خبریں

مرکزی حکومت کے محکموں میں 4 لاکھ سے زیادہ عہدے خالی : وزیر

جتیندر سنگھ نے کہا؛ مرکزی حکومت کے عہدوں میں خواتین کو ریزرویشن دینے کی کوئی تجویز حکومت کے پاس زیر غور نہیں ہے۔

PTI

PTI

نئی دہلی / لکھنؤ : مرکزی حکومت نے بدھ کوپارلیامنٹ میں بتایا کہ مرکزی حکومت کے مختلف محکموں  میں چار لاکھ سے زیادہ عہدےخالی ہیں۔متعلقہ وزیر مملکت جتیندر سنگھ نے ایک تحریر شدہ سوال کے جواب میں کہا،مرکزی حکومت کے سول ملازم کی  سالانہ تنخواہ اور بھتہ رپورٹ کے مطابق ایک مارچ 2016 تک مختلف وزارتوں،محکموں میں خالی عہدوں کی تعداد چار لاکھ 12 ہزار 752 ہے جبکہ تمام منظور شدہ عہدوں کی تعداد 36 لاکھ 33 ہزار 935 ہے۔

ایک دوسرے سوال کے جواب میں سنگھ نے کہا کہ مرکزی حکومت کے عہدوں میں خواتین کو ریزرویشن دینے کی کوئی تجویز حکومت کے پاس زیر غور نہیں ہے۔اس کے علاوہ ریلوے میں اپریل 2017 تک حفاظتی انتظام سے منسلک ایک لاکھ سے زیادہ عہدے خالی تھے۔ لوک سبھا میں ایک تحریر شدہ سوال کے جواب میں ریل کے وزیر مملکت راجین گوہین نے کہا کہ خالی عہدوں کو جلد از جلد پر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

وزیر نے کہا،ریلوے کے تمام زون میں اپریل 2017 تک سیکورٹیسے منسلک ایک لاکھ 28 ہزار 942 عہدے خالی ہیں۔ ڈرائیوروں سمیت لوکو آپریشن میں خالی عہدوں کی تعداد 17 ہزار 457 ہے۔وزیر نے بتایا کہ گزشتہ پانچ سالوں میں ریلوے بھرتی بورڈ کے ذریعے معاون لوکو پائلٹ کے لئے 50 ہزار 463 امیدواروں کا انتخاب کیا گیا ہے۔ کچھ دنوں پہلے ریلوے بورڈ نے سینئرافسروں سے کہا کہ بھرتی کے عمل کو دو سال سے گھٹاکر چھے مہینے کرنے کی اسکیم پر کام کریں۔

بےروزگاری کے موضوع پر سپا کاواک آؤٹ

لکھنؤ : اتّر پردیش ودھان پریشد  میں بدھ کو بےروزگاری کے موضوعکو لےکر سماجوادی پارٹی کے ممبروں نے واک آوٹ کیا۔ اس کے علاوہ ریاست میں لا اینڈ آرڈر کے دو الگ الگ معاملوں کو لےکر سماجوادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی نے حکومت کو گھیرا۔ وقفہ صفر کے بعد سماجوادی پارٹی کے نریش اُتّم،آنند بھدوریا اور کانگریس کے دنیش پرتاپ سنگھ سمیت دیگر ممبروں نے کہا کہ بی جے پی نے اقتدار میں آنے سے پہلے ریاست کے لاکھوں نوجوانوں کو یقین دہانی کرائی تھی کہ اگر اقتدار میں آئے تو ریاست کے نوجوانوں کو بڑے پیمانے پر روزگار دیا جائے‌گا۔ پولیس میں لاکھوں نوجوانوں کی بھرتی کی جائے‌گی،لیکن آج حالت بالکل برعکس ہے۔ نوجوانوں کو نہ تو روزگار دیا جا رہا ہے اور نہ ان کو خودمختار بنائے جانے کی سمت میں اثردار کوشش کی جا رہی ہے۔

بھدوریا نے کہا کہ پوری ریاست کے سرکاری محکموں میں لاکھوں کی تعداد میں عہدے خالی ہیں اور ہرسال مسلسل خالی ہوتے جا رہے ہیں۔ لیکن اس کے باوجود نوجوانوں کو روزگار نہیں مل رہا ہے جس سے نوجوانوں میں بھاری غصہ ہے اور بےروزگار جوان مجرمانہ رجحان کی طرف مڑ رہے ہیں یا خودکشی کر رہے ہیں۔

اس کے جواب میں نائب وزیراعلیٰ دنیش شرما نے کہا کہ روزگار کے لئے حکومت کام کر رہی ہے۔ ریاستی حکومت نے صنعتی پالیسی بنائی ہے۔ اس کے تحت ریاست میں نئی صنعت لگانے والی کمپنیوں کو تمام طرح کی سہولیات دی جا رہی ہیں۔ اس کا نتیجہ ہے کہ بڑی قومی اور عالمی کمپنیاں ریاست میں سرمایہ کاری میں دلچسپی دکھا رہی ہے۔ اس سے بےروزگاروں کو روزگار ملے‌گا۔ ریاست میں پوروانچل اور بندیل کھنڈ میں سب سے زیادہ بےروزگار نوجوان ہیں۔ ایسے میں ان علاقوں کے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع ملیں‌گے۔ اس کے علاوہ سرکاری نوکریاں بھی وقت وقت پر نکالی جا رہی ہے۔ ایوان کے لیڈر کے جواب سے غیر مطمئن سپا ممبروں نے ایوان سے واک آوٹ کیا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)