خبریں

جھارکھنڈ:بھوک سے موت کے خلاف مظاہرہ

مظاہرین کا کہنا ہے کہ یہ کوئی حادثہ نہیں بلکہ قتل ہے۔

ProtestRanchi

Photo : Afzal Anis/Facebook

نئی دہلی : بھوک سے موت کے خلاف مختلف تنظیموں نے آج رانچی کےالبرٹ اِکا چوک پرسماجی کارکنوں نے مظاہرہ کیا،ان کا کہنا ہے کہ یہ کوئی حادثہ نہیں بلکہ قتل ہے۔ واضح ہو کہ8دنوں کی بھوک کےبعدسنتوشی نام کی ایک لڑکی کی موت ہوگئی تھی ۔ذرائع کے مطابق راشن ڈیلر نے اس وجہ سے اناج دینے سے انکار کردیا کہ اس کا راشن کارڈ آدھار کارڈ سے لنک نہیں ہے۔ سنتوشی کی ماں نے اپنی بے بسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ ؛ تہوار کی وجہ سے اسکول سے مڈ ڈے میل بھی نہیں مل رہا تھا ، گھر میں بھی کچھ نہیں تھا۔دریں اثناصارفین امور،فود اینڈ سپلائی کے مرکزی وزیررام ولاس پاسوان نے جھارکھنڈ میں سنتوشی نام کی لڑکی کی بھوک سے ہوئی موت پر شدید افسوس کا اظہارکرتے ہوئے فوڈ سکریٹری روی کانت کو اس کی جانچ کرنے کی ہدایت دی ہے۔

مسٹر پاسوان نے یہاں بتایا کہ مرکزی حکومت اس پورے واقعہ کی جانچ کےلئے جلد ہی مرکزی ٹیم بھی بھیج رہی ہے۔اتنا ہی نہیں ریاستی حکومت کوبھی اس سلسلے میں رپورٹ بھیجنے کےلئے کہا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ غذائی سکیورٹی قانون نافذ ہونے کے بعد بھی تین ماہ تک راشن نہ ملنا تشویش کا باعث ہے۔راشن نہ ملنے کی صورت میں ضرورت مندوں کوکم سے کم سرکاری امدادی قیمتوں (ایس ایس پی)کا سوا گنا غذائی سکیورٹی بھتہ دئے جانے کا قانون میں التزام ہے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ اس معاملے میں مرکزی حکومت سے جھارکھنڈ ریاست کو فی ماہ اناج مختص کیا گیا ہے۔ریاستی حکومت نے بھی اسے وقت پر حاصل کرلیا تھا۔ایسی صورت میں ریاستی حکومت کی سطح پر اناج نہ ملنے پر فوڈسکیورٹی بھتہ دیا جانا چاہئے تھا۔اتنا ہی نہیں،اناج نہ ملنے کی جانچ کرکے قصورواراہلکاروں کے خلاف بلا تاخیر کارروائی کی جانی چاہئے تھی۔

(خبر رساں ایجنسی یواین آئی اردو کے ان پٹ کے ساتھ)