خبریں

پڑھیے: چار سپریم کورٹ ججوں کا خط چیف جسٹس دیپک مشرا کے نام

سپریم کورٹ کے چار ججوں جسٹس چیلمیشور ،جسٹس مدن لوکر،جسٹس کورین جوزف،جسٹس رنجن گگوئی نے آج صبح میڈیا سے بات کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے کام پر سوال اٹھائے ہیں،ساتھ ہی انہوں نے چیف جسٹس دیپک مشرا کو ایک خط بھیجا ہے ۔آپ اس خط کو یہاں پڑھ سکتے ہیں۔

 

Justices’ letter to CJI by The Wire on Scribd

نئی دہلی :سپریم کورٹ کے چار ججوں نے عدلیہ کی انتظامی خامیوں سے آج ملک کو واقف کرایا۔سینئر جج جسٹس چیلمیشور نے  تغلق روڈ واقع اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس بلائی اس میں تین دوسرےجج جسٹس رنجن گگوئی، جسٹس مدن بی لوكر اور جسٹس کورین جوزف بھی شامل ہوئے۔اس پریس کانفرنس میں جسٹس چیلمیشور نے کہا کہ وہ سپریم کورٹ میں انتظامی خامیوں کے سلسلے میں اپنی شکایات کا حل نہ نکل پانے کی وجہ سے میڈیا کے ذریعے ملک کے سامنے اپنی پوزیشن رکھنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا ’’ہم چاروں ججوں نے سبھی انتظامی خامیوں کا حوالہ دے کر چیف جسٹس سے ملاقات کی تھی لیکن  وہاں سے کوئی حل نہ ملنے کی صورت میں ملک کو حقیقت سے واقف کرانے کے لئے میڈیا کا سہارا لینا پڑا ہے۔ جسٹس چیلمیشور نے کہا کہ سپریم کورٹ کا نظام درہم برہم ہے جب تک سپریم کورٹ کو طاقتور نہیں کیا جاتا تب تک جمہوریت محفوظ نہیں رہ سکتی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ کوئی بیس سال بعد کہے کہ چار سینئر ججوں نے اپنا ضمیر بیچ دیا تھا۔اس لیے ہم نے میڈیا سے بات کرنے کا فیصلہ کیا۔ہندوستان سمیت کسی بھی ملک میں جمہوریت کو بر قرار رکھنے کے لیے یہ ضروری ہے کہ سپریم کور ٹ جیسا ادارہ صحیح ڈھنگ سے کام کرے۔

(خبررساں ایجنسی یواین آئی کے ان پٹ کے ساتھ)