ادبستان

معروف ادیبہ کرشنا سوبتی کو اس سال کا گیان پیٹھ ایوارڈ

بھارتیہ گیان پیٹھ کی جیوری کی آج یہاں ہوئی میٹنگ میں 92سالہ محترمہ سوبتی کا انتخاب کیا گیا۔انہیں 1980میں زندگی نامہ کےلئے ساہتیہ اکادمی ایوارڈ سے نوازا  گیا تھا۔

KrishaSobti_UNIUrduنئی دہلی: ہندی کی مشہور مصنفہ کرشنا سوبتی کواس سال کا گیان پیٹھ ایوارڈ دئے جانے کا اعلان کیا گیا ہے۔بھارتیہ گیان پیٹھ کی جیوری کی آج یہاں ہوئی میٹنگ میں 92سالہ محترمہ سوبتی کا انتخاب کیا گیا۔یہ میٹنگ ہندی کے مشہور مارکسی نقاد ڈاکٹر نامور سنگھ کی صدارت میں ہوئی۔محترمہ سوبتی کو ادب کے شعبہ میں ان کی قابل ذکر خدمات کے پیش نظر 53واں گیان پیٹھ ایوارڈ دئے جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔جیوری میں گریشور مشر،شمیم حنفی،ہریش تریویدی،رماکانت رتھ اور بھارتیہ گیان پیٹھ کے ڈائریکٹر لیلا دھر منڈلوئی شامل ہیں۔گزشتہ سال یہ ایوارڈ بنگلہ کے مشہور شاعیر شنکھ گھوش کو دیاگیا تھا۔

پاکستان کے گجرات میں 18فروری 1925 میں پیدا ہوئیں محترمہ سوبتی کو ایوارڈ کےطورپر گیارہ لاکھ روپے،توثیق نامہ،واگدیوی کا مجسمہ اور علامتی نشان دئے جائیں گے۔تقسیم کے بعد محترمہ سوبتی دہلی میں آکر بس گئی تھیں اور تب سے اب تک یہاں ادبی خدمات انجام دے رہی ہیں۔انہیں 1980میں زندگی نامہ کےلئے ساہتیہ اکادمی ایوارڈ سے نوازا  گیا تھا۔

1996میں ساہتیہ اکادمی کا فیلو بنایا گیا جو اکادمی کا سب سے بڑا اعزاز ہے انہیں ویاس سمان اور ہندی اکادمی کا شلاکا سمان بھی مل چکا ہے۔اپنی کتاب ’مترو مرجانی‘سے وہ ادب میں دنیا میں مشہور ہوئی تھیں نئی کہانی کے دور میں بادلوں کے گھیرے،سکہ بدل گیا سے ان کی شناخت بنی۔سمےسنگرام،ہم ہشمت،ڈار سے بچھوڑی،اے لڑکی ان کی مشہور کہانیا ں ہیں۔