خبریں

طلاق ثلاثہ قانون کے خلاف مالیگاؤں میں مسلم خواتین کا زبردست مظاہرہ

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ پہلے دن سے ہی اس قانون کی مخالفت کر رہا ہے۔ اور ان دنوں پورے ملک میں اس کے خلاف مہم چلا رہی ہے۔ کل مالیگاؤں میں ہوامظاہرہ  اسی مہم کا حصہ تھا۔

Talaq_Malegaon

فوٹو : شہزاد اختر

نئی دہلی : طلاق ثلاثہ کے متعلق مرکزی حکومت کے مجوزہ قانون کے خلاف کل مہاراشٹر کے شہر مالیگاؤں میں جمعرات  کے دن ہزاروں مسلم خواتین نے احتجاج کیا۔ یہ احتجاج آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے منعقد کیا گیا تھا جس میں مختلف مسالک کے خواتین کی شرکت کے ساتھ ساتھ سیاسی پارٹیوں کے لیڈر اور مذہبی رہنما شریک ہوئے۔

ٹائمس آف انڈیا میں شائع ایک خبر کے مطابق احتجاج میں شامل خواتین کی تعداد لگ بھگ 70 ہزار تھی۔ البتہ مقامی اخبار میدان صحافت کے مطابق مظاہرے میں شریک ہونے والوں کی تعداد  2لاکھ تھی۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ اس قانون کو واپس لیا جائے۔ اور حکومت شرعی معاملوں میں دخل نہ دے۔

واضح ہو کہ گزشتہ سال دسمبر کے مہینے میں لوک سبھا میں طلاق ثلاثہ کے مطابق ایک قانون پاس ہوا تھا جس کے مطابق طلاق ثلاثہ کو ایک جرم قرار دیا گیا تھا۔ اور ایسا کرنے والے شخص کو دوسال کی سزادی جاسکتی ہے۔ قانون ابھی راجیہ سبھا میں پاس میں ہونا باقی ہے۔

آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ پہلے دن سے ہی اس قانون کی مخالفت کر رہا ہے۔ اور ان دنوں پورے ملک میں اس کے خلاف مہم چلا رہی ہے۔ کل مالیگاؤں میں ہوامظاہرہ  اسی مہم کا حصہ تھا۔