خبریں

مہاراشٹرا حکومت کی عظیم شخصیات کی فہرست سے مولانا آزاد اور ڈاکٹر ذاکرحسین کے نام غائب

 اس فہرست میں راجستھان کے مہاراناپرتاپ تک کے نام کو تو شامل کیا گیا ہے لیکن مولانا ابوالکلام آزاد اور سابق صدرجمہوریہ ڈاکٹر ذاکرحسین کے نام کو شامل نہیں کیا گیا ہے ۔

MaulanaAzad_ZakirHussain

ممبئی: ریاستی حکومت کی جانب سے عظیم شخصیات کی فہرست میں مجاہدِ آزادی اور ملک کے پہلے وزیرتعلیم مولانا ابوالکلام آزاد اورسابق صدرِ جمہوریہ ڈاکٹرذاکرحسین کانام شامل نہ کئے جانے پر جمعرات کو یہاں مہاراشٹر کانگریس کے نائب صدر اور سابق کابینی وزیر محمدعارف نسیم خان نے سخت مذمت کی ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر اس جی آر کو واپس لے کر اس میں مذکورہ عظیم لیڈران کے ناموں کو بھی شامل کرے جن کا تحریک آزادی میں بہت بڑا حصہ رہا ہے۔

واضح رہے کہ ریاستی حکومت نے بدھ کو ایک جی آر جاری کیا ہے جس میں ریاست وملک کے 23 سے زائد شخصیات کے ناموں کو شامل کیا گیا ہے جن کی یومِ پیدائش سرکاری سطح پر منائی جائے گی۔ اس فہرست میں راجستھان کے مہاراناپرتاپ تک کے نام کو تو شامل کیا گیا ہے لیکن  مجاہدِ آزادی مولانا ابوالکلام آزاد اور سابق صدرجمہوریہ ڈاکٹر ذاکرحسین کے نام کو شامل نہیں کیا گیا ہے جس کی سیاسی وسماجی حلقوں سے مذمت کی جارہی ہے۔

محمد عارف نسیم خان نے اس تعلق سے کہا کہ ریاستی حکومت صریح طور پر آرایس ایس کے اشارے پر کام کررہی ہے اور کھلے طو رپر اس کے ایجنڈے کولاگو کرنے کی کوشش کررہی ہے، جسے کسی طور پر برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کے لیڈران کا تحریک آزادی سے کوئی لینا دینا نہیں تھا اور وہ لوگ مجاہدینِ آزادی کے خلاف انگریزوں کی مخبری کرتے تھے، غالبا اسی لئے ریاست کی بی جے پی حکومت نے ان عظیم شخصیات کے ناموں کو سرکاری فہرست سے خارج کردیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے قبل بھی ریاستی وزارتِ تعلیم نے عظیم شخصیات کی فہرست سے مذکورہ لیڈران کے ناموں کو نکال دیا تھا، جس پر احتجاج بھی ہوا تھا۔

نسیم خان نے حکومت کومتنبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر اس جی آر کو واپس لے اور مولانا آزاد، ڈاکٹر ذاکر حسین، جنگِ آزادی کے پہلے شہید اشفاق اللہ خان وغیرہ کے ناموں کو شامل کرے، وگر نہ اس کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