خبریں

تریپورہ : بی جے پی کی جیت کے بعد جگہ جگہ تشدد، مرکزی وزیر داخلہ نے کی گورنر اور ڈی جی پی سے بات

بی جے پی کارکنان پرساؤتھ تریپورہ کے بیلونیا شہر میں لگے لینن کے مجسمہ کوگرانے کا الزام۔  اس دوران بھارت ماتا کی جئے کے نعرے بھی لگائے گئے۔

نئی دہلی: تریپورہ میں اسمبلی انتخاب میں ملی جیت‌کے 48 گھنٹے کے اندر لیفٹ ونگ کے علمبردار مانے جانے والے روسی کمیونسٹ انقلابی ولادمیر لینن کا مجسمہ ڈھانے کا الزام بی جے پی حامیوں پر لگا ہے۔ اس دوران بھارت ماتا کی جئے کے نعرے لگائے گئے۔  جس جے سی بی سے لینن کا مجسمہ گرایا گیا اس کے ڈرائیور کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ قریب ڈھائی بجے کا ہے۔  جب بھارت ماتا کی جئے کا نعرہ لگاتے ہوئے سیکڑوں کی تعداد میں بی جے پی کارکنان یکجا ہوئے اور ایک بلڈوزر منگا کر بلادمیر لینن کا مجسمہ گرادیا۔ بعد میں پولیس نے ڈرائیور آشیش پال کو گرفتار کر جے سی بی سیز کر دیا۔  یہ مجسمہ سی پی ایم حکومت کے 21 سال پورے ہونے پر 2013 میں جنوبی تریپورہ ضلع‎ کے صدر دفتر بیلونیا میں لگایا گیا تھا۔تریپورہ کے ایس پی کمل چکرورتی (پولیس کنٹرول)نے جانکاری دی کہ بی جے پی حامیوں نے بلڈوزر ڈرائیور کو شراب پلا کر اس واقعہ کو انجام دیا۔وہیں سی پی ایم رہنما تاپس دتا نے کہا،چشم دید گواہوں  نے بتایا کہ بی جے پی کارکنان نے مجسمہ گرانے کے بعد اس کو توڑنا شروع کیا۔  وہ لینن کےمجسمہ کے سر سے فٹ بال کی طرح کھیل رہے تھے۔فی الحال بی جے پی نے اس معاملے lenin-tripura-bjp3سےپلا جھاڑتے ہوئے کہا ہے کہ لیفٹسٹ حکومت میں ظلم کے شکار لوگوں نے مجسمہ کو ڈھایا ہے۔

واضح ہو کہ تریپورہ میں بی جے پی کی جیت‌کے بعد سے ریاست کے کئی علاقوں سے تشدد اور توڑپھوڑ کی خبریں بھی آ رہی ہیں۔سی پی ایم نے لیفٹسٹ  کیڈروں اور دفتروں پر ہوئے حملوں کی لسٹ جاری کی ہے اور کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی ان کے کارکنان کو ڈرا رہے ہیں۔  ساتھ ہی یہ بھی کہا ہے کہ یہ تشدد آمیز واقعات وزیر اعظم کے ذریعے بی جے پی کو جمہوری‎ بتانے کے دعووں کا مذاق ہے۔سوموار کو بھی دو جگہوں سے تشدد کی خبر آئی ہے جس میں 3 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔  کئی تھانہ علاقوں میں دفعہ 144 بھی لگائی گئی ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے ریاست کے گورنر اور ڈی جی پی سے بات کی اور نئی حکومت کے کام کاج سنبھالنے تک ریاست میں امن قائم کرنے کو کہا۔ایک افسر نے بتایا کہ ٹیلی فون پر ہوئی بات چیت میں گورنر تتھاگت رائے اور ڈی جی پی اےکے شکلا نے تریپورہ کی حالت اور یہاں اسمبلی انتخاب میں بی جے پی-آئی پی ایف ٹی (علاقائی پارٹی انڈیجنس پیپلس فرنٹ آف تریپورہ) اتحاد کی جیت‌کے بعد بھڑکے تشدد پر قابو پانے کے لئے اٹھائے گئے قدموں سے وزیر داخلہ کو واقف کرایا۔وزارت داخلہ کے افسر نے بتایا کہ سنگھ نے گورنر اور ڈی جی پی سے ہر طرح کے تشدد پر روک لگانے اور تریپورہ میں نئی حکومت کی تشکیل تک امن قائم کرنے کی ہدایت دی ہے۔

تریپورہ میں تاریخی جیت درج کرتے ہوئے بی جے پی نے 25 سالوں سے قابض سی پی ایم کو باہر کا راستہ دکھا دیا ہے۔  ریاست کی 60 سیٹوں میں سے اب تک بی جے پی-آئی پی ایف ٹی اتحاد 40 سیٹیں جیت چکا ہے۔  وہیں حکمراں سی پی ایم کے کھاتے میں صرف 11 سیٹیں ہی آئی ہیں۔اس سے پہلے تریپورہ انتخاب کے نتیجہ آنے کے ایک دن بعد اتوار کوسی پی ایم نے دعویٰ کیا تھا کہ کارکنان سے مارپیٹ کے علاوہ پارٹی کے دفتروں پر تشدد کے کم سے کم 200 واقعات ہوئے ہیں۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)