خبریں

ایس سی -ایس ٹی ججوں کی برائے نام تعداد تشویش ناک : صدر رام ناتھ کووند

صدر کووند نے قومی یوم قانون کے موقع پر نیتی آیوگ اور لاکمیشن کے زیر اہتمام منعقد دو روزہ کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے آج کہا کہ ذیلی عدالتوں ، ہائی کورٹوں اور سپریم کورٹ میں تقریبا 17 ہزار جج ہیں لیکن ان میں خاتون ججوں کی شراکت 4700 (محض ایک چوتھائی) ہے۔

(Photo : President of India‏ Twitter)

(Photo : President of India‏ Twitter)

نئی دہلی : صدر رام ناتھ کووند نے ملک کے عدالتوں میں خواتین اور محروم طبقات سے تعلق رکھنے والے ججوں کی برائے نام تعداد پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے عدلیہ کو اس اہم پہلو پر غور کرنے کا مشورہ دیا ہے۔مسٹر کووند نے قومی یوم قانون کے موقع پر نیتی آیوگ اور لاکمیشن کے زیر اہتمام منعقد دو روزہ کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے آج کہا کہ ذیلی عدالتوں ، ہائی کورٹوں اور سپریم کورٹ میں تقریبا 17 ہزار جج ہیں لیکن ان میں خاتون ججوں کی شراکت 4700 (محض ایک چوتھائی) ہے۔

انہوں نے عدلیہ بالخصوص اعلیٰ عدالتوں میں خواتین ہی نہیں بلکہ دیگر پسماندہ طبقات ، درج فہرست ذات اور درج فہرست قبائل سے تعلق رکھنے والے ججوں کی نہایت کم تعداد کا بھی ذکر کرتے ہوئے اس صورتحال کو بہتر بنانے کا مشورہ دیا۔ حالانکہ انہوں نے اس پر بھی زور دیا کہ ایسے ججوں کی تقرریوں میں معیار کے ساتھ سمجھوتہ نہیں کیا جانا چاہیے ۔

صدر نے عوامی زندگی (پبلک لائف) کوشیشے کے گھر سے تشبیہہ دیتے ہوئے کہا کہ عوام پبلک لائف میں شفافیت چاہتے ہیں اور قانونی برادری کو بھی لوگوں کی ان توقعات پر توجہ دینی چاہئے۔