خبریں

گاندھی قتل معاملے کی جانچ والی اپیل پر امریندر شرن کورٹ کے معاون مقرر

شنوائی کے دوران سپریم کورٹ نے پہلے کہا کہ جس معاملے پر برسوں پہلے فیصلہ ہوچکا ہے ،اس پر قانوناً  کچھ بھی نہیں کیا جاسکتا ۔

ghandiنئی دہلی : سپریم کورٹ نے مہاتما گاندھی کے قتل کی جانچ پھر سے کرائے جانے کی  اپیل پر آج جمعہ کو کئی سوال پوچھنے کے بعد سینئر وکیل امریندر شرن کو Amicus Curiaeمقر ر کیا ہے۔جسٹس ایس اے بوبڑے اور جسٹس ایل ناگرے راؤ کی بنچ نے اس معاملے میں عدالت کی مدد کرنے کے لیے سینئر وکیل اور سابق ایڈٰیشنل سالیسٹر جنرل امریندر شرن کو Amicus بنایا ہے۔

 شنوائی کے دوران سپریم کورٹ نے پہلے کہا کہ جس معاملے پر برسوں پہلے فیصلہ ہوچکا ہے ،اس پر قانوناً  کچھ بھی نہیں کیا جاسکتا ۔کورٹ نے بعد میں شرن سے کہا کہ اس کیس کا ابھی کیے گئے تبصرے سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔اس معاملے کی اگلی شنوائی کے لیے 30اکتوبر کی تاریخ طے کی گئی ہے۔

ممبئی کے محقق اور ابھینو بھارت کے ٹرسٹی ڈاکٹر پنکج کی عرضی میں مختلف پہلوؤں پر پھر سے جانچ کرائے جانے کی مانگ کی گئی ہے۔اس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ مہاتما گاندھی کے قتل سے جڑی جانچ میں تاریخ کے سب سے بڑےسچ پر پردہ ڈالا گیاہے ۔ناتھو رام ونایک گوڈسے نے 30جنوری 1948کو نزدیک سے گولی مارکر قتل کر دیا تھا۔

واضح ہوکہ گاندھی  قتل معاملے میں یہ جاننے کے لیے عرضی داخل کی گئی تھی کہ  کیا ان کا کوئی دوسرا قاتل بھی تھا ؟ کیا انہیں چوتھی گولی بھی ماری گئی؟اس طرح کے کئی سوال سپریم کورٹ میں دائردرخواست میں اٹھائے گئے تھے اور یہ اپیل کی گئی تھی کہ گاندھی جی معاملہ کی تفتیش کی جائے ۔ ابھینو بھارت،ممبئی کے ٹرسٹی ڈاکٹر پنکج فڈنیس نے اپنی اپیل میں یہ سوال بھی اٹھایا ہے کہ کیااس قتل کے لیے ساورکر کو موردالزام ٹھہرایا جاسکتا ہے ۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ )