خبریں

منی پور انکاؤنٹرمعاملوں میں ایس آئی ٹی کی تفتیش سے سپریم کورٹ مطمئن نہیں

منی پور میں 2000 سے 2012 کے درمیان محافظ دستوں اور پولیس کے خلاف مبینہ طور پر 1528 فرضی انکاؤنٹرغیرعدالتی قتل کا الزام ہے۔

Photo: PTI

Photo: PTI

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے کہاکہ وہ منی پور میں فوج، آسام رائفلس اور پولیس پر غیرعدالتی قتلوں اور فرضی انکاؤنٹر کئے جانے کے الزامات سے متعلق معاملوں میں سی بی آئی کی ایس آئی ٹی تفتیش کی پیش رفت سے مطمئن نہیں ہے۔ سپریم کورٹ  نے یہ تبصرہ تب کیا جب اسپیشل جانچ ایجنسی (ایس آئی ٹی) نے اس کو واقف کرایا کہ اس طرح کے ابتک 42 معاملے درج کئے گئے ہیں۔  جبکہ عدالت نے گزشتہ سال جولائی میں سماعت کے دوران 81 ایف آر آئی درج کرنے کا حکم دیا تھا۔جسٹس ایم بی لوکر اور جسٹس یو یو للت کی بنچ نے قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) کو بھی ہدایت دی کہ وہ 42 معاملوں میں سے 17 میں تفتیش میں ایس آئی ٹی کی مدد کرنے کے لئے تین لوگوں کی تقرری کرے۔

بنچ نے کہا، ‘ ہم ایس آئی ٹی کے ذریعے کی گئی پیش رفت سے مطمئن نہیں ہیں۔  ‘ بنچ نے کہا، ‘ ہم یہ واضح کرتے ہیں کہ انسانی حقوق کمیشن کا تعلق 17 معاملوں  میں کچھ عرصہ کے لئے ہے۔  ‘بنچ نے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ایس آئی ٹی کے ذریعے دائر رپورٹ کی مرکزی تفتیش بیورو (سی بی آئی) کے ڈائریکٹر سے منظوری نہیں لی گئی ہے۔

عدالت  نے واضح کیا کہ ایس آئی ٹی کی اگلی اسٹیٹسرپورٹ کو سی بی آئی سربراہ کی منظوری ہونی چاہیے۔  عدالت اس معاملے پر اگلی سماعت 12 مارچ کو کرے‌گی۔ عدالت نے اپنی سابقہ ہدایت کے مطابق ضروری تعداد میں ایف آئی آر درج نہیں کئے جانے پر 16 جنوری کو ایس آئی ٹی کی کھینچائی کی تھی۔  بنچ نے تب کہا تھا، ‘ ہر معاملے میں ایف آئی آر درج ہونا ضروری ہے۔  آپ کو (ایس آئی ٹی) تفتیش کرنی ہے۔  جانچ‌کے بعد آپ فیصلہ کریں کہ آپ چارج شیٹ دائر کریں‌گے یا کلوزر رپورٹ۔  ‘

ساتھ ہی عدالت نے تب یہ بھی کہا تھا کہ ایسا لگتا ہے کہ منی پور میں مبینہ فرضی انکاؤنٹرسے متعلق معاملوں کی تفتیش کو خصوصی تفتیش ایجنسی سنجیدگی سے نہیں لے رہی ہے۔عدالت ایک پی آئی ایل  پر سماعت کر رہی ہے جس میں منی پور میں سال 2000 سے 2012 کے درمیان محافظ دستوں اور پولیس پر مبینہ طور پر کیے گئے 1528 فرضی انکاؤنٹر اور غیرعدالتی قتل کی تفتیش کی مانگ کی ہے۔

واضح ہو کہ عدالت  نے گزشتہ سال 14 جولائی کو سی بی آئی کے پانچ افسروں کی ایس آئی ٹی تشکیل دی تھی اور منی پور میں مبینہ غیرعدالتی قتل معاملے میں ایف آئی آر درج کرنے اور تفتیش شروع کرنے کا حکم دیا تھا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)