خبریں

ٹرمپ اور پنجاب کی ویڈیو کی حقیقت ؛ جیٹ ایئرویز اور راہل گاندھی کی تصویروں کا سچ

گزشتہ ہفتے کی تیسری اہم فیک نیوز کا تعلّق اس ویڈیو سے ہے جس کا استعمال مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے میں کیا گیا۔

وزیر اعظم نریندر مودی کو خبر بھی نہیں ہوتی ہے کہ ان کے چاہنے والے (جن کو مودی خود ٹوئٹر پر فالو کرتے ہیں)ان کے ساتھ کیا کیا مذاق کر بیٹھتے ہیں اور خود بھی آن لائن دنیا میں رسوائی کا سامنا کرتے ہیں !7نومبر کو دو ٹوئٹر اکاؤنٹ سے ایک نقلی ویڈیو شىئر کی گئى ۔ یہ ٹوئٹر اکاؤنٹ دِویا سکسینا  رستوگی اور ونود تاپڈ یا کے تھے جنھیں نریندر مودی خود فالو کرتے ہیں ۔ ویڈیو میں دکھایا گیا تھا کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کسی الیکشن ریلی میں ایک دو سالہ بچے سے پوچھتے ہیں کہ ‘تم سب سے زیادہ کس کو پسند کرتے ہو ؟’ ونود تاپڈ یا نے لکھا کہ ٹرمپ سوچ رہے تھے کہ بچہ ان کا نام لے کر کہےگا کہ وہ سب سے زیادہ ‘ٹرمپ’ کو پسند کرتا ہے ! لیکن ایسا نہیں ہوا !بچے نے ویڈیو میں کہا کہ وہ سب سے زیادہ  “مودی” کو پسند کرتا ہے !

fn_trump

آ لٹ نیوز نے ویڈیو کی تفتیش کی اور پایا کہ  ویڈیو جعلی تھی جس میں ایک سافٹ ویئر کے ذریعہ  اصلی آواز کو ختم کرکے نقلی آواز کو جوڑا گیا ہے اور یہ کام  میڈ لپز (MadLipz) نامی سافٹ ویئریا ویب سائٹ سے کیا گیا ہے۔ درصل ویڈیو میں جس جگہ آواز کو تبدیل کیا گیا وہاں ڈونا لڈ ٹرمپ بچے سے پوچھ رہے کہ ‘تم کس کے ساتھ رہوگے، اپنے والدین کے یا ٹرمپ کے؟’اس پر بچے نے جواب دیا ‘ٹرمپ کے’  !جواب سن کر ریلی میں موجود عوام نے اس پر مسرت کا اظہار کیا۔ اس کے برعکس بی جے پی کے کارکنوں نے جو ویڈیو وائرل کیا وہ اصلی نہیں ہے!

گزشتہ ہفتے ایک تصویر ایمبش مارکیٹنگ (Ambush Marketing) کے حوالے سے سوشل میڈیا پر عام ہوئی۔  ایمبش مارکیٹنگ  تجارت کا وہ طریقہ ہے جہاں کوئی تجارتی کمپنی کسی واردات کو خود سے جوڑ کر اس سے منافع کماتی ہے۔ آج کل یہ کافی عام ہے۔ لیکن گزشتہ ہفتے جو معاملہ سامنے آیا وہ اس لحاظ سے الگ تھا کہ ایمبش مارکیٹنگ کا جو طریقہ اپنایا گیا وہ بزنس کی اچھی قدروں اور اصولوں کے مخالف تھا ۔ واضح ہو کہ گزشتہ دنوں میں ایک خبر کے مطابق انڈیگو ایئرویز  (Indigo Airways)کے کسی ملازم نے اپنے ایک سفیر گراہک کے ساتھ بدسلوکی کی تھی۔ اس واقعہ کے بعد ایک اشتہار سوشل میڈیا میں آیا جسکو جیٹ ایئرویز   سے منسوب کیا گیا !   جیٹ ایئرویز  نے اپنے آفیشل ٹوئٹر سے واضح کیا کہ اس اشتہارسے انکا کوئی تعلّق نہیں ہے، اور وہ کمپنی کے اصولوں کے خلاف ہے، اسکا لہجہ نا زیبا ہے ! بوم لائیو نے اپنی تفتیش میں پایا کہ وہ اشتہار ایک کمپنی نے بنایا تھا جسکا نام Made Over Marketing ہے۔

fn_jetairways

گزشتہ ہفتے کی تیسری اہم فیک نیوز کا تعلّق اس ویڈیو سے ہے جس کا استعمال مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے میں کیا گیا۔  سشیل کیڈیا نامی ایک شخص نے ایک ویڈیو ٹوئٹ کیا تھا  جس میں یہ دکھایا گیا تھا کہ ہندوستانی مسلمان ملک مخالف  اور پاکستان کی حمایت میں نعرے لگا رہے ہیں، پولیس انکو قابو میں نہیں کر پا رہی ہے اور اچانک ایک سردار اپنی تلوار لیکر آگے آتا ہے اور تمام مسلمان بھاگ جاتے ہیں۔  سشیل نے اپنا یہ ٹوئٹ ڈیلیٹ کر دیا جب ان کو پتا چلا کہ وہ ویڈیو جعلی تھا ! سوشل میڈیا ہوپَش سلیئر  نے واضح کیا کہ وہ ویڈیو جون ماہ کا ہے جس میں شوسینا کے چند کارکن بھنڈر وال کا پُتلا جلا رہے ہیں ۔ ویڈیو کو ڈاکٹر کر کے اس کو فرقہ وارانہ رنگ دینے کی کوشش کی گئ۔ اصل ویڈیو یہاں دیکھا جا سکتا ہے۔

fn_raga

گزشتہ ہفتے سوشل میڈیا پر راہل گاندھی کو پھر نشانہ بنایا گیا۔ اس دفعہ ایک تصویر وائرل ہوئی جس میں راہل گاندھی ایک بچے کو گود میں لئے ہوئے ہیں اور اس بچے کی ٹی شرٹ پر بی جے پی کا انتخابی نشان کمل کا پھول بنا ہوا ہے ۔ تصویر کے ساتھ ٹوئٹ کیا گیا تھا کہ راہل گاندھی کم عقل انسان ہیں جن کو یہ شعور بھی نہیں کہ کس کو گود میں بٹھانا چاہیے! سوشل میڈیا ہوَش سلیئر نے اپنی تفتیش میں واضح کیا کہ اس تصویر کو تبدیل کیا گیا ہے اور بچے کی ٹی شرٹ پر کمل کا پھول فوٹو شاپ سے لگایا گیا ہے ! اصل تصویر کو کانگریس پارٹی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بھی دیکھا جا سکتا ہے۔

 (مضمون نگار علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کےشعبہ سیاسیات میں ریسرچ اسکالر ہیں )