خبریں

یوپی ضمنی انتخابات : کسی بھی پارٹی  کے ساتھ اتحاد نہیں کرے‌گی کانگریس

بہوجن سماج پارٹی نے دونوں سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں سماجوادی پارٹی کے امیدواروں کو حمایت دینے کو کہا ہے۔دونوں سیٹوں پر11مارچ کو انتخاب ہونے ہیں۔

Photo: UPCongressTwitter

Photo: UPCongressTwitter

نئی دہلی :بہوجن سماج وادی پارٹی اورسماج وادی پارٹی کے درمیان اترپردیش میں دو سیٹوں پر ہونے والے پارلیامانی ضمنی انتخاب میں سمجھوتہ کی خبروں کے درمیان کانگریس نے واضح کیا ہے کہ وہ کسی بھی پارٹی کے ساتھ اتحاد نہیں کرے‌گی۔کانگریس نے اس بات پر زور دیا کہ اس کے امیدوار انتخاب لڑیں‌گے۔

اتر پردیش کانگریس صدر راج ببّر نے پی ٹی آئی سے کہا، ‘ کانگریس نے پھول پور اور گورکھ پور پارلیامانی سیٹوں کے لئے ہونے والے انتخاب کے لئے اپنے امیدوار پہلے ہی اعلان کر دئے ہیں۔کانگریس دیگر پارٹیوں کے درمیان بنے اتفاق یا اتحاد سے اکیلے ہی مقابلہ کرے‌گی۔  ‘

انہوں نے کہا کہ وہ اتر پردیش میں پارٹی امیدواروں کے لئے تشہیر کر رہے ہیں۔انہوں نے ضمنی انتخاب کے لئے سماجوادی پارٹی یا بہوجن سماج پارٹی کے ساتھ کسی بھی طرح کا انتخابی سمجھوتہ ہونے کی خبروں کو خارج کر دیا۔انہوں نے کہا، ‘ کانگریس غریبوں کی آواز اٹھا رہی ہے اور وہ اتر پردیش اور دوسری  جگہوں پر یہ کرتی رہے‌گی۔جب بھی کانگریس کمزور ہوئی ہے، غریب کی آواز کمزور ہوئی ہے۔  ‘

ذرائع نے کہا کہ کانگریس پھول پور اور گورکھ پور پارلیامانی ضمنی انتخاب میں ساتھ آکر اور یکجا ہوکر لڑنے کو لےکر دباؤ میں ہے۔واضح  ہو کہ بیتے اتوار کو بی ایس پی نے ان دونوں سیٹوں پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں ایس پی امیدواروں کی حمایت کرنے کا اعلان کیا تھا۔اس کے بعد ایس پی اور بی ایس پی کے اتحاد کی خبریں زور پکڑنے لگی تھیں جس پر بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے کہا تھا کہ ان کی پارٹی نے کسی بھی جماعت کے ساتھ اتحاد نہیں کیا ہے۔

گزشتہ  اتوار کو بی ایس پی نے اعلان کیا تھا کہ وہ پھول پور ضمنی انتخاب میں سماجوادی پارٹی کے امیدوار ناگیندر سنگھ پٹیل اور گورکھ پور سیٹ سے ایس پی امیدوار پروین کمار نشاد کو اپنی حمایت دے‌گی۔گورکھ پور اور پھول پور پارلیامانی سیٹوں پر11مارچ کو انتخاب ہونے ہیں۔14مارچ کو ووٹوں کی گنتی ہوگی۔یہ دونوں سیٹیں وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد موریہ کے رکن پارلیامان عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد خالی ہوئی ہیں، اس لئے دونوں ہی سیٹیں بی جے پی کے لئے کافی اہم ہیں۔

گورکھ پور سے بی جے پی نے جہاں اپیندر دتّ شکلا کو اپنا امیدوار بنایا ہے۔وہیں، سماجوادی پارٹی نے نشاد پارٹی اور ڈاکٹر ایوب کی پیس پارٹی کے ساتھ اس سیٹ کے ضمنی انتخاب میں اتحاد کیا ہے۔ایس پی نے نشاد پارٹی کے قومی صدر سنجے نشاد کے بیٹے انجینئر پروین کمار نشاد کو گورکھ پور میں اپنا امیدوار بنایا ہے۔جبکہ کانگریس نے ڈاکٹر سرہتا کریم کو انتخاب میدان میں اتارا ہے۔وہیں، پھول پور میں بی جے پی نے وارانسی کے سابق چیئرمین کوشلیندر سنگھ پٹیل کو اپنا امیدوار بنایا ہے، وہی کانگریس نے سینئر رہنما جےاین مشر کا بیٹا منیش مشرا پر اپنا داؤ آزمایا ہے۔

