حقوق انسانی

سپریم کورٹ نے موت کی سزا کے طریقے پر حکومت سے مانگا جواب

 لاءکمیشن کی 187ویں رپورٹ کی بنیاد پر  مرکز کو نوٹس جاری کیاگیاہے۔ مرکز کو تین ہفتے کے اندر نوٹس کا جواب دینا ہے۔

Supreme-court-Reuters

نئی دہلی : سپریم کورٹ نے موت کی سزا پانے والے مجرم کو موت واقع ہونے تک پھانسی پر لٹکانے کے قانونی اصول کو چیلنج کرنے والی عرضی پر آج مرکز سے جواب مانگا ہے۔چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس اےایم کھانولکر اور جسٹس دھننجئے وائی چندرچوڑ کی تین رکنی عدالتی بنچ نے موت کی سزا پر  عمل کے لئے موت ہونے تک پھانسی پر لٹکانے کے موجودہ طریقے کے خلاف لاءکمیشن کی 187ویں رپورٹ کی بنیاد پر دائر پی آئی ایل پر مرکز کو نوٹس جاری کیاہے۔ مرکز کو تین ہفتے کے اندر نوٹس کا جواب دینا ہے۔

پی آئی ایل کرنے والے وکیل رشی ملہوترا نے دلیل دی ہے کہ آئین کے آرٹیکل 21 میں جینے کےحقوق میں موت کی سزا کے فیصلے پر قیدی پر  باعزت طریقے سے عمل کا حق بھی شامل ہے تاکہ موت کم دردناک ہو۔

عرضی میں عدالتوں کے کئی فیصلوں کا حوالہ دیا گیا ہے جن میں موت کی سزا پانے والے قیدی کو پھانسی پر لٹکانے کے طریقے کی تنقید کی گئی ہے۔سی آر پی سی کے  تحت موت کی سزا پانے والے قیدی کو اس کی گردن سے پھانسی پر لٹکانے کا جواز ہے۔ عرضی میں اس جواز کو بھی چیلنج کیا گیا ہے۔