خبریں

سہراب الدین انکاؤنٹر معاملے میں پولیس افسروں کو بری کرنے کو چیلنج نہیں دیں‌گے : سی بی آئی 

2017 میں سابق آئی پی ایس ڈی جی ونجارا اور دنیش ایم این کو سہراب الدین شیخ اور تلسی رام پرجاپتی مبینہ فرضی انکاؤنٹر معاملوں میں بری کر دیا گیا تھا۔

Sohrabuddin-Sheikh-Encounter

نئی دہلی : مرکزی تفتیش بیورو (سی بی آئی) نے ممبئی ہائی کورٹسے سوموار کو کہا کہ وہ سہراب الدین معاملے میں سینئر آئی پی ایس افسروں کو بری کئے جانے کو چیلنج نہیں دے‌گی۔سی بی آئی کے وکیل سندیش پاٹل اور ایڈیشنل سالسیٹر جنرل انل سنگھ نے عدالت سے کہا کہ ایجنسی نے پہلے ہی معاملے میں کچھ ماتحت افسروں کو الزام سے آزاد کئے جانے کو چیلنج دیا تھا۔

حالانکہ، سی بی آئی نے سہراب الدین شیخ اور اس کے معاون تلسی رام پرجاپتی کے مبینہ فرضی انکاؤنٹر میں قتل کے معاملے میں گجرات کے سابق ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس ڈی جی ونجارا، راجستھان کے آئی پی ایس افسر دنیش ایم این اور گجرات کے آئی پی ایس افسر راج کمار پانڈین سمیت سینئر افسروں کو الزام سے آزاد کرنے کے نچلی عدالت کے حکم کو چیلنج نہیں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

سی بی آئی نے یہ بات اس وقت کہی جب جسٹس ریوتی موہتےڈیرے کی سنگل بنچ سہراب الدین شیخ کے بھائی رباب الدین کے ذریعے دائرریویو پیٹیشنپر سماعت کر رہی تھی۔  رباب الدین نے ان افسروں کو بری کرنے کی نچلی عدالت کے حکم کو چیلنج دیا ہے۔

نچلی عدالت نے 2016 اور 2017 میں پانڈین، ونجارا اور دنیش ایم این کو الزام سےبری کر دیا تھا۔  رباب الدین شیخ نے معاملے سے تین افسروں کو بری کرنے کو چیلنج دیتے ہوئے الگ عرضیاں دائر کی ہیں۔حالانکہ، ان کے وکیل گوتم تیواری نے سوموار کو عدالت سے کہا کہ وہ دنیش ایم این اور پانڈین کو نوٹس دے چکے ہیں لیکن وہ ونجارا کا پتا یا رابطہ  پانے میں ناکام رہے ہیں۔

عدالت نے اس سے پہلے سی بی آئی کو ہدایت دی تھی کہ وہ درخواست گزار کوونجارا کا پتا فراہم کرے، لیکن تیواری نے کہا کہ مرکزی ایجنسی نے ان کو غلط پتا دیا تھا۔  عدالت نے سوموار کو سی بی آئی کو ہدایت دی کہ وہ ونجارا کا پتا لگائے اور ان کو نوٹس دےکر ہدایت دے کہ وہ سماعت کی اگلی تاریخ سے پہلے اپنا موقف رکھیں۔

ممبئی میں خصوصی سی بی آئی عدالت نے مذکورہ تینوں افسروں کو اس بنیاد پر بری کر دیا تھا کہ سی بی آئی ان کے خلاف مقدمہ چلانے کے لئے پہلے سے اجازت یا خصوصی اجازت پانے میں ناکام رہی۔عدالت  کے ذریعے معاملے کی سماعت گجرات کے باہر منتقل کرنے کا حکم دینے کے بعد خصوصی سی بی آئی عدالت اس معاملے پر سماعت کر رہی ہے۔

بیتے سال اگست مہینے میں خصوصی سی بی آئی عدالت نے گجرات سے تعلق رکھنے والے سابق آئی پی ایس افسر ڈی جی ونجارا اور راجستھان کیڈر کے آئی پی ایس افسر دنیش ایم این کو سہراب الدین شیخ اور تلسی رام پرجاپتی سے متعلق مبینہ فرضی انکاؤنٹر معاملوں میں بری کر دیا تھا۔

پولیس ڈپٹی انسپکٹر جنرل رینک کے افسر ونجارا کو گینگسٹر سہراب الدین شیخ کو مبینہ فرضی انکاؤنٹر میں مارنے کے معاملے میں 24 اپریل 2007 کو گرفتار کیا گیا تھا۔  رٹائر ہو چکے ڈی جی ونجارا اس وقت گجرات اے ٹی ایس کے سربراہتھے۔گجرات پولیس کا دعویٰ تھا کہ سہراب الدین شیخ کا تعلق پاکستان واقع دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ سے تھا۔

الزام ہے کہ نومبر 2005 میں گجرات کی دہشت گردی مخالف دستے (اے ٹی ایس) نے شیخ اور اس کی بیوی کوثر بی کے حیدر آباد سے اس وقت گرفتارکر لیا تھا جب وہ مہاراشٹر کی سانگلی جا رہے تھے۔  سہراب الدین کے ساتھ اس کا معاون تلسی پرجاپتی بھی تھا۔

الزام کے مطابق، سہراب الدین کو گاندھی نگر کے نزدیک مبینہ فرضی انکاؤنٹر میں مارا گیا تھا۔  اس کے بعد اس کی بیوی لاپتہ ہو گئی تھی اور ایسا مانا گیا کہ اس کو بھی مار دیا گیا ہے۔الزام تھا کہ گینگسٹر کے معاون اور انکاؤنٹر کے چشم دید تلسی پرجاپتی کو پولیسنے دسمبر 2006 میں گجرات کے بناسکانٹھا ضلع‎ میں چپری گاؤں کے پاس مار دیا تھا۔  عدالت نے 2013 میں پرجاپتی کے مبینہ فرضی انکاؤنٹر معاملے کو سہراب الدین کے معاملے کے ساتھ جوڑ دیا تھا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)