خبریں

پی این بی گھوٹالہ: مرکزی حکومت نے ایس آئی ٹی جانچ سے انکار کیا 

مرکزی حکومت نے بدھ کو سپریم کورٹ  میں بتایا کہ اس معاملے میں ایف آئی آر درج کی جا چکی ہے اور معاملے کی تفتیش جاری ہے۔  سی بی آئی نے پی این بی کے جنرل منیجر رینک کے ایک افسر کو گرفتار کیا۔

Photo: PTI

Photo: PTI

نئی دہلی : مرکز کی مودی حکومت نے 11000 کروڑ روپے سے زیادہ کے پنجاب نیشنل بینک گھوٹالہ کی آزاد انہ تفتیش کرانے اور ارب پتی ہیرا کاروباری نیرو مودی کو واپس لانے کے لئے اسپیشل جانچ ایجنسی کی تشکیل کی عرضی کی بدھ کو سپریم کورٹ میں مخالفت کی۔  حکومت نے کہا کہ اس معاملے میں ایف آئی آر درج کی جا چکی ہے اور تفتیش جاری ہے۔

چیف جسٹس دیپک مشرا، جسٹس اےایم کھانولکر اور جسٹس دھننجئے وائی چندرچوڑ کی عدالتی بنچ نے کہا ‘ اس وقت وہ اس معاملے کے بارے میں کچھ نہیں کہہ رہی ہے۔  ‘ بنچ نے اس کے ساتھ ہی وکیل ونیت ڈھانڈار کی پی آئی ایل کی اگلی سماعت کے لئے 16 مارچ کی تاریخ دی ہے۔ مرکز کی طرف سے اٹارنی جنرل کےکے وینو گوپال نے کہا کہ وہ اس معاملے میں ایف آئی آر درج ہونے کے بعد تفتیش شروع ہو جانے سمیت کئی پوائنٹس پرپی آئی ایل کی مخالفت کر رہے ہیں۔

پی آئی ایلمیں پنجاب نیشنل بینک،  ریزرو بینک آف انڈیااور وزارت خزانہ اور وزارت قانون کو مدعاعلیہ بنایا گیا ہے۔  اس میں اس بینکنگ دھوکہ دہی میں مبینہ طور پر شامل نیرو مودی اور دیگر کو دو مہینے کے اندر واپس لانے کی کارروائی شروع کرنے کی ہدایت دی جائے۔

عرضی میں ہیرا کاروباری نیرو مودی اور میہل چوکسی کے مبینہ طورپر ملوث ہونے اور اس دھوکہ دہی کے معاملے کی اسپیشل جانچ ایجنسی سے تفتیش کرانے کی درخواست کی گئی ہے۔  اس کے علاوہ، اس میں پنجاب نیشنل بینک کے اعلیٰ انتظامیہ کے کردار کی بھی تفتیش کرانے کی گزارش کی گئی ہے۔جانچبیورو نے اس گھوٹالہ کے معاملے میں نیرو مودی، اس کے رشتہ دار گیتانجلی جیمس کے میہل چوکسی اور دیگر کے خلاف 31 جنوری کو پہلی ایف آئی آر درج کی تھی اور اب کچھ دن پہلے اس نے ایک دیگر ایف آئی آر بھی درج کی ہے۔

دریں اثناسی بی آئی نے پنجاب نیشنل بینک میں 11400 کروڑ روپے کے گھوٹالہ معاملے میں نئی دہلی میں بینک کے صدر دفتر میں تعینات جنرل منیجر رینک کے ایک افسر کو گرفتار کیا ہے۔افسروں نے بتایا کہ راجیش جندل کو منگل کی رات حراست میں لیا گیا۔  وہ2009-2011تک ممبئی میں بینک کی بریڈی ہاؤس برانچ کا انچارج تھا۔الزام ہے کہ نیرو مودی گروپ کی کمپنیوں کو جندل کے زمانے  میں ہی بنا قرض معیاد والے لیٹرس آف انڈرٹیکنگ دینا شروع ہوا تھا۔  وہ فی الحال نئی دہلی میں پی این بی صدر دفتر میں جنرل منیجر (کریڈٹ) کے عہدے پر کام کر رہےہیں۔

الزام ہے کہ نیرو مودی اور اس کے رشتہ دار میہل چوکسی کی کمپنیوں کو غلط طریقے سے 11400 کروڑ روپے کے ایل او یو دئے گئے۔