اتر پردیش کا گورکھ پور اور پھول پور پارلیامانی سیٹوں کے آئندہ انتخاب میں 25 فیصد امیدواروں پر مجرمانہ مقدمے درج ہیں اور کل امیدواروں میں سے 11 کروڑپتی ہیں۔ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس (اے ڈی آر) اتر پردیش کے خصوصی معاہدہ کار سنجےسنگھ نے لکھنؤ میں پریس کانفرنس کے دوران گورکھ پور اور پھول پور ضمنی انتخاب میں کھڑے امیدواروں کے مجرمانہ، مالی اور تعلیمی پس منظر کی تفصیل دیتے ہوئے بتایا کہ ان انتخابات میں میدان میں اترے کل 32 امیدواروں میں سے آٹھ (25 فیصدی) نے خود پر مجرمانہ مقدمے درج ہونے کی بات منظور کی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ان میں سے پھول پور سے آزاد انتخاب لڑ رہے عتیق احمد نے خود پر قتل سے متعلق آٹھ معاملے اعلان کئے ہیں، جبکہ ان پر اتنے ہی معاملے قتل کی کوشش کے بھی ہیں۔پھول پور سے ہی پریورتن سماج پارٹی کے امیدوار رئیس احمد خان نے خود پر قتل کی کوشش کا ایک معاملے کا اعلان کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق عتیق احمد پر کل 53 مجرمانہ معاملے درج ہیں۔وہیں، پھول پور سے بی جے پی امیدوار کوشلیندر سنگھ پٹیل پر دو مجرمانہ معاملے درج ہیں جن میں پہلی بیوی کے رہتے ہوئے دھوکہ دھڑی کر دوسری شادی رچانے سے متعلق معاملہ بھی شامل ہے۔

سنگھ نے بتایا کہ گورکھ پور اور پھول پور ضمنی انتخاب کے لئے میدان میں اترے 32 میں سے 11 امیدوار کروڑپتی ہیں، جبکہ تمام امیدواروں کی اوسط جائیداد 3.15 کروڑ روپے ہے۔سب سے زیادہ امیر امیدوار پھول پور سے سماجوادی پارٹی کے ناگیندر پرتاپ پٹیل ہیں جن کی کل جائیداد 33 کروڑ روپے ہے۔دوسرے نمبر پر اسی سیٹ کے آزاد امیدوار عتیق احمد ہیں، جن کے پاس 25 کروڑ روپے کی جائیداد کا اعلان کیا گیا ہے۔گورکھ پور سے سروودیہ بھارت پارٹی کے امیدوار گریش نارائن پانڈے 10 کروڑ روپے جائیداد کے ساتھ تیسرے سب سے امیر امیدوار ہیں۔

رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ قرض دار امیدواروں میں گورکھ پور سے کانگریس امیدوار ڈاکٹر سرہتا کریم تین کروڑ روپے کے ساتھ پہلے مقام پر جبکہ پھول پور سے ایس پی کے ناگیندر پرتاپ پٹیل ایک کروڑ روپے اور اسی سیٹ سے بھارتیہ جنتا پارٹی کے کوشلیندر سنگھ پٹیل 88 لاکھ روپے کے قرض کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔

رپورٹ کے مطابق پھول پور اور گورکھ پور میں انتخاب لڑ رہے 78 فیصدی امیدوار نوجوان ہیں جن کی عمر 50 فیصدی سے کم ہے اور صرف سات امیدواروں کی عمر 61 سے 70 سال کے درمیان ہے۔  دونوں سیٹوں سے محض تین خاتون امیدوار ہی میدان میں ہیں۔

دریں اثناایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمس (اے ڈی آر) نے اترپردیش کے چیف الیکشن آفیسر کو خط بھیج‌کر گورکھ پور پارلیامانی ضمنی انتخاب میں کانگریس امیدوار سرہتا کریم کی جائیداد اور دین داری سے متعلق حلف نامہ کی تفتیش کی مانگ کی۔

اے ڈی آر  یوپی کے خاص معاہدہ کار سنجے سِنگھ نے بتایا کہ گورکھ پور ضمنی انتخاب میں کانگریس امیدوار سُرہِتا کَرِیم نے اپنی کل جائیداد تین کروڑ 77 لاکھ 77 ہزار 72 روپے بتائی ہے ، جبکہ دین داری تین کروڑ 56 لاکھ 50 ہزار دِکھائی ہے ، جو عملی نہیں لگتا ۔

سنگھ نے بتایا کہ اُنہوں نے ریاست کے چیف الیکشن افسرایم وینکٹیشور لو کو اے ڈی آر کی رپورٹ اَور خط بھیج‌کے سُرہِتا کی جائیداد کے اعداد و شمار پر سوال اُٹھائے ہیں ۔خط میں کہا گیا ہے کہ کہیں جائیداد کی حساب میں کوئی غلطی تو نہیں ہو گئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اے ڈی آر نے مانگ کی ہے کہ سرہتا کے حلف نامہ کی تفتیش کرا لیں اور اس بارے میں گورکھ پور میں الیکشن کمیشن کے نگراں  سے جانچ کرا لیں۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)