خبریں

سنگین جرم میں مقدمے کا سامنا کر رہے لوگوں کو انتخاب لڑنے سے روکا جائے:الیکشن کمیشن 

سپریم کورٹ میں ایک حلف نامہ کے ذریعے کمیشن نے کہا کہ سیاست کو جرم سےآزاد بنانے کی سمت میں اور موثر قدم اٹھانے کے لئے قانون میں ترمیم کی ضرورت ہوگی جو الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔

Photo: PTI

Photo: PTI

نئی دہلی : الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ اس نے مرکز کے سامنے قانون میں ترمیم کر کےکم سے کم پانچ سال کی سزا کے اہتمام والے جرم کے ملزم کو عدالت کے ذریعے الزام طے کئے جانے کے بعد انتخاب لڑنے سے روکنے کی تجویز رکھی ہے۔عدالت میں ایک حلف نامہ کے ذریعے کمیشن نے کہا کہ اس نے سیاست کو جرم سےآزاد بنانے کے لئے قدم اٹھائے ہیں اور سفارش کی ہے، لیکن سیاست کو جرم سےآزاد بنانے کی سمت میں اور موثر قدم اٹھانے کے لئے قانون میں ترمیم کی ضرورت ہوگی جو الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار سے باہر ہے۔

اس نے کہا کہ ایسے لوگ جن کے خلاف کم سے کم پانچ سال کی سزا کے اہتمام والے جرم میں عدالت کے ذریعے الزام طے کئے جا چکے ہیں، ان کو انتخاب لڑنے سے روکا جانا چاہیے۔  بشرطیکہ معاملہ انتخاب سے چھے مہینے پہلے درج کیا گیا ہو۔چیف جسٹس دیپک مشرا کی صدارت والی بنچ اس  پر سماعت کرے‌گی۔

حلف نامہ میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کو سیاسی جماعتوں کا رجسٹریشن کو ختم کرنے کا اختیار دیاجانی چاہیے اور ان کو پارٹیوں کا رجسٹریشن کرنے اور اس کو ختم کرنے کو منظّم کرنے کے لئے ضروری حکم دینے کا اختیار دیا جانا چاہیے۔ہندوستان ٹائمس کی رپورٹ کے مطابق، انتخابی اصلاحات کے لئے 22 تجاویز کا ایک سیٹ 2004 میں مرکز کو بھیجا گیا تھا، جو ایک سال بعد ذاتی، عوامی شکایتوں، قانون اور انصاف کی مستقل کمیٹی کے پاس بھیج دیا گیا تھا۔

2010 میں بھی وزارتِ قانون نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کو سیاسی جماعتوں کی نامزدگی ختم کرنے کا اختیار دیا جانا چاہیے۔  قلاء کمیشن نے بھی اسی طرح کا مشورہ دیا تھا۔2016 میں الیکشن کمیشن نے خود یہ پتا لگانے لگا کی سمت میں2005-2015 کے درمیان ایسی کون سی پارٹی ہے، جس نے کسی بھی انتخاب میں کوئی بھی امیدوار نہیں اتارا ہے۔  کمیشن ایسی جماعتوں کی نامزدگی ختم کرنا چاہتی ہے، جو صرف کاغذ پر سیاسی جماعت بنا کرٹیکسکا فائدہ لے رہی ہے۔

وکیل اشونی کمار اپادھیائے کی عرضی پر یہ حلف نامہ دائر کیا گیا۔انہوں نے قصوروار ٹھہرائے گئے لوگوں کے ذریعے سیاسی جماعت کی تشکیل کرنے اور ایسے لوگوں کے انتخابی اصولوں کے تحت نااہلی کی مدت میں اہلکار بننے پر روک لگانے کی مانگ کی گئی ہے۔عدالت  نے آٹھ جنوری کو مرکز اور الیکشن کمیشن کو معاملے پر سنجیدگی سے غور کرنے اور اپنا جواب داخل کرنے کو کہا تھا۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)