خبریں

جی ایس ٹی کونسل کا فیصلہ 177چیزیں اب 18فیصدی ٹیکس کے دائرے میں

177چیزیں اب 18فیصدی ٹیکس کے دائرے میں،چوئنگگم،چاکلیٹ، آفٹرشیو،ڈیوڈرنٹ،واشنگ پاؤڈر،ڈٹرجنٹ اور ماربل وغیرہ اس میں شامل۔ چدمبرم نے کہا؛گجرات الیکشن کا شکریہ جس کے دباؤ میں حکومت جی ایس ٹی کے سلسلے میں اپوزیشن اور ماہرین کی صلاح ماننے کو تیار ہوئی۔

Guwahati: Union Finance Minister Arun Jaitley along with MoS for Finance Shiv Pratap Shukla and Finance Secretary Hasmukh Adhia (L) at the 23rd GST Council Meting, in Guwahati on Friday. PTI Photo(PTI11_10_2017_000047B)

Photo : PTI

نئی دہلی :جی ایس ٹی کونسل نے عام لوگوں کو بڑی راحت دیتے ہوئے نقصان دہ اور لگزری کی صرف 50چیزوں کو ہی اب زیادہ سے زیادہ جی ایس ٹی شرح 28فیصد کے دائرے میں رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ اب تک 227چیزیں اس دائرے میں تھیں۔

بہار کے نائب وزیراعلیٰ اور وزیر خزانہ سشیل مودی نے جی ایس ٹی کونسل کی 23ویں میٹنگ کے درمیان نامہ نگاروں سے کہا کہ کونسل نے 28فیصدی جی ایس ٹی کے سلیب میں شامل چیزوں کی تعداد گھٹاکر 50کرنے کا فیصلہ کیاہے۔اب تک 227چیزیں اس کے دائرے میں تھیں۔اس فیصلے کے پیش نظر 177چیزیں اب 18فیصدی ٹیکس کے دائرے میں آجائیں گی۔جن چیزوں میں جی ایس ٹی میں کمی کی گئی ہے ان میں چوئنگ گم،چاکلیٹ،آفٹرشیو،ڈیوڈرنٹ،واشنگ پاؤڈر،ڈٹرجنٹ اور ماربل وغیرہ شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ فٹمنٹ کمیٹی نے 62چیزوں کو 28فیصدی ٹیکس کے دائرے میں رکھنے کی سفارش کی تھی،لیکن کونسل نے 12اور چیزوں کو اس سے ہٹا دیا ہے۔ملک میں یکم جولائی سے نافذ جی ایس ٹی کے تحت چیزوں کے لئے پانچ طرح کے ٹیکس سلیب بنائے گئے تھے جن میں صفر فیصد ،پانچ فیصد،12فیصد،18فیصد اور 28فیصد شامل ہیں۔28فیصدی والے مصنوعات پر ریاستوں کےلئے تلافی سرچارج بھی لگائے ہیں۔

خبر رساں ایجنسی بھاشا کے مطابق رنگ وروغن اور سیمینٹ کو 28فیصدی ٹیکس کے دائرے میں ہی رکھا گیا ہے۔اس کے ساتھ ہی واشنگ مشین اور ایئر کنڈیشن جیسے لگزری پروڈکٹ  بھی 28فیصدی ٹیکس کے دائرے میں شامل ہیں۔

دریں اثناکانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزیرخزانہ پی چدمبرم نے آج کہا کہ گجرات میں ہورہے اسمبلی انتخابات کی وجہ سے اشیا اور سروس ٹیکس (جی ایس ٹی)کو بہتر بنانے کےلئے حکومت اپوزیشن اور ماہرین کی صلاح ماننے کو تیار ہوئی ہے۔

چدمبرم نے ٹوئٹ کیا’’گجرات الیکشن کا شکریہ جس کے دباؤ میں حکومت جی ایس ٹی کے سلسلے میں اپوزیشن اور ماہرین کی صلاح ماننے کو تیار ہوئی۔ ‘‘

راجیہ سبھا میں جی ایس ٹی بل پر بات چیت اور ووٹنگ نہ کرانے کےلئے مودی حکومت کی تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہاں تو حکومت نے منمانی کردی لیکن اب جی ایس ٹی کونسل اور لوگوں کے درمیان اس پر تبادلہ خیال کرنے سے وہ نہیں بچ سکتی ہے۔

(خبررساں ایجنسی یواین آئی اردو کے ان پٹ کے ساتھ)