خبریں

مودی حکومت نے کسانوں کو بھکاریوں کی حالت میں لا دیا ہے : یشونت سنہا 

سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا نے راشٹریہ منچ کی تشکیل کی، بی جے پی رہنما شتروگھن سنہا بھی ہوئے شامل۔  یشونت سنہا نے کہا کہ راشٹریہ منچ مرکز کی پالیسیوں کے خلاف تحریک شروع کرے‌گی۔

Photo: PTI

Photo: PTI

نئی دہلی : بی جے پی کے باغی رکن پارلیامنٹ شتروگھن سنہا نے سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا کے ذریعے شروع کئے گئے نئے سیاسی منچ میں شامل ہونے کے لئے رہنماؤں کے ایک گروہ کی گزشتہ منگل کو قیادت کی۔سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا نے کہا کہ ان کا راشٹریہ منچ ایک سیاسی کارروائی گروپ ہے۔  وہ مرکزی حکومت کی پالیسیوں کے خلاف تحریک شروع کرے‌گا۔

ترنمول کانگریس رکن پارلیامنٹ دنیش ترویدی، کانگریس رکن پارلیامنٹ  رینوکا چودھری، راکانپا رکن پارلیامنٹ مجید میمن، عام آدمی پارٹی رکن پارلیامنٹ سنجےسنگھ، گجرات کے سابق وزیراعلیٰ سریش مہتہ اور جدیو رہنما پون ورما ان لوگوں میں شامل تھے جنہوں نے مورچہ شروع کرنے کے لئے منعقد پروگرام میں منگل کو حصہ لیا۔

نینشل لوک دل لیڈرجینت چودھری اور سابق مرکزی وزیر سوم پال اور ہرموہن دھون بھی موجود تھے۔  شتروگھن سنہا نے کہا کہ وہ منچ میں اس لئے شامل ہوئے ہیں، کیونکہ ان کی پارٹی نے اپنی رائے ظاہر کرنے کے لئے ان کو منچ نہیں دیا ہے۔حالانکہ، انہوں نے کہا کہ مورچے کی حمایت کرنے کے ان کے فیصلے کو پارٹی مخالف سرگرمی کے طور پر نہیں دیکھا جانا چاہیے کیونکہ یہ ملک کے مفاد میں ہے۔

منگل کو یشونت سنہا نے موجودہ حالت کا موازنہ 70 سال پہلے کے وقت سے کیا جب مہاتما گاندھی کا آج ہی کے دن قتل کر دیا گیا تھا۔  انہوں نے کہا کہ جمہوریت اور اس کے اداروں پر حملے ہو رہے ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ نریندر مودی حکومت نے کسانوں کو ‘ بھکاریوں کی حالت ‘ میں لا دیا ہے۔  انہوں نے حکومت پر اپنے مفادات کے مطابق ‘ خیالی ‘ اعداد و شمار پیش کرنے کا الزام لگایا۔

سینئر رہنما نے حالانکہ دعویٰ کیا کہ راشٹریہ منچ ایک غیر پارٹی سیاسی کارروائی گروپ ہوگا۔  انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ منچ کسی پارٹی کے خلاف نہیں ہے اور قومی مدعوں پر زور دینے کے لئے وہ کام کرے‌گا۔انہوں نے کہا، ‘ یہ کوئی تنظیم نہیں ہے، بلکہ قومی تحریک ہے۔  ‘ انہوں نے اقتصادی اور خارجہ پالیسیوں کے لئے حکومت پر حملے کئے۔

انہوں نے کہا، ‘ بی جے پی میں سبھی لوگ ڈرے ہوئے ہیں۔  ہم نہیں۔  ‘ انہوں نے کہا کہ ملک میں بحث  اور بات چیت ‘غیر مہذب، ایک طرفہ اور خطرناک ‘ ہو گئی ہے۔انہوں نے دعویٰ کیا، ‘ ایسا لگتا ہے کہ بھیڑ کا کام انصاف دینے کا ہو گیا ہے۔  ‘ انہوں نے کہا کہ پارلیامنٹ کے بجٹ سیشن کے پہلے مرحلے میں موثر طور پر صرف چار کام کاجی دن ہوں‌گے۔  یہ بے مثال ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسانوں کے مدعے کو اٹھانا ان کی تنظیم کی پہلی ترجیح ہوگی۔  80 سالہ یشونت سنہا، اٹل بہاری واجپئی حکومت میں وزیر مالیات اور وزیر خارجہ رہ چکے ہیں۔