خبریں

بی جے پی فرضی واڑہ،اورسازش پر اتر آئی ہے:کانگریس

’بی جے پی بوکھلاگئی  ہے۔ اب وہ فرضی واڑہ، اورسازش پر اتر آئی ہے۔‘راہل گاندھی نے ایک دن میں ایک سوال سیریز کے تحت مودی سے پوچھا تیسرا سوال۔

rahul

 

نئی دہلی :کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر اپنا حملہ آوررخ جاری رکھتے ہوئے ان سے پوچھا ہے کہ نجی کمپنیوں سے مہنگے داموں پر بجلی خرید کر عوام کے پیسوں کو کیوں ضائع کیاگیا۔راہل گاندھی نے ایک دن میں ایک سوال سیریز کے تحت مودی سے تیسرا سوال پوچھا کہ 2002سے 2016کے درمیان 62549کروڑ روپے کی بجلی خرید کر چار نجی کمپنیوں کا خزانہ کیوں بھرا گیا۔

غور طلب ہے کہ وزیراعظم سے راہل گاندھی نے ٹوئٹ کر کے کہا تھا کہ 22سالوں کا حساب ،گجرات مانگے جواب۔کانگریس کے نائب صدر نے گجرات کے حالات پر وزیر اعظم سے پہلا سوال کیا تھا کہ 2012میں وعدہ کیا کہ 50لاکھ نئے گھر دیں گے۔5 سال میں بنائے 4.72لاکھ گھر۔وزیر اعظم جی بتائیے کہ کیا یہ وعدہ پورا ہونے میں 45سال اور لگیں گے۔

ان دنوں جہاں کانگریس بی جے پی اور وزیر اعظم نریندر مودی کو ترقی کے مسئلوں پر گھیر رہی ہے وہیں بھاجپا اپنے وکاس کے نعرے سے الگ راہل کو نشانہ بنانے میں مصروف ہے ۔گزشتہ روزبھاجپا نے راہل کے سوم ناتھ مندر جانے کو لے کرخوب بیان بازی کی تھی ۔کہا جارہا ہے کہ گجرات اسمبلی الیکشن  ترقی کے نام  پر شروع ہوکر راہل گاندھی کے پرنانا یعنی جواہرلال نہرو اور ان کے ہندو یا غیرہندو ہونے تک پہنچ گیا ہے۔پچھلے دنوں اس بات پر کافی ہنگامہ ہوا کہ راہل گاندھی ہندو ہیں کہ غیرہندو ہیں۔گجرات کے سوم ناتھ مندر میں راہل کے درشن کے لئے جانے کے دوران ان کا نام ایک رجسٹر میں ‘غیرہندو ‘ کی صورت میں مبینہ طور پر درج ہونے کو لےکر ہوئے ہنگاموں کے درمیان کانگریس نے کہا کہ پارٹی کے نائب صدر’ شیوبھکت ‘ہیں اور وہ سچ کے راستے میں یقین رکھتے ہیں۔ پارٹی نے یہ بھی الزام لگایا کہ بی جے پی عام آدمی سے جڑی باتوں سے دھیان بھٹکانے کے لئے اس طرح کی سازش کر رہی ہے۔

rahul-1

دوسری طرف، راہل گاندھی کے ہندو ہونے یا نہ ہونے کی بحث پر ٹوئٹر پر ہنگامہ برپا ہو گیا۔ اس پر کانگریس کے آفیسیل ٹوئٹر ہینڈل سے ٹوئٹ کرکے کہا گیا، ‘وضاحت :سوم ناتھ مندر میں صرف ایک ہی مہمان رجسٹر میں کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے خود دستخط کئے ہیں۔ دوسری کوئی بھی تصویر پوری طرح سے بناوٹی اور فرضی ہے۔ ‘سوشل میڈیا پر ایک دوسرے رجسٹر کا اسکرین شاٹ وائرل ہوا جس میں راہل گاندھی اور احمد پٹیل کا نام ان کے میڈیا کوآرڈنیٹر کی طرف سے لکھا گیا ہے۔ کانگریس نے اس کو فرضی بتایا۔

راہل گاندھی کا سوم ناتھ مندر جانا ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی کو جانے کیوں ناگوار گزرا۔ مودی نے کہا، ‘آج سومناتھ کا پرچم پوری دنیا میں لہرا رہا ہے۔ آج جن لوگوں کو سومناتھ یاد آ رہے ہیں، ان سے ایک بار پوچھیے کہ تم کو تاریخ پتا ہے؟ تمہارے پرنانا، تمہارے پتاجی کے نانا، تمہاری دادی ماں کےپتاجی،جو اس ملک کے پہلے وزیر اعظم تھے۔جب سردار پٹیل سومناتھ کو آزادکرا رہے تھے تب ان کی بھوئیں تن گئیں تھیں۔ ‘

