خبریں

گجرات : گئوسیو اکمیشن نے ریاست میں شروع کیا گئوٹورازم

 گئوسیو کے چیئر مین ولبھ کتھیریا کے مطابق گئوٹورازم گایوں کو رکھنے کے اقتصادی فائدوں کو سمجھنے کی سمت میں ایک قدم ہے ۔

COW-Final

نئی دہلی : ایشیائی شیروں کے بعد اب گائے بھی گجرات میں سیاحوں کو متوجہ کریں‌گی۔ریاست میں گائے پالن کی حوصلہ افزائی اور مقبول عام بنانے کے لئے افسروں نے ایک پہل کے تحت گائے سیاحت منصوبہ کی شروعات کی ہے۔گئو سیوا کمیشن کےصدر ولبھ کتھیریا نے بتایا، ‘ گائے پالن اور اس سے جڑے مختلف پہلوؤں جیسے گائےکا پیشاب اور گوبر سے مصنوعات کیسے بنائے جاتے ہیں، یہ جاننے میں لوگوں کی دلچسپی ہے۔  ایسے لوگوں کو سب سے اچھے گئوشالاؤں اور چراگاہوں میں دو دن کے ٹرپ پرلے جایا جائےگا ‘

انہوں نے کہا، ‘ گائے سیاحت، گایوں کو رکھنے کے اقتصادی فائدوں کو سمجھنے کی سمت میں ایک قدم ہے۔  زیادہ تر لوگوں کو اس بات کی جانکاری نہیں ہے کہ ہم گوبر اور گائےکےپیشاب کا استعمال کرکے حیاتیاتی گیس اور دوائیاں جیسے بنیادی مصنوعات بنا کر اچھی آمدنی کرسکتے ہیں۔  ‘کتھیریا نے کہا، ‘ گائے سیاحت کا مقصد گائے سے جڑے مذہبی اور اقتصادی پہلوؤں کو جوڑنا ہے۔  ‘

انہوں نے کہا کہ گائےکے پیشاب میں ادویاتی اور جراثیم کش خصوصیات ہوتے ہیں، جس کا  آرگینک فنائل اور صابن بنانے میں استعمال کیا جاتا ہے۔  وہیں گوبر بایو گیس، کھاد اور اگربتیاں بنانے میں کام آتا ہے۔انہوں نے کہا، ‘ اس منصوبہ میں ہم دو دن کے لئے لوگوں کو نہ صرف ان گئوشالاؤں میں لے جائیں‌گے جہاں ان کی اچھی دیکھ ریکھ ہوتی ہے، بلکہ ان کو گائےکے پیشاب اور گوبر سے بنے مصنوعات سے پیسہ کیسے کمایا جاتا ہے، یہ بھی دکھائیں‌گے۔

ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس پروجیکٹ کو لانے کی مختصر سی مدت میں ہم نے ریاست میں ایسے کئی ٹرپ کا انتظام کیا ہے۔کتھیریا کے مطابق گئوشالاؤں کے علاوہ ان سفر میں لوگوں کو چراگاہوں میں بھی لے جایا جائے‌گا۔  ابتک آنند کے پاس کے دھرماج گاؤں لوگوں کو خاصاپسند آیا ہے۔گئو سیواکمیشن کا ماننا ہے کہ جو لوگ گایوں کے بارے میں فکر کرتے ہیں، ان سفر میں ایسی مثال دیکھ‌کر وہ متاثر ہوں‌گے اور اپنے گاؤں میں بھی ایسا کریں‌گے۔سابق مرکزی وزیر کتھیریا کا کہنا ہے کہ اس سفر سے لوٹ‌کر کئی سیاحوں نے گائے پالنے کے اقتصادی فائدے جان‌کر گائے پالن اور گئوشالا بنانا شروع کر دیا ہے۔  اس طرح اس مقدس جانور کو محفوظ کرنے اور بچانے میں مدد ہوگی۔

گزشتہ سال ریاستی حکومت کے گائے کے قتل پر عمر قید کی سزا کا قانون بننے کے بعد گایوں کی حفاظت ریاست کی ترجیحات میں آ گئی ہے۔گائےسیاحت کے علاوہ گجرات حکومت لوگوں کو گائے پالنے کے لئے حوصلہ افزائی کرنے کے لئے کئی اور کوشش بھی کر رہی ہے۔  کمیشن مختلف جیلوں اور تعلیمی اداروں سے ان کے احاطے میں گئوشالا کھولنے پر صلاح مشورہ کر رہا ہے۔

کتھیریا بتاتے ہیں، ‘ فی الحال احمد آباد، راجکوٹ اور بھج کی جیلوں میں گئوشالائیں ہیں۔  ہم گونڈل اور امریلی جیل انتظامیہ سے ان کے احاطے میں گئوشالائیں کھولنے کی بات کر رہے ہیں۔  کئی کالجوں اور یونیورسٹیوں نے بھی اپنے احاطے میں گئوشالا کھولنے کی خواہش جتائی ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے  ان پٹ کے ساتھ)