خبریں

جج کا بیٹا ہی جج بنے‌گا، یہ منصفانہ نظام نہیں ہے : وزیر مملکت اپیندر کشواہا

انسانی وسائل و ترقی کے وزیر مملکت اپیندر کشواہا نے کہا کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے 80 فیصد جج کسی نہ کسی فیملی سے آتے ہیں، جو عدلیہ سے منسلک ہے۔

upendra_kushwaha-fb

بھوپال : انسانی وسائل و ترقی کے وزیر مملکت اپیندر کشواہا نے کہا ہے کہ عدلیہ میں پریوار واد رائج ہے اور جج کا بیٹا ہی جج بنتا ہے ۔بھوپال  میں ایک کانفرنس کے دوران  انہوں نے پریوار واد  کا مدعا اٹھاتے ہوئے کہا کہ یہ منصفانہ نظام نہیں ہے۔

پتریکا کی خبر کے مطابق راشٹریہ لوک سمتا پارٹی کے صدر کشواہا نے اپنی تقریر میں دعویٰ کیا کہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کے 80 فیصد جج کسی نہ کسی فیملی سے آتے ہیں، جو عدلیہ سے منسلک ہے۔وزیر نے آگے کہا کہ عدلیہ میں دلت، پچھڑا اور خواتین کی نہ کے برابر نمائندگی ہے اور اس کا اشارہ وزیر اعظم مودی اور صدر کووند بھی کر چکے ہیں۔ انہوں نے مزیدکہا کہ اگر ہم جج کے ناموں کو دیکھیں‌گے، تو ہمیں ان کے خاندانی پس منظر کا پتا چل جائے‌گا اور عدلیہ میں عام طبقہ کا ایک فرد بھی میرٹ سے جج نہیں بن پاتا ہے۔

کشواہا نے عدلیہ میں انتخاب کے عمل پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ عدلیہ میں انتخاب کاعمل IASکی طرح ہونا چاہئیے اور جوڈیشیری کمیشن کی تشکیل ہونی چاہئیے۔انہوں نے نریندر مودی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ان کے دل میں سماجی انصاف کو لےکر درد ہے اور وہ باقی لوگوں کے بارے میں نہیں کہہ سکتے۔

وزیر نے مدھیہ پردیش میں سماجی انصاف کے لئے جدو جہد کرنے والوں کو متحد ہونے کی گزار ش کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی اور کانگریس جیسے دوست کی ضرورت سب کو ہے، لیکن اس کے لئے پہلے طاقت بڑھانی ہوگی اور تبھی دوستی ہوگی۔