خبریں

یروشلم کو اسرائیل کی راجدھانی بنانے کا اعلان اقوامِ متحدہ میں مسترد،ہندستان نے امریکہ کے فیصلے کے خلاف ووٹ دیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ مذکورہ قرارداد کے حق میں رائے دینے والوں کی مالی امداد بند کر دی جائے گی۔

Jerusalum_DW

نیویارک :اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی نے وہ قرارداد منظور کرلی ہے جس میں امریکہ سے کہا گیا ہے کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس یا مشرقی یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کا اعلان واپس لے۔قرارداد کے حق میں 128 ممالک نے ووٹ دیئے جن میں ہندستان بھی شامل ہے ، 35  ملکوں نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا جبکہ 9 نے اس قرارداد کی مخالفت کی۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ شہر کی حیثیت کے بارے میں فیصلہ ’باطل اور کالعدم‘ ہے اس لیے منسوخ کیا جائے۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ مذکورہ قرارداد کے حق میں رائے دینے والوں کی مالی امداد بند کر دی جائے گی۔مسٹر ٹرمپ نے وہائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے کہاتھا کہ ’’وہ ہم سے اربوں ڈالر کی مددلیتے ہیں اور پھر ہمارے خلاف ووٹ بھی دیتے ہیں۔‘‘انھوں نے کہا کہ ’’انھیں ہمارے خلاف ووٹ دینے دو ،ہم بڑی بچت کریں گے ،ہمیں اس سے فرق نہیں پڑتا۔‘‘اس سے قبل اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر نکی ہیلی نے ممبرممالک کو وارننگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس سلسلہ میں مسٹر ٹرمپ نے ان سے رپورٹ مانگی ہے کہ آج کون کون سے ملک انکے خلاف ووٹ کرنے والے ہیں ۔

ووٹنگ سے پہلے فلسطینی وزیرِ خارجہ نے اقوام متحدہ کے رکن ممالک پر زور دیا تھاکہ وہ دھونس اور دھمکیوں کو خاطر میں نہ لائیں۔اس سے قبل اسرائیلی وزیراعظم نے ممکنہ طور پر منظور ہونے والی اس قرارداد کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اقوام متحدہ کو ’جھوٹ کا گڑھ‘ قرار دیا تھا۔گزشتہ روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے چار مستقل اور دس غیرمستقل ارکان نے بھی ایسی ہی ایک قرارداد کے حق میں ووٹ دیا تھا تاہم صرف امریکی کے ویٹوکی وجہ سے قرارداد منظور نہیں ہوسکی تھی کیونکہ امریکہ سلامتی کونسل کا مستقل رکن ہے۔سلامتی کونسل میں کسی بھی قرارداد کی منظوری کے لیے پانچوں مستقل ارکان، امریکہ، برطانیہ، فرانس، روس اور چین کا حق میں ووٹ دینا ضروری ہے۔