خبریں

ممبئی ہائی کورٹ نے پوچھا لیڈروں کی پولیس حفاظت پر سرکاری پیسے کا استعمال کیوں؟

ایک پی آئی ایل پر سماعت کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ لیڈروں کی حفاظت کے لیے ان کی پارٹیوں کے فنڈ سے خرچ کیا جا سکتا ہے۔

bomba

ممبئی :ممبئی ہائی کورٹ نے بدھ کو مہاراشٹر حکومت سے پوچھا کہ لیڈروں کو پولیس تحفظ مہیّا کرنے پر ٹیکس دہندگان کی رقم خرچ کرنے کی کیا ضرورت ہے۔چیف جسٹس منجلا چیلّور اور جسٹس ایم ایس سونک کی  عدالتی بنچ نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ جن لیڈروں کو پولیس تحفظ کی ضرورت ہے، ان کی اپنی  پارٹیوں کو ملنے والے فنڈ سے اس کے لیے خرچ کیا جا سکتا ہے۔

جسٹس چیلّور نے کہا کہ لیڈروں کو پولس تحفظ مہیّا کرنے پر سرکاری رقم خرچ کرنے کی ریاستی حکومت کو کیا ضرورت ہے۔انہوں نے کہا، ‘مجھے لگتا ہے کہ ان لوگوں کو ان کی پارٹی فنڈ سے اس کی ادائیگی ہو سکتی ہے۔ ‘

ہائی کورٹ نےوی آئی پی کو پولیس تحفظ دئے جانے کے موجودہ عمل کو کارگر بنانے کے لئے حکومت کو ہدایت دینے کے دوران یہ تبصرہ کیا۔بنچ ایک وکیل کے ذریعے دائر پی آئی ایل  پر سماعت کر رہی تھی۔ عرضی کے ذریعے ریاستی پولیس کو یہ ہدایت دینے کی مانگ کی گئی ہے کہ وہ لیڈروں اور فلمی اداکاروں سے بقائے کی وصولی کرے۔دراصل ان لوگوں کو تحفظ مہیّا کیا گیا لیکن انہوں نے اس کے لئے ادائیگی نہیں کی۔

عرضی کے مطابق ریاستی پولیس کے قریب 1000 ملازم پرائیویٹ لوگوں کو تحفظ مہیّا کرنے کے لئے تعینات ہیں۔سماعت کے دوران بنچ نے مہاراشٹر حکومت کو تمام عرضیوں کے  وقت بہ وقت جائزہ کویقینی بنانے  کو بھی کہا تاکہ جب کسی انسان کو پولیس کی ضرورت باقی نہ رہے توپولیس تحفظ جاری نہ رہے۔

جسٹس چیلّور نے یہ بھی کہا کہ ریاستی حکومت یہ یقینی بنائے کہ پرائیویٹ لوگوں یا لیڈروں کے محافظ کے طور پر لگائے گئے پولیس اہلکار  غیرمعینہ مدت تک تعینات نہ رہے، بلکہ ان کو ایک طےشدہ مدت کے بعد اپنے کام پر لوٹنے کی اجازت دی جائے۔