خبریں

’پارلیامنٹ سیشن کے اعلان سے پہلے حکومت کھیل کیوں کھیل رہی ہے‘

وزیر اعظم اور دوسرے رکن پارلیامنٹ کےانتخابی تشہیر میں مصروف ہونے کی وجہ سے پارلیامنٹ کا سرمائی اجلاس  ہو سکتا ہےمتاثر۔

PM Modi in Kangra

نئی دہلی:پارلیامنٹ  کے سرمائی اجلاس میں کٹوتی  ہونے کا امکان ہے کیونکہ زیادہ تر رکن پارلیامنٹ دسمبر میں ہونے والے گجرات اسمبلی انتخاب کی تشہیر میں مصروف رہیں‌گے جو دو مرحلے میں ہوگا۔خود وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو ہماچل پردیش اور گجرات میں دو عوامی اجلاس سے خطاب کیا۔ وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ، نتن گڈکری کی بھی ہماچل میں ریلیاں ہو چکی ہیں۔

اس بارے میں آخری فیصلہ کابینہ  کی پارلیامانی  کمیٹی ہی کرے‌گی ،لیکن حکومت کے دو سینئر عہدوں پر بیٹھے لوگوں کا کہنا ہے کہ سیشن نومبر کےآخر میں ہو سکتا ہے اور ممکنہ طور پرایک ہفتہ یا دس دن چلے۔انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کی صدارت والی کابینہ کی پارلیامانی  کمیٹی کے اجلاس کی تاریخ ابھی تک طے نہیں ہوئی ہے۔گجرات میں انتخاب 9اور 14دسمبر کو ہوں‌گے اور ووٹوں کی گنتی 18دسمبر کو ہوگی۔ اسی دن ہماچل پردیش اسمبلی انتخاب کے لئے بھی ووٹوں کی گنتی ہوگی جہاں 9 نومبر کو رائے دہندگی ہوگی۔

پارلیامنٹ کا سرمائی اجلاس عام طور پر وسط نومبر  میں شروع ہوتا ہے اور دسمبر کے تیسرے ہفتے تک چلتا ہے۔راجیہ سبھا میں ترنمول کانگریس کے رہنما ڈیریک او براین نے کہا، ‘دو نومبر تو ہو چکا ہے،پارلیامنٹ کے لئے ہمیں ابھی تک تاریخ کا پتہ نہیں ہے۔ مجھے امید ہے کہ پارلیامنٹ20یا 21 نومبر کو شروع ہوگی۔ تواریخ کے اعلان میں حکومت اتنی غیرسنجیدہ کیوں ہے؟انہوں نے کہا، ‘پارلیامنٹ کے پروگرام کا کیلنڈر سال کے شروع میں بن جانا ایک اچھا خیال ہو سکتا ہے۔ حکومت تاریخوں کے اعلان سے پہلے کھیل کیوں کھیل رہی ہے۔ ‘

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)