مودی نے کہا، ‘ہندوستان کے صدر ڈاکٹر راجیندر پرساد کو سردار بلّبھ بھائی پٹیل نے افتتاح کے وقت سومناتھ آنے کی دعوت دی۔ تب تمہارے پرنانا پنڈت جواہر لال نہرو نے ڈاکٹر راجیندر پرساد کو خط لکھ‌کر سومناتھ کے پروگرام میں جانے پر ناراضگی کا اظہار کیا تھا۔ ‘کانگریس کے ترجمان رندیپ سرجیوالا نے کہا، راہل اگر مندر جائیں تو اس پر بھی بی جے پی کو اعتراض ہے۔ سچائی یہ ہے کہ بی جے پی بوکھلاگئی ہے۔ اب وہ فرضی واڑہ، اورسازش پر اتر آئی ہے۔راہل گاندھی کے مندر جانے پر ایک جھوٹا اور گھناؤنا تنازعہ  کھڑاکرنے کی کوشش کی گئی۔ ‘

کانگریس کے ترجمان دی پیندر ہڈّا نے اس تنازعے کے بارے میں سوال کئے جانے پر نامہ نگاروں سے کہا کہ راہل نے سوم ناتھ مندر کے مہمان رجسٹر میں خود دستخط کئے ہیں اور اس کو ایک ‘ کافی متاثر کن مقام ‘ لکھا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ یہ تنازعہ بی جے پی کے ذریعے گجرات درپیش اصل مسئلوں سے توجہ ہٹانے کی ایک سازش ہے تاکہ الیکشن میں پولارائزیشن کیا جا سکے۔ہڈّا نے کہا، ‘یہ بی جے پی کے نظریاتی دیوالیہ پن کو دکھاتا ہے۔ ‘انہوں نے کہا کہ گجرات کا انتخاب 22 سال کی بی جے پی کی خراب حکومت کی جوابدہی کی بنیاد پر لڑا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ انتخاب ساڑھے چھے کروڑ گجراتیوں اور بی جے پی کے درمیان ہے۔ ‘ ایک طرف بدعنوانی ہے، سازش ہے، جسمانی قوت ہے، مالی قوت ہے اور دوسری طرف عوام کی طاقت ہے۔ گجرات کے عوام کی عوامی قوت کانگریس کے ساتھ ہے۔ ‘

ہڈّا نے کہا، ‘سارا ملک جانتا ہے کہ راہل گاندھی ایک خاص طرح کے شیو بھکت ہیں۔ راہل جی شیو بھکت ہونے کی وجہ سے سچ کے راستے میں یقین رکھتے ہیں اور سچ ہمارے ساتھ ہے۔ ‘کانگریس کے سرکاری ٹوئٹر ہینڈل سے انگریزی میں ٹوئٹ کیا گیا، ‘وضاحت :سوم ناتھ مندر میں صرف ایک مہمان رجسٹر ہے جس پر کانگریس کے نائب صدر راہل گاندھی نے دستخط کئے ہیں۔ جاری کی جا رہی دیگر کوئی بھی تصویر ہیرپھیر کر کے بنائی گئی ہے۔ مایوسی بھرے وقت میں مایوسی بھرے اقدامات کی ضرورت پڑتی ہے۔ ‘

ہڈّا نے کہا کہ بی جے پی حکومت کو گجرات میں لوگوں کی کافی ناراضگی جھیلنی پڑ رہی ہے کیونکہ یہ تمام مورچوں پر بری طرح ناکام رہی ہے۔سرجیوالا نے کہا، ‘راہل گاندھی نہ صرف ہندو مذہب سے ہیں، بلکہ ‘ جنیودھاری ‘ ہندو ہیں۔ انہوں نے راجیو گاندھی کی تجہیز و تکفین کے وقت کے راہل گاندھی کی فوٹو دکھائی جس میں راہل گاندھی جنیو پہنے ہیں۔ انہوں نے راہل گاندھی کی نامزدگی اور پرینکا کی شادی کے وقت کی بھی ایک فوٹو دکھائی۔

سرجیوالا نے کہا، ‘ میری بی جے پی سے گزارش ہے کہ سیاست کو پاتال سے بھی نیچی سطح پر مت گرائیے۔ سماج کے تقدس اور ہندوستان کی تہذیب کو اقتدار کی ہوس اور تکبر میں اتنا مت گرائیے کہ عوام آپ سے افسردہ ہوجائے۔’

rahul-in-janeu_650x400_71512014022

این ڈی ٹی وی کے مطابق، کانگریس راہل گاندھی کی کچھ پرانی تصویریں بھی جاری کرکے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ راہل گاندھی ‘ جنیودھاری ‘ ہندو ہیں۔سرجیوالا نے تلخ لہجے میں پوچھا، ‘ہم وزیر اعظم کی عزّت کرتے آئے ہیں اور کریں‌گے لیکن امت شاہ اور نریندر مودی جس بھگوان سوم ناتھ مندر کے ٹرسٹی ہیں، وہاں پر اتنی اوچھی اور اتنی سستی اور اتنی گھٹیا سازش واجب ہے؟ کیا اقتدار کے اندھے پن، اقتدار کی ہوس، اقتدار کے تکبر میں اتنا گر جائیں‌گے کہ بھگوان کے رجسٹر میں بھی فرضی واڑا کرکے پیش کریں‌گے؟ ‘انہوں نے میڈیا پر غصہ ظاہر کرتے ہوئے کہا، ‘ میں میڈیا کے دوستوں کی عزّت کرتا ہوں لیکن لعنت ہے کہ تمام صحافی بنا حقیقت کو جانچے، سازش اور اوچھی سیاست میں الجھ‌کے اسٹوری چلانے لگے۔ ‘

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)