خبریں

مرکزی حکومت نے جی ایس ٹی کی خوب تشہیر  کی لیکن یہ ٹیکس مناسب نہیں :بامبے ہائی کورٹ 

جی ایس ٹی جیسے ٹیکس کو مقبول عام بتایا گیا، لیکن ٹیکس دینے والوں کے لیے ا س کا تب تک کوئی مطلب نہیں ہے جب تک ویب سائٹ اور پورٹل تک آسانی سے ان کی پہنچ یقینی نہیں ہوتی۔

Photo: PTI

Photo: PTI

ممبئی :بامبے ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ جی ایس ٹی، ٹیکس سسٹم کےموافق نہیں ہے، بھلےہی مرکزی حکومت نے اس کی بہت تشہیرو توسیع کی ہے۔جج ایس سی دھرمادھیکاری اور بھارتی ڈانگرے کی بنچ نے ابیکور اینڈ بینجیل ٹیکنوویلڈ کی ایک عرضی کی سماعت کرتے ہوئے یہ بات کہی۔

 بنچ نے کہا، ‘ جی ایس ٹی جیسے ٹیکس کی بہت تشہیرو توسیع کی گئی اور مقبول عام بتایا گیا۔  لیکن ان کا کوئی مطلب نہیں ہے۔  پارلیامنٹ کا خاص سیشن بلانا یا کابینہ کے خاص اجلاس بلانے کا ٹیکسدہندگان کے لئے جب تک کوئی مطلب نہیں ہے اگر ان کو ویب سائٹ اور پورٹل تک آسانی سے پہنچ یقینی نہیں ہوتی ہے۔  یہ محصول سسٹم کے موافق نہیں ہے۔  ‘

عرضی میں کمپنی نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ گڈس اینڈ سروسیز ٹیکس نیٹورک (جی ایس ٹی این) پر اپنی پروفائل ہی نہیں کھول پائی جس وجہ سے وہ نہ تو ای وے بل بنا پائی اور نہ ہی اپنا سامان بھیج پائی۔عدالت نے اس معاملے میں مرکزی حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے اس سے اپنا جواب 16 فروری تک داخل کرنے کو کہا ہے۔

عدالت نے امید جتائی ہے کہ اس نئے قانون کونافذ کرنے والے کم سے کم اب تو جاگیں‌گے اور مطلوبہ نظام نافذ کریں‌گے۔