حقوق انسانی

کشمیر :ریاستی حکومت نے گزشتہ چار سالوں میں مارے گئے افراد کی این ایچ آر سی کو نہیں کی ہے رپورٹنگ

2010میں کمیشن نے تمام ریاستی حکومتوں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر پولیس کارروائی میں کوئی مارا جائے تو  انہیں فوری طور پر این ایچ آر سی کو رپورٹ کرنا ہوگا۔

علاماتی تصویر/ رائٹرز

علاماتی تصویر/ رائٹرز

نئی دہلی : گزشتہ  4 سالوں  میں   جموں و کشمیر حکومت نے پولیس کارروائی میں  مارے جانے  والےافراد کی کوئی بھی رپورٹ  نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن ( این ایچ آر سی) کے پاس  جمع  نہیں کی ہے۔روزنامہ کشمیر  مانیٹر  کے مطابق این ایچ آر سی کی ہدایت کے باوجود ریاستی حکومت نے ایسا نہیں کیا ہے۔واضح ہو کہ 2010میں کمیشن نے تمام ریاستی حکومتوں کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر پولیس کارروائی میں کوئی مارا جائے تو  انہیں فوری طور پر این ایچ آر سی کو رپورٹ کرنا ہوگا۔

جب کشمیر مانیٹرنے ریاستی پولیس کے سربراہ ایس پی وید سے بات کی تو انہوں نے کہا کہ انہیں اس بارے  میں کوئی جانکاری نہیں ہے ،انہوں نے مزید کہا کہ  وہ اس بات کی جانچ کروائیں گے۔اس معاملے میں ہائی کورٹ کے وکیل ظفر قریشی کا کہنا ہے کہ “ریاستی حکومت کبھی بھی ایسے معاملات کو خود NHRC کو رپورٹ نہیں کرتی۔ یہ بات میں 110 فیصد دعوے کے ساتھ کہہ سکتا ہوں۔” انہوں نے آگے کہا کہ “پولیس  ایسے معاملوں میں ایف آئی آر تک نہیں کرتی، چاہے معاملہ فرضی انکاؤنٹر کا ہی کیوں نہ ہو۔ جب ایف آئی آر تک نہیں کرتی  تو NHRC کو رپورٹ کرنے کی امید آپ کیسے کر سکتے ہیں؟”

غورطلب  ہے کہ  تازہ ترین سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ  27 سالوں (1990-2017) میں 41 ہزار لوگ مارے گئے ہیں، جن میں  سے 14 ہزار Civilians ہیں۔ جبکہ مرنے والوں میں 5 ہزار سیکورٹی فو رسیز اور 22 ہزار جنگجو بتائے جاتے ہیں۔حقوق انسانی کے لئے کام کرنے والی مقامی تنظیم JKCCS کے مطابق صرف 2016 میں 383 افراد ہلاک ہوئے، جن میں  سے 145 Civilians، 138 جنگجو اور 100 کا تعلق سکیورٹی فورسیز سے تھا۔