خبریں

ہندوستان: عوام کی آمدنی میں غیر برابری بڑے پیمانے پر :عالمی ماہرین اقتصادیات کی رپورٹ

ایک تازہ ترین  اسٹڈی کے مطابق  ہندوستان میں اقتصادی غیر برابری وسیع پیمانے پر ہے ،1980 کی دہائی سے اس میں لگاتار اضافہ ہورہا ہے۔

Photo:Reuters

Photo:Reuters

نئی دہلی:ایک تازہ رپورٹ کے مطابق ہندوستانی عوام کی  آمدنی میں غیر برابری  کی سطح بہت زیادہ    ہے۔ ٹاپ0.1 فیصد سب سے امیر لوگوں کی کل جائیداد بڑھ‌کر نچلے 50 فیصد لوگوں کی کل جائیداد سے زیادہ ہو گئی ہے۔ World Inequality Labکے مطالعے کے مطابق ہندوستان میں اقتصادی غیر برابری کافی وسیع پیمانے پرہے اور یہ 1980 کی دہائی سے لگاتار بڑھ رہا ہے۔اس میں کہا گیا ہے کہ آمدنی میں غیر برابری  تاریخی طور پر کافی اونچی سطح پر پہنچ گیا ہے۔ ٹاپ0.1 فیصد آمدنی والے لوگوں کی کل جائیداد نچلے 50 فیصد لوگوں سے زیادہ ہو گئی ہے۔

آمدنی کی غیر برابری میں اضافہ 1947 میں ملک کی آزادی کے 30 سال کے مقابلے میں الٹا ہے۔ اس وقت آمدنی میں غیر برابری کی سطح  کافی کم ہو گئی تھی  اور نچلے 50 فیصد لوگوں کی جائیداد قومی اوسط کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے بڑھی تھی۔ اس رپورٹ میں میں گزشتہ 40 برسوںکے دوران عالم کاری کے اثر کو بھی دکھایا گیا ہے۔

رپورٹ کہتی ہے کہ سال 2014 میں ملک کے ٹاپ ایک فیصد آمدنی والے لوگوں کے پاس قومی آمدنی کا 22 فیصد تھا۔ وہیں ٹاپ دس فیصد کے پاس 56 فیصد حصہ تھا۔مطالعے کے مطابق،1982-83میں ملک کے ٹاپ ایک فیصد لوگوں کی آمدنی اگلی ایک دہائی میں چھ فیصد سے بڑھ‌کر 10 فیصد ہو گئی۔ اس آمدنی میں سال 2000 تک 15 فیصد کا اضافہ ہوا اور سال 2014 میں یہ بڑھ‌کر 23 فیصد ہو گیا۔سال 2014 تک نچلے طبقے کے 50 فیصد لوگوں کی قومی آمدنی جس میں 39 کروڑ بالغ شامل ہیں، ٹاپکے ایک فیصد جس میں 78 لاکھ لوگ شامل ہیں، کی آمدنی کی ایک تہائی رہی۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)