خبریں

ہر چار گھنٹے میں ایک بینک ملازم دھوکہ دھڑی کرتے پکڑا جاتا ہے : آر بی آئی 

آر بی آئی کے اعدادوشمار بتاتے ہیں کہ دھوکہ دھڑی کرنے والے بینک ملازمین میں ایس بی آئی 1538 معاملوں کے ساتھ ٹاپ پر ہیں، تو وہیں پی این بی میں 184 معاملے سامنے آئے ہیں۔

Photo: Reuters

Photo: Reuters

نئی دہلی :  ریزرو بینک آف انڈیا  (آر بی آئی) نے چونکانے والے اعداد و شمار جاری کر کے بتایا ہے کہ ہندوستان میں اوسطاً ہر چار گھنٹے میں ایک بینک ملازم دھوکہ دھڑی کے معاملے میں پکڑا جاتا ہے اور سزا ہوتی ہے۔ٹائمس آف انڈیا کی خبر کے مطابق، آر بی آئی کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ 1 جنوری 2015 سے 31 مارچ 2017 کے درمیان پبلک سیکٹر کے بینکوں کے 5200 ملازمین‎ کو دھوکہ دھڑی کے معاملوں میں سزا ہوئی ہے۔

آر بی آئی کے دستاویز کہتے ہیں کہ دھوکہ دھڑی کرنے والے ملازمین‎ کو سزا کے طور پر جرمانے کے ساتھ نوکری سے برخاست کیا گیا ہے۔ آر بی آئی فی الحال اپریل 2017 کے بعد ہوئے اس طرح کی واقعات کو لےکر اعدادوشمار تیار کر رہا ہے۔اعدادوشمار کے مطابق، اسٹیٹ بینک آف انڈیا (ایس بی آئی) کے 1538 ملازم دھوکہ دھڑی معاملے میں قصوروار پائے گئے ہیں۔  وہیں، انڈین اورسیج بینک کے 449 اور سینٹرل بینک آف انڈیا کے 406 ملازم قصوروار پائے گئے ہیں۔

پنجاب نیشنل بینک (پی این بی) میں اس دوران 184 اور یونین بینک آف انڈیا کے 214 ملازم دھوکہ دھڑی کے معاملوں میں ملوث رہے ہیں۔آر بی آئی کے ذریعے الگ سے جاری دوسرے اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ ایک اپریل، 2013 سے 31 دسمبر، 2016 کے درمیان پبلک اور پرائیویٹ سیکٹرکے بینکوں میں 17504 دھوکہ دھڑی کے معاملوں میں 66066 کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔

17504 گھوٹالوں میں 2084 معاملے بینک ملازمین‎ کے ذریعے کئے گئے دھوکہ دھڑی کے معاملے ہیں، جو کل معاملوں کا 12 فیصد ہے۔  اعداد و شمار میں یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ ملازمین‎ کے ذریعے دھوکہ دھڑی میں کتنے پیسے کا گھوٹالہ ہوا تھا۔آر بی آئی اس طرح کی دھوکہ دھڑی معاملے کو روکنے کے لئے وقت وقت پر سرکلر بھی جاری کرتا رہا ہے۔