خبریں

ہائی کورٹ نے ارنب سے تھرور کے چپ رہنے کے حق کااحترام کرنے کو کہا

دہلی ہائی کورٹ نے سنندا پشکر کی موت کے معاملے سے جڑی خبروں کی نشریات پر روک لگانے کے مطالبہ کو خارج کیا ۔

Shashi-Tharoor-Arnab-Goswami-Facebook

نئی دہلی :دہلی ہائی کورٹ نے صحافی ارنب گوسوامی اور ان کے ری پبلک ٹی وی چینل کو ششی تھرور کی اہلیہ سنندا پشکر کی موت کے معاملے سے جڑی خبروں کی نشریات یا اس موضوع پر بحث و مباحثہ پر روک کے مطالبہ کو خارج کر دیا ہے ،حالاں کہ ان سے کانگریس رکن پارلیامنٹ کے خاموش رہنے کےحق کا احترام کرنے کو کہا ہے۔

جسٹس منموہن نے کہا کہ خبر کی نشر کرنے کے حق پر روک نہیں لگائی جا سکتی لیکن توازن قائم کیے جانے کی ضرورت ہے۔ہائی کورٹ نے گوسوامی اور ری پبلک ٹی وی کو سنندا پشکر کی موت سے متعلق کسی خبر کو چلانے سے پہلے اس پر تھرور کی رائے جاننے کے لیے ان کو پیشگی نوٹس دینے کو کہا ہے ۔رکن پارلیامنٹ تھرور نے ہائی کورٹ سے درخواست کی تھی کہ جب تک دلی پولیس کی جانچ پوری نہیں ہوتی ،چینل پر ان کی اہلیہ کی موت سے متعلق کوئی شو نہ ہو۔

جسٹس نے کہا ؛ہر شخص کو چپ رہنے کا حق ہے ،انہیں کسی موضوع پر بولنے کے لیے مجبور نہیں کیا جاسکتا۔کورٹ نے گوسوامی اور چینل کے خلاف تھرور کے ذریعے دائر دو کروڑ روپے کے ہتک عزت کے تین مقدموں پر یہ فیصلہ دیا ۔کانگریس لیڈر نے صحافی اور چینل پر سنندا پشکر کی پر اسرارحالات میں موت سے متعلق خبر کو چلانے کے وقت ان کے خلاف مبینہ طور پر قابل اعتراض تبصرہ کرنے کو لے کر یہ مقدمے دائر کیے تھے ۔

واضح ہو کہ 17دسمبر 2014کو جنوبی دلی کے ایک پانچ ستارہ ہوٹل میں پراسرار حالات میں سنندا پشکر کی لاش ملی تھی ۔تھرور کا الزام ہے کہ  گوسوامی اور ری پبلک ٹی وی کے وکیل کے ذریعے 29مئی کو دیے گئے بھروسے کے باوجود ان کو بدنام کرنے کی لگاتار کوشش کر رہے ہیں۔

اس سے پہلے29مئی کو معاملے کی شنوائی کرتے ہوئے کورٹ نے کہا تھا کہ صحافی (ارنب گوسوامی )اور ان کا چینل (ری پبلک ٹی وی )سنندا پشکر معاملے میں حقائق کے حوالے سے خبریں چلا سکتے ہیں ،لیکن تھرور کو’ ملزم‘ نہیں کہہ سکتے۔

(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)