خبریں

بی ایچ یو ہندوستانیت کی علامت، جے این یو غیرہندوستانیت کی :سنگھ 

سنگھ سے متعلق ہفتہ وار میگزین پانچ جنیہ اور آرگنائزر کے 70 سال پورے ہونے کے موقع پر منعقد ایک تقریب میں سنگھ کے سینئر لیڈر منموہن ویدھ نے کہا یہ میگزین آر ایس ایس کے ترجمان نہیں راشٹر وادی پبلی کیشنز ہیں۔

Photo: Facebook

Photo: Facebook

آر ایس ایس کے سینئر لیڈر منموہن ویدھ نے  کہا ہےکہ کاشی ہندو یونیورسٹی (بی ایچ یو) ہندوستانیت کی علامت ہے جبکہ جواہرلال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) ‘ ہندوستانیت کی علامت نہیں ‘ہے۔سنگھ کے ترجمان وید ھ نے کہا کہ ہندوستان کے دونظریے ہیں، ایک وہ جو مغرب سے آتا ہے جواپنی فطرت میں ہندوستانی نہیں ہے اور دوسرا وہ ہے جو پوری طرح سے ہندوستانی ہے۔

ویدھ نے کہا کہ دراصل آج ملک میں نظریات کے درمیان تصادم ہندوستان کے بارے میں دو الگ الگ خیالات کے درمیان جدو جہد ہے۔ وید ھ نے کہا؛ ‘ جہاں جواہرلال نہرو یونیورسٹی ہندوستانیت کی علامت نہیں ہے تو کاشی ہندو یونیورسٹی ہندوستانیت کی علامت ہے۔  ہندو لفظ فرقہ وارانہ لفظ نہیں ہے۔  اگر آپ بی ایچ یو کا آئین دیکھیں تو یہ ہندوستانیت کی بات کرتا ہے۔  ‘

آر ایس ایس سے متعلق ہفتہ وار میگزین پانچ جنیہ اور آرگنائزر کے 70 سال پورے ہونے کے موقع پر منعقد ایک تقریب میں وید ھ نے کہا کہ ان دونوں میگزین کو آر ایس ایس کے ترجمان  کی شکل میں اکثر دیکھا جاتا ہے۔  یہ واحد فورم ہے، جہاں سنگھ اپنا نظریہ رکھ سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ آر ایس ایس کے ترجمان  نہیں ہیں۔  انہوں نے مزید کہا، ‘ اصل میں، آر ایس ایس کا کوئی ترجمان نہیں ہے۔  یہ راشٹر وادی پبلی کیشنزہیں۔  ‘