خبریں

نریندرمودی کے معافی مانگنے تک پارلیامنٹ نہیں چلنے دیں گے:اپوزیشن

یہ کوئی معمولی الزام نہیں ہے اور نہ ہی کسی عام شخص کے خلاف لگایا گیا ہے۔ الزام لگانے والے بھی خود وزیر اعظم ہیں ۔

Parliament

 نئی دہلی: سابق نائب صدر حامد انصاری اور سابق وزیر اعظم من موہن سنگھ پر پاکستان کے ساتھ مل کر سازش  کرنے کے وزیر اعظم نریندر مودی کے الزامات کے خلاف متحد ہوتے ہوئے اپوزیشن نے آج کہا کہ جب تک مسٹر مودی معافی نہیں مانگتے راجیہ سبھا کی کارروائی نہیں چلنے دی جائے گی۔

اس معاملے پر اپوزیشن کے ہنگامہ کی وجہ سے ایوان کی کارروائی ڈھائی بجے تک کے لئے ملتوی ہونے کے بعد ایوان میں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد اور کانگریس کے ڈپٹی لیڈر آنند شرما، کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا کے ڈی راجہ اور سماج وادی پارٹی کے نریش اگروال نے پارلیامنٹ کے احاطے میں نامہ نگاروں سے کہا کہ وزیر اعظم کو اپنے الزامات پر وضاحت پیش کرنی چاہئے۔
مسٹر آزادنے کہا کہ مسٹر مودی نے مسٹر انصاری اور ڈاکٹر سنگھ کے ساتھ سابق آرمی چیف دیپک کپور، سابق وزیر خارجہ، سابق خارجہ سکریٹری اور چند سینئر صحافیوں پر پاکستانی نمائندوں کے ساتھ مل کر گجرات میں بی جے پی کو شکست دینے کی سازش کرنے کا الزام لگایا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ یہ کوئی معمولی الزام نہیں ہے اور نہ ہی کسی عام شخص کے خلاف لگایا گیا ہے۔ الزام لگانے والے بھی خود وزیر اعظم ہیں ۔ ہم نے ضابطہ 267 کے تحت تحریک التوا کا نوٹس دیا تھا لیکن ہمیں ایوان میں معاملہ اٹھانے نہیں دیا گیا۔