں

بی ایچ یو میں پھر ہوئی چھیڑ چھاڑ اور مارپیٹ

طالبہ نے تھانے میں معاملہ درج کرایا ہے۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔

BHU-Molestation-ANI

نئی دہلی : بنارس ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو) میں چھیڑ چھاڑ اورطلبات کی حفاظت کا معاملہ ابھی ٹھنڈا بھی نہیں ہوا تھا کہ  کیمپس میں ایک بار پھر چھیڑخانی اور مارپیٹ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔خبررساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق ،طالبہ نے ایک طالب علم کے خلاف تھانے میں معاملہ درج کرایا ہے،جس کے بعد پولیس نے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔

بتایا جارہا ہے کہ طالبہ سوشل سائنس کی ہے ۔دینک بھاسکر کی رپورٹ کے مطابق طالبہ نے الزام لگایا ہے کہ ملزم نے پہلے اس کا موبائل چھین لیا ،پھر اس کے بعد بال کھینچے اور تھپڑ بھی مار دیا۔

یہ بھی پڑھیں : جی ایس کیش: بی ایچ یو سے جے این یوتک لڑائی جاری ہے

دینک بھاسکر سے بات چیت میں ملزم اسٹوڈنٹ نے کہا ہےکہ گریجویشن کے دوران وہ طالبہ کے ساتھ ریلیشن شپ میں تھالیکن طالبہ کی شادی کسی اور سے ہوگئی ۔گزشتہ 21ستمبر کو اپنے شعبے سے ہاسٹل جارہی فیکلٹی آف ویزول(Visual) آرٹ کی طالبہ کے ساتھ بھارت کلا بھون کے پاس کچھ لڑکوں نے چھیڑ خانی کے علاوہ اس کے کپڑے کھینچنے کی کوشش کی تھی ۔

یہ بھی پڑھیں : وی سی صاحب ! لڑکیاں بی ایچ یو کو بد نام نہیں اس کا نام روشن کررہی ہیں

ہاسٹل پہنچنے کے بعد تروینی ہاسٹل کی طالبات رات میں ہی سڑک پر اتر آئیں ،حالاں کہ انہیں سمجھا کر واپس بھیج دیا گیا ،اس کے بعد 22ستمبر کو صبح طالبات نے سنگھ دوار پر دھرنا شروع کردیا۔23ستمبر کو دیر رات پولیس اور کیمپس کے سیکورٹی اہلکاروں نے طلبہ طالبات پر لاٹھی چارج کر دیا تھا۔