خبریں

راہل گاندھی کوئی دہشت گرد نہیں کہ چوری چھپے ملوں: ہاردک پٹیل

مسٹر گاندھی کوئی دہشت گرد نہیں کہ  ان سے ملنے کے لئے چھپ کر جانا پڑے جب ان سے ملنا ہوگا کھلے عام ملیں گے ۔

Patel wipes his face during a news conference in New Delhiراجکوٹ: پاٹيدارریزویشن تحریک کمیٹی یعنی’ پاس‘ کے لیڈر ہاردک پٹیل نے آج الزام لگایا کہ گجرات میں حکمراں بی جے پی نے اسمبلی انتخابات سے پہلے اس کے کارکنوں کو خریدنے کے لئے 500 کروڑ روپے کا بجٹ طے کیا ہے۔

احمد آباد کے تاج ہوٹل میں، جہاں کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے کل اپنے ’گجرات دورہ‘ کے دوران میٹنگ کی تھی، میں ان کے مبینہ طور پر چوری چھپے پچھلے دروازے سے جانے کے سی سی ٹی وی فوٹیج کے بارے میں پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ مسٹر گاندھی کوئی دہشت گرد نہیں انہیں ان سے ملنے کے لئے چھپ کر جانا پڑے جب ان سے ملنا ہوگا کھلے عام ملیں گے ۔انہوں نے ٹوئٹ کر کے بھی جانکاری دی ہے کہ میں راہل گاندھی جی سے نہیں ملا لیکن جب بھہ ملوں گا پورے ہندوستان کو بتا کر جاؤں گا۔ان کے اگلے گجرات دورے پر ہم ملیں گے۔بھارت ماتا کی جئے ۔انہوں نے اپنے ایک دوسرے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ ؛جو لوگ مجھے کانگریس کا ایجنٹ کہتے ہیں وہ خود بھاجپا کے ایجنٹ ہیں ۔مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ بھاجپا کے لوگ کیا بولتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گجرات کانگریس انچارج اشوک گهلوت کی دعوت پر وہاں گئے تھے اور ان سے یہ بات کی کہ ان کی حکومت بنے گی تو وہ پاٹيدار سماج کو کس طرح ریزرویشن دیں گے۔

ہاردک نے آج یہاں صحافیوں سے بات چیت میں کہا کہ وہ بی جے پی کی آمر اور مغرور حکومت کو گجرات سے دور کریں گے۔ بی جے پی نے ’پاس‘ کو توڑنے اور اپنے اراکین کو خریدنے کے لئے 500 کروڑ روپے کا بجٹ مقرر کیا ہے۔ یہ سوچنے والی بات ہے کہ نوٹ کی منسوخی کی بات کرنے والے لوگوں کے پاس اتنا پیسہ آیا کہاں سے ہے۔ اس معاملے میں حکومت کو وضاحت کرنی چاہئے۔

(خبررسا ں ایجنسی یواین آئی اردو کے ان پٹ کے ساتھ)