خبریں

گورکھپور میں بچوں کی موت کا سلسلہ بدستور جاری، چار دنوں میں 58 معصوموں کی موت

گورکھپور : اترپردیش میں گورکھپور کے بابا راگھو داس ( بی آرڈي) میڈیکل کالج میں گزشتہ چار دنوں میں 58 بچوں کی موت ہو گئی۔اسپتال میں میڈیسن شعبہ کے صدرپروفیسر ڈی کے شریواستو نے آج یہاں صحافیوں کو بتایا کہ یکم سے چار نومبر کے درمیان اسپتال میں 58 بچوں نے دم توڑا ہے۔ ان میں سے 32 بچے ایک ماہ سے بھی کم عمر کے تھے۔ اس سے پہلے اگست میں میڈیکل کالج اسپتال میں ایک ہفتے کے اندر 60 سے زیادہ بچوں کی موت سے حکومت اور انتظامیہ میں کھلبلی مچ گئی تھی۔ آکسیجن کی کمی کی وجہ سے ایک ہی دن میں 30 سے زائد بچوں نے یہاں دم توڑ دیا تھا۔ اس سال میڈیکل کالج اسپتال میں اب تک 1317 بچوں کی موت ہو چکی ہے۔

اسپتال کے ریکارڈ کے مطابق جنوری میں 152، فروری میں 122، مارچ میں 159، اپریل میں 123، مئی میں 139، جون میں 137، جولائی میں 128 اور اگست میں 325 بچوں کی موت ہوئی تھی۔مشرقی اتر پردیش میں برسوں سے ایکیوٹ انسیفلائٹس سنڈروم ( اے ای ایس ) اور جاپانی انسیفلائٹس (اے ای ایس ) دہشت کی علامت بنا ہوا ہے. اس بیماری سے گورکھپور، مہراج گنج، کشی نگر، بستی، سدھارتھ، سنت كبيرنگر، دیوریا اور مئو سب سے زیادہ متاثرہ اضلا ع ہیں نیشنل ڈائرکٹوریٹ آف ویکٹر ڈسیز کنٹرول پروگرام (این وی بی ڈی سی پی) کی ویب سائٹ سے حاصل اعداد کے مطابق سال 2010 میں اتر پردیش میں اے ای ایس کے 3540 معاملے سامنے آئے تھے جس میں 494 بچوں کی موت ہو گئی تھی۔ اس دوران جے ای کے 325 معاملوں میں سے 59 معصوموں نے دم توڑ دیا تھا۔ اسی طرح 2011 میں اے ای ایس کے 3492 معاملوں میں 579 اموات ہوئی تھیں جبکہ جے ای کے 224 معاملوں میں 27 بچوں کی موت ہو گئی تھی۔ 2012 میں اے ای ایس کے 3484 مریضوں میں سے 557 کی موت ہو گئی تھی جبکہ جے ای کے 139 معاملوں میں 23 بچوں نے دم توڑ دیا تھا۔

بیماری پر قابو پانے کے تمام اقدامات کے باوجود دماغی بخار کے اثرات روز بروز بڑھتے گئے۔ سال 2013 میں اے ایس میں مبتلا 3096 معاملوں میں 600 مريضوںکی موت ہوئی. اس مدت میں جے ای کے 281 کیسوں میں 47 مريضوں نے دم توڑ دیا۔ 2014 میں اے ای ایس کے 3329 معاملے سامنے آئے جبکہ جے ای کے 191 معاملوں میں 34 موت کا شکار بنے۔
سال 2015 میں اے ای ایس میں مبتلا 2894 مریضوں میں سے 479 نے دم توڑ دیا جبکہ جے ای کے 351 مقدمات میں 42 کی موت ہو گئی۔ سال 2016 میں اے ای ایس کے 3919 معاملوں میں 621 مریضوں کی جان گئی۔ اس دوران جے ای سے متاثر 410 مریضوں میں سے 73 نے دم توڑ دیا۔