خبریں

تریپورہ : بی جے پی کی معاون آئی پی ایف ٹی نے اٹھائی آدیواسی وزیراعلیٰ کی مانگ

آئی پی ایف ٹی کے صدر نے کہا آدیواسیوں کی حمایت کے بغیر بی جے پی کو اکثریت ملنا ممکن نہیں تھا، اس لئے ایوان کا رہنما آدیواسی ہونا چاہئے۔

فوٹو: اے این آئی

فوٹو: اے این آئی

نئی دہلی: تریپورہ میں ملی غیر متوقع جیت‌کے محض 24 گھنٹوں کے  بعد ہی بی جے پی کی مشکلیں شروع ہو گئی ہیں۔  ریاست میں اس کی معاون پارٹی انڈیجنس پیپلس فرنٹ آف تریپورہ (آئی پی ایف ٹی)نے قبائلی وزیراعلیٰ کی مانگ کی ہے۔غور طلب ہے کہ تریپورہ میں ملی جیت‌کے بعد اس بات کے اشارے مل رہے تھے کہ بی جے پی کی ریاستی اکائی کے صدر بیپلب دیب کو ہی ریاست کے اگلے وزیراعلیٰ کے طور پرمنتخب کیا جائے‌گا۔

انڈین ایکسپریس کے مطابق بی جے پی کی معاون جماعت آئی پی ایف ٹی کا ایک اجلاس اتوار کو اگرتلہ پریس کلب میں ہوا تھا۔  اس اجلاس کی جانکاری بی جے پی کو نہیں دی گئی تھی۔  اس میں آئی پی ایف ٹی کے صدر این سی دیب برما نے بی جے پی سے کسی آدیواسی  رہنما کو ریاست کا اگلا وزیراعلیٰ بنانے کی مانگ کی ہے۔انہوں نے کہا، ‘ قبائلی رائےدہندگان کی حمایت کے بغیر بی جے پی-آئی پی اے ایف ٹی اتحاد کو اتنے بڑے پیمانے پر ریاستی اسمبلی انتخاب میں جیت نہیں مل سکتی تھی۔  ہم نےایس ٹی کے لئے ریزرو سیٹوں پرالیکشن جیتا ہے اس لئے قبائلی رائےدہندگان کے جذبات کو دھیان میں رکھتے ہوئے ایس ٹی کے لئے ریزرو سیٹ سے جیتے ہوئے کسی امیدوار کو ہی ایوان کا رہنما منتخب کیا جانا چاہئے اور جو ایوان کا رہنما ہوگا وہی اگلے وزیراعلیٰ کے طور پر بھی حلف لے‌گا۔  ‘

بیپلب دیب کے بارے میں سوال پوچھنے پر دیب برما نے کسی طرح کا تبصرہ کرنے سے انکار دیا۔  حالانکہ بی جے پی کےریاستی صدر سنیل دیودھر کا کہنا ہے، ‘ ہم نے اس پریس کانفرنس کو نہیں سنا ہے۔  انہوں نے اپنی رائے دی ہوگی۔  آئی پی ایف ٹی کے رہنماؤں سے ہماری ملاقات سوموار کو ہوگی، جس دوران تمام مسائل پر بات چیت کی جائے‌گی۔  ‘

دوسری طرف سی پی ایم اور کانگریس رہنماؤں کا کہنا ہے کہ وہ آئی پی ایف ٹی کی اس مانگ پر حیران نہیں ہے۔  کانگریس کے نائب صدر تاپس ڈے نے کہا، ‘ انتخابی تشہیر میں بی جے پی اور آئی پی ایف ٹی نے جو بھی کہا وہ متضاد تھا۔  پورے انتخاب کے دوران آئی پی ایف ٹی یہ کہتی رہی کہ وہ الگ ریاست کے لئے انتخاب لڑ رہے ہیں۔  وہیں بی جے پی کا کہنا تھا کہ وہ آئی پی ایف ٹی کی اس مانگ کی حمایت نہیں کرتے۔  یہ ایک غیر مستحکم اتحاد ہوگا۔  ‘

سی پی ایم رکن پارلیمان اور قبائلی رہنما جتیندر چودھری کا کہنا ہے کہ اتحاد زیادہ دن نہیں چلے‌گا۔  انہوں نے کہا، ‘ یہی ہوتا ہے جب آپ شارٹ ٹرم انتخابی فائدے کے لئے ایک علیحدگی پسند سیاسی جماعت سے اتحاد کرتے ہیں۔  آئی پی ایف ٹی اپنے اس رویے پر قائم ہے اس کی وجہ  یہ ہے کہ ان کو اس بارے میں پی ایم او سے یقین دہانی کرائی گئی ہے۔  تریپورہ میں کبھی الگ ریاست نہیں بن سکتی۔  آدیواسی نوجوانوں کو یہ پتا لگ جائے‌گا کہ ان کے وعدے کتنے کھوکھلے ہیں۔  ‘