خبریں

نقلی اورناقص ادویات میں اینٹی بائیوٹک اور اینٹی ملیريادوائیں عام: ڈبليو ایچ او

نقلی دوائیں ان لوگوں کوزیادہ متاثر کرتی ہیں جو حاشیےپر ہیں کیونکہ ان کی پہنچ مہنگی طبی خدمات تک نہیں ہیں۔

4655344761_e526e9afff_b

جنیوا:عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)نے خبردار کیا ہے کہ نقلی اور معیار سے کم سطح کی دوائیں بیماریوں سے بچاؤ اور علاج کرنے میں ناکام ثابت ہو رہی ہے اور یہ ترقی پذیر ممالک میں زیادہ گردش میں ہیں۔ تمام ممالک کی حکومتوں کو اس عالمی مسئلے سے نمٹنے کے لئے فوری طور پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈرےنام گیبرے يسس نے جنیوا میں پبلک ہیلتھ اور اس سماجی و اقتصادی اثرات پر تحقیق اور گلوبل سرولینس اینڈ مانیٹرنگ سسٹم رپورٹ کے لانچ کے دوران کہا،’’معیار سے کم اور نقلی ادویات ان لوگوں کو سب سے زیادہ متاثر کرتی ہیں جو حاشیےپر ہیں کیونکہ ان کی پہنچ مہنگی طبی خدمات تک نہیں ہیں۔

مسٹر گیبرےيسس نے کہا،’’اس طرح کی مصنوعات یا ادویات بيماريوں کو ٹھیک نہیں کر پاتیں اور لوگوں کو بيماريوں سے طویل عرصے تک گزرنا پڑتا ہے۔ ایسی ادویات سے فنڈز کے نقصان کے علاوہ ہماراعتماد بھی ختم ہو جاتا ہے۔ ایسی ادویات کی وجہ سے لوگوں کی جان جاتی ہے، صحت کی دیکھ بھال میں سنگین پریشانیاں کھڑی ہوتی ہیں اور یہ ادویات مزاحمتی نظام کو کم کرتی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق نقلی اور ناقص ادویات میں اینٹی بائیوٹک اور اینٹی ملیرياادویات سب سے زیادہ عام ہیں۔ نقلی اور ناقص ادویات میں کینسر سے لے کر مانع حمل ادویات تک آتی ہیں۔ اس طرح کے سب سے زیادہ کیس افریقہ میں پائے جاتے ہیں۔ ان سے متعلقہ حقیقی اعداد و شمار کے مقابلے بہت زیادہ ہیں۔