خبریں

زمبابوے میں فوج کا ریاستی خبر رساں ادارہ پر قبضہ

زمبابوے میں برسرِاقتدار جماعت نے حال ہی میں ملک کے فوجی سربراہ پر ’بغاوت آمیز‘ رویے کا الزام لگایا تھا جب انھوں نے ملکی سیاست میں فوجی مداخلت کی تنبیہ کی تھی۔

Photo : REUTERS/Philimon Bulawayo

Photo : REUTERS/Philimon Bulawayo

ہرارے(رائٹر):اطلاعات کے مطابق زمبابوے کے ریاستی خبر رساں ادارے زیڈ بی سی کے صدر دفتر پر فوجیوں نے قبضہ کر لیا ہے۔ ملک میں جاری سیاسی کشیدگی میں یہ ایک نیا موڑ ہے۔دارالحکومت ہرارے میں دھماکوں کی بھی اطلاعات ہیں تاہم ان کی وجہ واضح نہیں ہے۔اس سے قبل زمبابوے کے جنوبی افریقہ میں سفیر نے اس خبر کی تردید کی تھی کہ ملک میں فوجی بغاوت ہوگئی ہے۔

زمبابوے میں برسرِاقتدار جماعت نے حال ہی میں ملک کے فوجی سربراہ پر ’بغاوت آمیز‘ رویے کا الزام لگایا تھا جب انھوں نے ملکی سیاست میں فوجی مداخلت کی تنبیہ کی تھی۔جنرل کونسٹاٹینو چیونگا نے ملک کے صدر رابرٹ مگابے کے خلاف چیلیج اس وقت کیا ہے جب صدر نے ملک کے نائب صدر کو عہدے سے فارغ کر دیا تھا۔جنرل چیونگا کا کہنا تھا کہ فوج صدر مگابے کی جماعت میں برطرفیوں کو روکنے کے لیے تیار ہے۔

سیاسی کشیدگی میں اس وقت بھی اضافہ دیکھا گیا جب منگل کے روز ہرارے میں بکتر بند گاڑیوں نے پوزیشن سنبھال لی تاہم اس کی وجہ ظاہر نہیں کی گئی۔رائٹر کا کہنا ہے کہ زیڈ بی سی کے عملے کو فوجیوں نے دھکے دیے اور ادارے کا صدر دفتر سنبھال لیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فوجیوں نے عملے سے کہا کہ وہ پریشان نہ ہوں اور فوجی وہاں صرف ادارے کی حفاظت کے لیے آئے تھے۔امریکی دفترِ خارجہ نے ملک میں تمام سیاسی اسٹیک ہولڈرز سے کہا ہے کہ وہ اپنے اختلافات پرامن انداز میں حل کریں اور یہ کہ وہ صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