خبریں

آر ایس ایس سربراہ کے بیان کے جواب میں شنکرآچاریہ نے کہا ، ہندوستان میں پیدا ہونے سے ہر آدمی ہندو نہیں ہوتا

آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے حال میں اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ہندوستان میں رہنے والا ہر آدمی ہندو ہے۔

PTI

PTI

نئی دہلی : دوارکا واقع شاردا پیٹھ کے شنکراچاریہ سوامی سوروپ آنند سرسوتی نے یہاں رامائن اور مہابھارت کی تعلیم کو نصاب میں شامل کرنے کی ضرورت بتاتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں پیدا ہونے سے ہر آدمی ہندو نہیں ہو جاتا ہے۔بدھ کو ہوئے پروگرام میں شنکراچاریہ نے کہا،’ صرف ہندوستان میں پیدا ہونے سے ہی کوئی ہندو نہیں ہو جاتا۔ ہمیں صرف تہذیب سے ہی نہیں،بلکہ مذہب سے ہندو ہونا چاہیے۔ کوئی آدمی اگر ویدوں اور ہندو مذہب کی مقدس کتابوں کو نہ مانے تو وہ ہندو نہیں ہوتا ہے۔

ہندوستان کی ایک رپورٹ کے مطابق،بدھ کو آگرہ میں ہوئے ایک پروگرام میں بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے سوروپ آنند سرسوتی نے کہا،’ جس رام نام کے سہارے بی جے پی اقتدار میں آئی آج اس رام کو ہی بھلا رہی ہے۔ مرکز میں تین سال سے زیادہ ہو گئے،اتر پردیش میں بھی ایک سال ہونے کو آ گئے لیکن رام مندر کا کوئی راستہ نہیں نکل سکا۔حکومت تنازعے کو سلجھانے کی جگہ بڑھا رہی ہے۔ ایسے میں رام مندر بننے کا سوال نہیں اٹھتا۔’

غور طلب ہے کہ آر ایس ایس سربراہموہن بھاگوت نے حال میں اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ہندوستان میں رہنے والا ہر آدمی ہندو ہے۔بیتے اتوار کو تریپورہ کی راجدھانی اگرتلّا واقع سوامی وویکانند میدان میں ایک عوامی تقریب کو خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا،’ ہندوستان میں رہنے والے سبھی لوگ ہندو ہیں اور ہندوستان میں مسلم بھی ہندو ہیں۔’

سنگھ چیف کے مطابق،’ ہندو تواکےمعنی تمام طبقوں کو منظم کرنا ہے۔ ہم ہندو توا کی بات کرتے ہیں جو ہندوواد سے الگ ہے۔’ سنگھ چیف کے علاوہ نائب صدر ایم وینکیا نائیڈو نے گزشتہ سنیچر کو کہا تھا کہ کچھ ایسے لوگ ہیں جو ہندتوا کو طرز زندگی کی بجائے تنگ نظر مذہبی نظریہ کے طور پر دیکھتے ہیں۔

نائیڈو نے کہا تھا،’ یہ  اس ملک کے لوگوں کی برسوں  سے طرزِ زندگی کی پہچان ہے۔ قدیم زمانے سے ہمیں جو ملی ہے وہ ہندوستانیت ہے۔ جس کو کچھ لوگ ہندو توا کہتے ہیں،اس میں کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔’

بہر حال متھرا میں ہوئے پروگرام میں شنکرآچاریہ نے کہا کہ رامائن اور مہابھارت کو تعلیمی نصاب میں شامل کیا جانا چاہیے۔ اگر جدید تعلیم کے ساتھ قدیم کہانیوں کا علم بھی کرایا جائے‌گا تو نوجوانوں کو پتا چلے‌گا کہ برا کام کرنے سے اس کا نتیجہ بھی برا ہی نکلے‌گا۔انہوں نے کہا،’ اگر رامائن کو نصاب میں شامل کیا جائے‌گا تو نوجوانوں کو ایک بڑی تعلیم ملے‌گی۔’

انہوں نے پروگرام میں موجود کہانی کاروں اور مبلغوں کو صلاح دی کہ وہ رادھا کرشن کی لیلاؤں کے ساتھ بدکاری کرنے پر ملنے والے جہنم کی اذیّتوں کا بھی بیان کریں جس سے لوگ برے خیال بھی اپنے دل میں نہ لائیں۔

جیوتش پیٹھ پر چل رہے تنازعے کے سوال پر شنکرآچاریہ نے کہا،’ اقتدار سے جڑی کچھ طاقتیں ہمارے خلاف سازش رچ رہی ہیں۔ وہ ہماری پیٹھ پر اپنی طرح کے خیال ماننے والے لوگوں کو بٹھانا چاہتی ہیں۔ ہمیں عدالت سے دور رہ‌کر اپنی سناتن روایت پر عمل کرنا ہوگا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ  کے ساتھ)