خبریں

2017 میں تنازعوں میں رہا وزارت  اطلاعات و نشریات

مودی حکومت میں وزارت سنبھالنے والی چوتھی وزیر بنی اسمرتی ایرانی۔

فوٹو :پی ٹی آئی

فوٹو :پی ٹی آئی

نئی دہلی:وزارت  اطلاعات و نشریات  نے 2017 میں کئی تنازعوں کا سامنا کیا، جن میں فلم پدماوتی کی ریلیز کو لےکر مچا ہنگامہ اور آئی ایف ایف آئی میں دو فلموں کو نہیں دکھائے جانے کے مدعے اہم طور پر شامل رہے۔اس کے علاوہ وزارت نے سینسر بورڈ کے صدر کے طور پر  پرسون جوشی کی تقرری کے علاوہ کئی اور تقرریاں  بھی کی۔ ٹیلی ویژن پر کنڈوم کے اشتہارات کو لے کر بھی وزارت سرخیوں میں رہا۔

جولائی مہینے میں ایک حیرت انگیز قدم اٹھاتے ہوئے مودی حکومت نے وزارت اطلاعات و نشریات  کی ذمہ داری کپڑا وزیر اسمرتی ایرانی کو سونپی تھی۔ نائب صدر کے انتخاب میں ایم وینکیا نائیڈو کے راجگ کا امیدوار چنے جانے کے بعد اطلاعات ونشریات وزیر کا عہدہ خالی تھا۔

سال 2014 میں مودی حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اس اہم وزارت کو سنبھالنے والی ایرانی چ تھی وزیر ہیں۔ نائیڈو سے پہلے ارون جیٹلی، پرکاش جاویڈکر کی جگہ وزیر اطلاعات ونشریات  تھے۔حکومت نے جانےمانے اداکار انوپم کھیر کو ہندوستانی فلم اینڈ ٹیلی ویژن (ایف ٹی آئی آئی) کا نیا سربراہ مقرر کیا ۔ انہوں نے گجیندر چوہان کی جگہ لی جن کادور متنازعہ رہا۔ اس سال مرکزی فلم سرٹیفکیشن بورڈ (سی بی ایف سی) کا نیا صدر جانےمانے نغمہ نگار پرسون جوشی کو بنایا گیا تھا۔ انہوں نے پہلاج نہلانی کی جگہ لی۔

وزارت نے موجودہ سینسر بورڈ کی تشکیل نو کرتے ہوئے اداکارہ ودیا بالن کو نئے ممبروں میں شامل کیا۔ اس سال فلم پدماوتی کو لےکر  بھی کافی تنازعہ رہا اور راجستھان، مدھیہ پردیش اور اتّر پردیش نے ایک ساتھ مل‌کر  ا س کی ریلیز کی مخالفت کی۔راجپوت کمیونٹی کے لوگوں نے اس فلم کی مخالفت کرتے ہوئے الزام لگایا کہ اس فلم میں تاریخی حقائق کے ساتھ چھیڑچھاڑ کیا گیا ہے۔ دو فلموں ایس درگا اور نیوڈ کو عالمی فلم فسٹیول (آئی ایف ایف آئی) میں نہیں دکھانے پر بھی تنازعہ چھڑ گیا تھا۔ جیوری نے ان دونوں فلموں کو اس فیسٹیول میں دکھائے جانے کی سفارش کی تھی۔

وزارت تمام ٹیلی ویژن چینلوں کو ہدایت جاری کرنے کے لئے بھی سرخیوں میں رہا۔ وزارت نے اپنی ہدایت میں کہا تھا کہ رات دس بجے سے صبح چھے بجے کے دوران ہی کنڈوم کے اشتہارات کو دکھایا جائے۔